بیشکھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
<< بوشخ >>
</img>
ڈھاکہ میں پوہیلا بوشخ کا جشن

بیشکھ کی ( (بنگالی: বৈশাখ)‏ ، نیپالی: बैशाख‎ ، بوئیشکھ ، بیشکھ ) آسامی کیلنڈر ، بنگالی کیلنڈر اور نیپالی کیلنڈر میں پہلا مہینہ ہے۔ [1] [2] یہ مہینہ اپریل کے دوسرے نصف اور مئی کے پہلے نصف کے درمیان ہے۔

علم اشتقاق[ترمیم]

مہینے کا نام سورج کی بیشکھا ستارے سے دوری کے مقام سے ماخوذ سے ہے ( বিশাখা ) ۔

تاریخ[ترمیم]

بیشکھ کے پہلے دن کو پوہیلہ بیشکھ یا بنگالی نئے سال کا دن سمجھ کر منایا جاتا ہے۔ یہ دن پورے ملک میں ثقافتی پروگراموں ، تہواروں اور جلوسوں کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ یہ دن بنگلہ دیش اور ہمسایہ ملک ہندوستان کی ریاست مغربی بنگال اور تریپورہ میں تمام کاروباری سرگرمیوں کا آغاز بھی ہے۔ تاجروں مالی اکاؤنٹ کی نئی کتاب کا آغاز کیا جس کا نام হালখাতা ہلکھاتہ ہے ۔ ہلکھاتہ میں اکاؤنٹنگ اس دن کے بعد ہی شروع ہوتی ہے۔ یہ گاہکوں کے ساتھ مٹھائی اور تحائف کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

موسم[ترمیم]

بیشکھ کے مہینے میں موسم گرما کا باضابطہ آغاز بھی ہوتا ہے۔ یہ مہینہ دوپہر طوفانوں کے لیے بدنام ہے کلبیشکھی (Nor'wester) کہلاتے ہیں[3] ۔ طوفان عام طور پر کسی گرم دن کے اختتام پر شمال مغربی سمت سے مضبوط جھکڑوں سے شروع ہوتے ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلاتے ہیں۔ [4]

زراعت[ترمیم]

بیشکھ وہ مہینہ ہے جب کافی سارے موسمی پھل ، خاص طور پر آم ، تربوز اور کھجلی دستیاب ہو جاتے ہے۔ ہری کچی امبیاں مہینے کی خاص سوغات ہیں۔

ایام خاصیت (بنگلہ دیش میں سرکاری استعمال)[ترمیم]

  • بیشکھ 1۔پہیلا بیشکھ
  • بیشکھ 2 - جیکی رابنسن ڈے
  • بیشکھ 18 - مزدوروں کا عالمی دن
  • بیشکھ 25 - یوم یورپ فتح
  • بیشکھ 26 - یوم فتح (9 مئی)
  • آخری ہفتہ بِیشکھ۔ ریاستہائے متحدہ امریکا کی مسلح افواج کا دن

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Boniface Mundu (2013)۔ The Silent Short Stories: A Word of Truth۔ CreateSpace Independent Publishing Platform۔ صفحہ: 87۔ ISBN 978-1-4689-3981-1 
  2. "Nepali Calendar - २०७४ जेष्ठ - नेपाली क्यालेन्डर"۔ www.nepcal.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جون 2017 
  3. Rajib Shaw، Fuad Mallick، Aminul Islam (2013)۔ Disaster Risk Reduction Approaches in Bangladesh۔ Springer۔ صفحہ: 98۔ ISBN 978-4-431-54252-0 
  4. S.M. Imamul Huq، Jalal Uddin Md. Shoaib (2013)۔ The Soils of Bangladesh۔ Springer۔ صفحہ: 15–16۔ ISBN 978-94-007-1128-0