مندرجات کا رخ کریں

"حنان الشیخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:مملکت متحدہ کو لبنانی تارکین وطن
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 33: سطر 33:


== حالات زندگی ==
== حالات زندگی ==
حنان الشیخ کی ولادت [[12 نومبر]] [[1945ء]] کو [[بیروت]]، [[لبنان]] میں ایک شیعہ گھرانے میں ہوئی<ref name="حنان الشیخ، وائز مسلم وومن">[http://www.wisemuslimwomen.org/muslimwomen/bio/hanan_al-shaykh/ حنان الشیخ، وائز مسلم وومن]</ref>۔
حنان الشیخ کی ولادت [[12 نومبر]] [[1945ء]] کو [[بیروت]]، [[لبنان]] میں ایک شیعہ گھرانے میں ہوئی<ref name="حنان الشیخ، وائز مسلم وومن">{{Cite web |url=http://www.wisemuslimwomen.org/muslimwomen/bio/hanan_al-shaykh/ |title=حنان الشیخ، وائز مسلم وومن |access-date=2015-11-27 |archive-date=2016-08-10 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160810054834/http://www.wisemuslimwomen.org/muslimwomen/bio/hanan_al-shaykh/ |url-status=dead }}</ref>۔


حنان کا گھرانا ایک سخت مذہبی گھرانا تھا اسی لیے آپ کی ابتدائی تعلیم سخت رسم و رواج کے سائے میں ہوئی۔ [[1946ء]] میں امریکی کالج برائے خواتین، [[قاہرہ]] [[مصر]] سے گریجویشن کیا<ref name="حنان الشیخ، وائز مسلم وومن"/>۔ وہیں 24 سال کی عمر میں اپنا پہلا ناول لکھا۔ مصر سے [[لبنان]] واپسی پر لبنانی اخبار "النہار" میں [[1975ء]] تک کام کیا۔ [[1975ء]] لبنانی خانہ جنگی کی وجہ سے بیروت کو خیر باد کہہ کر [[سعودی عرب]] منتقل ہوئیں جہاں وہ [[1982ء]] تک مقیم رہیں اور وہیں تخلیقی کام کیا۔ یہاں اپنا دوسرا ناول لکھا۔ تیسرا ناول "زہرا کی کہانی" بیشتر لندن میں لکھا گیا جہاں اب ان کا گھر ہے۔ ان کی کہانیوں کے کئی مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ حنان الشیخ ان عرب مصنفین میں شامل ہیں جنہوں نے لبنانی خانہ جنگی کو موضوع بنایا۔<ref>عربی کہانیاں، انتخاب و ترتیب اجمل کمال، آج، کراچی، 2002ء، ص266-267</ref> [[ناول]] حكاية زهرة (زہرہ کی کہانی) میں ایک جوان خاتون کی لبنانی خانی جنگی کے دور میں صنفی امتیاز اور فوجی تشدد کے خلاف جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔ [[1982ء]] سے حنان الشیخ [[لندن]] میں مقیم ہیں۔ حنان الشیخ کی تخلیقات [[انگریزی زبان|انگریزی]]، [[فرانسیسی زبان|فرانسیسی]]، [[ولندیزی زبان|ولندیزی]]، [[جرمن زبان|جرمن]]، ڈینش، [[ہسپانوی زبان|ہسپانوی]] اور [[پولش زبان|پولش]] زبانوں میں ترجمہ ہوچکی ہیں۔<ref name="حنان الشیخ، وائز مسلم وومن"/>
حنان کا گھرانا ایک سخت مذہبی گھرانا تھا اسی لیے آپ کی ابتدائی تعلیم سخت رسم و رواج کے سائے میں ہوئی۔ [[1946ء]] میں امریکی کالج برائے خواتین، [[قاہرہ]] [[مصر]] سے گریجویشن کیا<ref name="حنان الشیخ، وائز مسلم وومن"/>۔ وہیں 24 سال کی عمر میں اپنا پہلا ناول لکھا۔ مصر سے [[لبنان]] واپسی پر لبنانی اخبار "النہار" میں [[1975ء]] تک کام کیا۔ [[1975ء]] لبنانی خانہ جنگی کی وجہ سے بیروت کو خیر باد کہہ کر [[سعودی عرب]] منتقل ہوئیں جہاں وہ [[1982ء]] تک مقیم رہیں اور وہیں تخلیقی کام کیا۔ یہاں اپنا دوسرا ناول لکھا۔ تیسرا ناول "زہرا کی کہانی" بیشتر لندن میں لکھا گیا جہاں اب ان کا گھر ہے۔ ان کی کہانیوں کے کئی مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ حنان الشیخ ان عرب مصنفین میں شامل ہیں جنہوں نے لبنانی خانہ جنگی کو موضوع بنایا۔<ref>عربی کہانیاں، انتخاب و ترتیب اجمل کمال، آج، کراچی، 2002ء، ص266-267</ref> [[ناول]] حكاية زهرة (زہرہ کی کہانی) میں ایک جوان خاتون کی لبنانی خانی جنگی کے دور میں صنفی امتیاز اور فوجی تشدد کے خلاف جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔ [[1982ء]] سے حنان الشیخ [[لندن]] میں مقیم ہیں۔ حنان الشیخ کی تخلیقات [[انگریزی زبان|انگریزی]]، [[فرانسیسی زبان|فرانسیسی]]، [[ولندیزی زبان|ولندیزی]]، [[جرمن زبان|جرمن]]، ڈینش، [[ہسپانوی زبان|ہسپانوی]] اور [[پولش زبان|پولش]] زبانوں میں ترجمہ ہوچکی ہیں۔<ref name="حنان الشیخ، وائز مسلم وومن"/>

نسخہ بمطابق 12:37، 17 جنوری 2021ء

حنان الشیخ
Hanan al-Shaykh
حنان الشیخ ہیلنسکی کتب میلہ 2003ء میں
پیدائشبیروت، لبنان
قلمی نامحنان الشیخ
پیشہمصنف، صحافی
زبانعربی
قومیت لبنان
نسلعرب
تعلیمگریجویشن
مادر علمیامریکی کالج برائے خواتین، قاہرہ
اصنافناول، ترجمہ، صحافت
نمایاں کامحكاية زهرة
مسك الغزال
بريد بيروت
ایرانی قالین
أكنس الشمس عن السطوح

حنان الشیخ (پیدائش:12 نومبر 1945ء ) لبنان کی ممتاز عصری عربی ادب کی مصنفہ اور مزاحمتی حقوق نسواں کی علمبردار ہیں جنہوں نے اپنی تحریروں میں لبنانی خانہ جنگی اور صنفی امتیاز کو موضوع بنایا ہے۔

حالات زندگی

حنان الشیخ کی ولادت 12 نومبر 1945ء کو بیروت، لبنان میں ایک شیعہ گھرانے میں ہوئی[1]۔

حنان کا گھرانا ایک سخت مذہبی گھرانا تھا اسی لیے آپ کی ابتدائی تعلیم سخت رسم و رواج کے سائے میں ہوئی۔ 1946ء میں امریکی کالج برائے خواتین، قاہرہ مصر سے گریجویشن کیا[1]۔ وہیں 24 سال کی عمر میں اپنا پہلا ناول لکھا۔ مصر سے لبنان واپسی پر لبنانی اخبار "النہار" میں 1975ء تک کام کیا۔ 1975ء لبنانی خانہ جنگی کی وجہ سے بیروت کو خیر باد کہہ کر سعودی عرب منتقل ہوئیں جہاں وہ 1982ء تک مقیم رہیں اور وہیں تخلیقی کام کیا۔ یہاں اپنا دوسرا ناول لکھا۔ تیسرا ناول "زہرا کی کہانی" بیشتر لندن میں لکھا گیا جہاں اب ان کا گھر ہے۔ ان کی کہانیوں کے کئی مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ حنان الشیخ ان عرب مصنفین میں شامل ہیں جنہوں نے لبنانی خانہ جنگی کو موضوع بنایا۔[2] ناول حكاية زهرة (زہرہ کی کہانی) میں ایک جوان خاتون کی لبنانی خانی جنگی کے دور میں صنفی امتیاز اور فوجی تشدد کے خلاف جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔ 1982ء سے حنان الشیخ لندن میں مقیم ہیں۔ حنان الشیخ کی تخلیقات انگریزی، فرانسیسی، ولندیزی، جرمن، ڈینش، ہسپانوی اور پولش زبانوں میں ترجمہ ہوچکی ہیں۔[1]

تصانیف

ناول

  • 1970ء - انتحار رجل ميت (آدمی کی خودکشی)
  • 1975ء - شیطان کا گھوڑا
  • 1980ء - حكاية زهرة (زہرہ کی کہانی)
  • 1988ء - مسك الغزال (مشک ِ غزال)
  • 1992ء - بريد بيروت (بیروت سے خطوط)
  • 1992ء - أكنس الشمس عن السطوح

افسانوی مجموعہ

  • 1983ء - ایرانی قالین

عربی سے انگریزی میں تراجم

  • 1992ء - Women of Sand and Myrrh
  • 1992ء - Beirut Blues
  • 1994ء - The Story of Zahra
  • 2001ء - Only in London
  • 2002ء - Sweep the Sun Off Rooftops
  • The Persian Carpet
  • 2009ء - The locust and the Bird: My Mother's Story

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ "حنان الشیخ، وائز مسلم وومن"۔ 10 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2015 
  2. عربی کہانیاں، انتخاب و ترتیب اجمل کمال، آج، کراچی، 2002ء، ص266-267