خیال (دماغ)
کسی آدمی کو خیال اس وقت آتا ہے جب وہ سوچنے کی صلاحیت رکھنے والا ایک شخص اپنے مستقبل یا موجودہ حالات کے بارے میں فیصلے کرتا ہے، تو وہ سب سے پہلے وہ ممکنہ نقصانات یا خطرات کا جائزہ لیتا ہے۔ ایک بار جب ممکنہ خطرات کی شناخت ہو جاتی ہے تو وہ اپنے ماحول اور رفاقتوں کے اثرات کو مدِنظر رکھتے ہوئے ان سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔ یوں وہ اچھے نتائج اور ممکنہ الہٰی برکات پر مبنی روش کا انتخاب کر سکتا ہے۔[1]
حوالہ جات[ترمیم]
مزید دیکھیے[ترمیم]
ویکی ذخائر پر خیال (دماغ) سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
زمرہ جات:
- حکمت
- آگہی
- استدلال
- افکار
- اطلاعات کی اکائیات
- تاریخ افکار
- تاریخ تعلیم
- تاریخ فلسفہ
- تخلیقیات
- تصورات علمیات
- تصورات ماوراء الطبیعیات
- حسی نظام
- ذہنی عوامل
- شخصانی تجربہ
- عقلیت
- مآخذ معلومات
- مثالیت
- مشاہدہ
- مفروضہ
- نفسیات
- علم ادراک
- ما بعد الطبیعیات
- ذہنی کیفیت
- فلسفیانہ تصورات
- نظریات عقل
- فلسفہ عقل
- علمیات
- تجرید
- عقل
- لاجبریت
- تجربیت
- خود
- وجودیات
- ادراک
- ماوراء الطبیعیات ذہن
- تصورات
- شعور
- ذہانت