محمود اشرف عثمانی
محمود اشرف عثمانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 مئی 1951ء لاہور |
وفات | 27 فروری 2022ء (71 سال) کراچی |
شہریت | پاکستان |
والد | محمد زکی کیفی |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ اشرفیہ، لاہور جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ |
پیشہ | مفتی ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
مفتی محمود اشرف عثمانی (14 مئی 1951 - 27 فروری 2022) ایک پاکستانی اسلامی سکالر، مصنف اور دارالعلوم کراچی کے دارالافتاء کے سربراہ تھے۔ وہ جامعہ اشرفیہ اور مدینہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم تھے۔ ان کے تصحیح اور تحریری فتاویٰ کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے۔ انھوں نے حدیث، تصوف، فقہ اور تفسیر پر تقریباً تین درجن کتابیں تصنیف کیں۔ وہ مفتی اعظم پاکستان مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی اور مفتی محمد تقی عثمانی کے بھتیجے تھے۔ ان کا انتقال 27 فروری 2022 کو کراچی میں علالت کے بعد ہوا۔[1]
پیدائش
[ترمیم]14 مئی 1951ء کو لاہور میں محمد زکی کیفی کے ہاں پیدا ہوئے۔[2]
تعلیم
[ترمیم]مفتی محمود اشرف عثمانی نے سب سے پہلے حضرت قاری افتخار احمد قیصر سے حفظ شروع کیا پھر حضرت قاری رونق علی سے حفظ مکمل کیا اور اس کے بعد حضرت قاری عبد العزیز شوقی سے جمال القرآن اور باقاعدہ مشق حاصل کی۔ 1970ء میں جامعہ اشرفیہ انار کلی لاہور سے درس نظامی کی، انھوں نے مدینہ یونیورسٹی میں بھی تعلیم حاصل کی۔[2]
تدریس
[ترمیم]2 سال جامعہ اشرفیہ لاہور میں تدریس کی بعد ازاں دارالعلوم کراچی میں تدریس کرنے لگے.
تصانیف
[ترمیم]1) تصوف کی حقیقت اور اس کا طریقہ کار
2) عقیدہ امامت اورحدیث غدیر
3) کھیل کود کی شرعی حیثیت
4) علم وحلم
5) منتخب ملفوظات مجدد الف ثانی
6) حج آسان ہے
7) ائمہ اربعہ کے دربار میں
8) ارشادات امام ربانی
9)اسباب اختیارکرکے اللہ پر بھروسا رکھیں
10)اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا طریقہ
11) احباب کے لیے مضامین تصوف
12)بیان التفسیر(30، تیسویں پارہ کی تفسیر)
13)بیعت علی التقوی
14)تفسیر سورہ الملک
15)تصوف کی حقیقت
16)توہین رسالت ﷺ اور اُسکی سزا
17)خودکشی حرام موت
18)دینی احکام میں ترتیب کی رعایت
19)دینداری میں غلو سے بچئے
20)دنیا دارالاسباب ہے
21)درس بخاری
22)دینی سیاسی تحریکات اور حضرت تھانویؒ
23)رمضان المبارک کے بعدلائحہ عمل
24)صفت احسان کیا ہے؟
25) طالب علم کیا نیت رکھے
26)عالم بننا آسان نہیں
27)عہدہ اور منصب امانت ہیں۔
28) علمائے کرام کی ذمہ داریاں
29)نمازِ فجر کا اہتمام
30)نماز اور نماز کے مسنون اذکار
31)رمضان المبارک کے معمولات
32)حرام مال سے بچیں
33) یہ میری سنت ہے
وفات
[ترمیم]27 فروری 2022ء کو کراچی میں وفات پا گئے۔ ان کی نماز جنازہ 11:30 بجے دارالعلوم کراچی میں ادا کی گئی اور وہیں ان کی تدفین کی گئی۔
حوالہ جات
[ترمیم]مزید دیکھیے
[ترمیم]- 1951ء کی پیدائشیں
- 14 مئی کی پیدائشیں
- لاہور میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 2022ء کی وفیات
- 27 فروری کی وفیات
- کراچی میں وفات پانے والی شخصیات
- دیوبندی شخصیات
- پاکستانی علمائے اسلام
- پاکستانی اسلامی مذہبی رہنما
- فضلاء جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ
- پاکستان کے سنی علما
- پاکستانی مصنفین
- کراچی کی شخصیات
- لاہوری شخصیات
- جامعہ اشرفیہ کے فضلا
- مہاجر شخصیات