فعل لازم اور فعل متعدی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فعل لازم[ترمیم]

فعل لازم

فعل لازم اس فعل کو کہتے ہیں جو صرف فاعل کے ساتھ مل کر جملہ مکمل کر دے۔

یا

فعل لازم وہ فعل ہوتا ہے جو صرف فاعل کے ساتھ مل کر بات مکمل کر دے۔

مثالیں

عمران جاگا، طارق سویا، خرگوش دوڑا، سلمان بیٹھا، بچہ رویا، عرفان آیا وغیرہ اِن جملوں میں جاگا، سویا، دوڑا، بیٹھا، رویا اور آیا فعل لازم ہیں۔

نوٹ: تمام فعل لازم ہمیشہ لازم مصادر سے بنتے ہیں جیسے جاگا، سویا، دوڑا، بیٹھا، رویا، آیا کے فعل لازم بالترتیب جاگنا، سونا، دوڑنا، بیٹھنا، رونا اورآنا لازم مصادر سے بنے ہیں۔

2۔ فعل متعدی

فعل متعدی اس فعل کو کہتے ہیں جس کو پورا کرنے کے لیے فاعل کے علاوہ مفعول کی بھی ضرورت ہو

یا

ایسا فعل جو مکمل ہونے کے لیے فاعل کے علاوہ مفعول کی بھی ضرورت محسوس کرے اسے فعل متعدی کہتے ہیں۔

مثالیں

سارہ نے نماز پڑھی، حامد نے خط لکھا، عمران نے کھانا کھایا، انیلا نے دودھ پیا، عرفان نے کتاب خریدی، اِن جملوں میں پڑھی، لکھا، کھایا، پیا، خریدی، فعل متعدی ہیں۔

نوٹ: تمام فعل متعدی مصادر سے بنتے ہیں جیسے خریدی، لکھا اورسویا بالترتیب خریدنا، لکھنا اور سونا مصادر متعدی سے بنے ہیں۔

مصدر لازم اور مصدر متعدی کی مثالیں

مصدرلازم مصدر متعدی مصدر لازم مصدر متعدی مصدرلازم مصدر متعدی
سونا سلانا بیٹھنا بٹھانا اٹھنا اٹھانا
ہلنا ہلانا چمکنا چمکانا ہنسنا ہنسانا
رکنا روکنا برسنا برسانا تڑپنا تڑپانا

فعل لازم اور فعل متعدی میں فرق

فعل لازم میں فاعل کے ساتھ ”نے“ کی علامت نہیں آتی اور اس میں مفعول کی ضرورت نہیں پڑتی مثلا اختر دوڑا اس جملے میں اختر فاعل ہے اور دوڑا فعل لازم ہے۔

فعل متعدی میں فاعل کے ساتھ ”نے“ کی علامت استعمال ہوتی ہے اور اس کے بعد مفعول آتا ہے مثلا انور نے خط لکھا اس جملے میں انور فاعل ”نے“ عللامت فاعل اور خط مفعول ہے۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]