ویکیپیڈیا:امیدوار برائے بہترین مضمون

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بہترین مضامین کی نامزدگی کے لیے ویکیپیڈیا:امیدوار برائے بہترین مضمون ملاحظہ فرمائیں۔

یہ ستارہ جس کا ایک کونہ ٹوٹا ہوا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ متعلقہ مواد بہترین ہونے کا اُمیدوار ہے۔
یہ ستارہ جس کا ایک کونہ ٹوٹا ہوا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ متعلقہ مواد بہترین ہونے کا اُمیدوار ہے۔

یہاں ہم اس بات تعین کرنا چاہتے ہیں کہ کونسے مضامین بہترین مضمون کے معیار پر پورے اُترتے ہیں۔ بہترین مضامین ویکیپیڈیا کی بہترین کارکردگی کا نمونہ ہیں اور نامزدہ شدہ مضمون ہر لحاظ سے ویکیپیڈیا کے بہترین مضمون کے معیار پر پورا اُترنا چاہیے، بصورتِ دیگر اُنہیں اس فہرست سے خارج کردیا جائے گا۔
کسی بھی مضمون کو نامزد کرنے سے پہلے نامزد کنندہ دیگر صارفین کی آراء معلوم کرلے۔ نامزد کنندہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ ویکیپیڈیا کے قواعد و ضوابط سے کما حقہ آگاہی رکھتا ہو اور بہترین مضمون کے مرحلے سے گزرنے کے دوران مضمون کے تمام تر اعتراضات و کمزور پہلوؤں کو دور کرسکے۔ ایسے نامزد کنندگان جو نامزد کردہ مضمون کے تحریری مشارکین میں شامل نہ ہوں، وہ براہ کرم نامزد کرنے سے قبل متعلقہ مضمون کے مصنفین سے ضرور رائے لے لیں۔ نامزد کنندگان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ تنقید کا مثبت جواب دیں گے اور اس سلسلے میں اُٹھائے گئے تمام اعتراضات کو دور کرنے میں پرُ خلوص کوشش کریں گے۔

بہترین مواد:

آلات بہترین مضمون:


نامزدگی کا طریقۂ کار

  1. نامزدگی سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ مطلوبہ مضمون بہترین مضمون کے معیار کے مطابق ہو، اور اس پر متعلقہ مضمون کے مصنفین کی رائے محفوظ کرلی گئی ہو۔
  2. نامزد شدہ مضمون کے تبادلۂ خیال صفحہ کے اوپر {{ابم}} درج کریں اور صفحہ محفوظ کر دیں۔
  3. مضمون پر {{امیدوار برائے بہترین مضمون}} کا سانچہ ڈال کر محفوظ کر دیں۔
  4. مضمون کے مصنفین کو مطلع کردیں کہ اس مضمون کو بہترین مقالہ کے لیے نامزد کیا جا رہا ہے۔
  5. بعد ازاں یہ عبارت {{ویکیپیڈیا:امیدوار برائے بہترین مضمون/یہاں مضمون کا نام درج کریں}} اس صفحہ میں درج کر کے محفوظ کر دیں۔

تائید و تنقید

براہ کرم نامزد کردہ کسی بھی مضمون پر تائید و تنقید کرنے سے پہلے درج ذیل امور بغور ملاحظہ فرما لیں۔

  1. کسی بھی نامزدگی پر ردِ عمل کے اظہار کے لئے نامزد کردہ کے سامنے بائیں جانب دیا گیا “ترمیم“ کے بٹن پر کلک کریں (نہ کہ صفحہ کے بالائی جانب دیا گیا “ترمیم“ کا آپشن جو کہ پورے صفحے کی ترمیم و تدوین کے لئے ہے)۔
  2. کسی بھی مضمون کی تائید کرنے کے لئے {{تائید}} لکھیں اور ساتھ ہی تائید کرنے کی وجوہات بھی بیان کریں۔ اگر آپ اس مضمون کی تصنیف میں شامل رہ چکے ہیں تو اس کی بھی نشاندہی کریں۔
  3. کسی بھی مضمون پر تنقید کرنے کے لئے {{تنقید}} لکھیں اور ساتھ ہی تنقید کرنے کی وجوہات بھی بیان کریں۔ مضمون کی اُن خامیوں کی نشاندہی کریں جسے دور کرنے پر مضمون کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
  4. تائید و تنقید کے اس مرحلے کے دوران ذاتیات سے قطعاً گریزاں رہیں اور اپنی تائید یا تنقید کی علمی وجوہات بیان کریں۔ نیز خیالی و تصوراتی شکوک و شبہات سے پرہیز کریں۔
  5. کسی بھی مضمون پر تبصرہ کرنے کے لئے {{تبصرہ}} لکھیں اور مضمون کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کریں، جو مضمون پر تنقید یا تائید کے علاوہ ہو۔
کلید

موجودہ بہترین مضمون برائے صفحہ اول[ترمیم]

جلیانوالہ باغ کا قتلِ عام، جسے امرتسر قتلِ عام بھی کہا جاتا ہے، 13 اپریل، 1919ء کو واقع ہوا جب پرامن احتجاجی مظاہرے پر برطانوی ہندوستانی فوج نے جنرل ڈائر کے احکامات پر گولیاں برسا دیں۔ اس مظاہرے میں بیساکھی کے شرکا بھی شامل تھے جو پنجاب کے ضلع امرتسر میں جلیانوالہ باغ میں جمع ہوئے تھے۔ یہ افراد بیساکھی کے میلے میں شریک ہوئے تھے جو پنجابیوں کا ثقافتی اور مذہبی اہمیت کا تہوار ہے۔ بیساکھی کے شرکا بیرون شہر سے آئے تھے اور انہیں علم نہیں تھا کہ شہر میں مارشل لا نافذ ہے۔ پانچ بج کر پندرہ منٹ پر جنرل ڈائر نے پچاس فوجیوں اور دو آرمرڈ گاڑیوں کے ساتھ وہاں پہنچ کر کسی اشتعال کے بغیر مجمع پر فائرنگ کا حکم دیا۔ اس حکم پر عمل ہوا اور چند منٹوں میں سینکڑوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

باغ کا رقبہ 6 سے 7 ایکڑ جتنا تھا اور اس کے پانچ دروازے تھے۔ ڈائر کے حکم پر فوجیوں نے مجمعے پر دس منٹ گولیاں برسائیں اور زیادہ تر گولیوں کا رخ انہی دروازوں سے نکلنے والے لوگوں کی جانب تھا۔ برطانوی حکومت نے ہلاک شدگان کی تعداد 379 جبکہ زخمیوں کی تعداد 1٬200 بتائی۔ دیگر ذرائع نے ہلاک شدگان کی کل تعداد 1٬000 سے زیادہ بتائی۔ اس ظلم نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا اور برطانوی اقتدار سے ان کا بھروسا اٹھ گیا۔ناقص ابتدائی تفتیش کےبعد ہاؤس آف لارڈز میں ڈائر کی توصیف نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور تحریکِ عدم تعاون شرو ع ہو گئی۔


نامزد مضامین[ترمیم]


امیدوار برائے بہترین مضمون کے لیے احمد بن حنبل کو نامزد کیا جا رہا ہے۔ اس میں کافی مواد ہے۔ امید ہے کہ آپ سب کی نظر میں یہ بہترین مضمون کا درجہ پائے گا۔

تائید[ترمیم]

تنقید[ترمیم]

تبصرہ[ترمیم]

نتیجہ[ترمیم]

Fahads1982 (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:18، 30 جنوری 2023ء (م ع و)