استماتت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اس مضمون / موضوع / اصطلاح کا نام گفت و شنید سے ہونے والی اتفاقِ رائے کے بعد پرانے نام ---- سقوطیت ---- سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ اگر آپ کو دائرۃ المعارف کے کسی بھی صفحے پر اس کے لئے کوئی دیگر اصطلاح یا اس کا پرانا نام نظر آئے تو براۂ کرم اسے درست کرکے اس صفحے کے عنوان کی عبارت سے مماثل کر دیجئے۔
خلیات میں سقوطیت (apoptosis) کا شکلیاتی اظہار: خلیات میں ہونے والی اس خودکشی میں یہاں دیگر پہلوؤں کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف شکلیات پر توجہ دی گئی ہے۔ جب کوئی خلیہ ناقابل علاج حد تک نقص یافتہ ہو جائے تو پھر اس کی سقوطیت ہی جاندار کو نقصانات سے بچاتی ہے، اس دوران وہ خلیہ اپنی موت کے مراحل میں مختلف مخصوص کیمیائی مرکبات کا اخراج کرتا ہے جو مدافعتی نظام کے خلوی اکلیات (phagocytes) کو متحرک کرتے ہیں اور اپنی جانب بلاتے ہیں اور پھر یہ خلوی اکلیات، اس خلیے کا بچا کھچا مواد یا اس کا مردہ جسم کھا کر جگہ صاف کردیتے ہیں

استماتت[1] (apoptosis) اصل میں قدرت کی جانب سے خلیات کے DNA میں ترمیز شدہ ایک قسم کا برمجہ (programming) ہے جو ایسے خلیات اپنے آپ کو ختم (گویا خودکشی) کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں کہ جن میں کوئی نقص واقع ہو جائے اور اس نقص کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ وہ اپنے افعال انجام دینے سے قاصر ہوجائیں بلکہ جاندار کو ان کی موجودگی سے مختلف اقسام کی پیچیدیگیوں کے ظاہر ہونے کا خطرہ ہو (مثلا سرطان وغیرہ)۔

خلیات کی اس قسم کی موت (death)، اس موت سے بالکل الگ ہے جو کسی چوٹ، ضرب یا صدمہ کی وجہ سے واقع ہوجاتی ہے کیونکہ یہاں باقاعدہ ایک پروگرام کے تحت یہ کام انجام دیا جا رہا ہے اور مرنے والے خلیے پر کوئی چوٹ نہیں آئی بلکہ وہ اپنے اندر پیدا ہوجانے والے نقص کی وجہ سے ایک طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت مر رہا ہوتا ہے، اسی وجہ سے اس قسم کی خلیاتی موت کو برمجہ خلیاتی موت (programmed cell death) میں شمار کیا جاتا ہے۔

وجہ تسمیہ[ترمیم]

انگریزی میں اس عمل کو apo + ptosis سے مرکب کر کہ بنایا گیا ہے apo یہاں ہوجانے یا الگ ہوجانے کے معنوں آتا ہے اور ptosis کا مطلب گر جانے کا ہوتا ہے یعنی apoptosis کا مطلب ہوا الگ ہوکر گر جانا، جسم کے زندہ خلیات سے الگ ہوجانا یا بالفاظ دیگر خودکشی کرلینا یا مر جانا اور زندہ خلیات سے ہٹ جانا وغیرہ۔ اردو میں اس کو سقوطیت اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہی انگریزی لفظ کا متبادل ہے، سقوطیت کا لفظ سقوط سے بنا ہے اور اس کا مطلب ہوتا ہے گر جانا جبکہ “یت“ کا اضافہ یہاں دو وجوہات سے استعمال کیا جاتا ہے۔ اول تو یہ کہ “یت“ کی وجہ سے سقوط ہوجانے کا اندازہ ہوتا ہے یعنی یہ apo کا متبادل ہے اور دوم یہ کہ سقوط کا لفظ حیاتیات و طب میں دیگر معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے لہذا اس کو سقوطیت کہہ کر سقوط کے دیگر معنوں سے الگ کیا جاتا ہے تاکہ کوئی ابہام پیدا نہ ہو۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ایک آن لائن عربی لغت میں استماتت کا اندراج