آرنلڈ ٹائن بی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
آرنلڈ ٹائن بی
Arnold J. Toynbee Anefo.jpg
 

معلومات شخصیت
پیدائش 14 اپریل 1889(1889-04-14)
لندن، انگلینڈ
وفات 22 اکتوبر 1975(1975-10-22) (عمر  86 سال)
یورک  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت Flag of the United Kingdom (3-5).svg مملکت متحدہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون،  برٹش اکیڈمی  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ روسا لنڈ مرے (شادی۔1913 طلاق۔1946)
اولاد انتھونی ٹائن بی
فلپ ٹائن بی
لورنس ٹائر بی
رشتے دار آرنلڈ ٹاہن بی (چچا)
عملی زندگی
مادر علمی ونچیسٹر کالج
آکسفورڈ
پیشہ مورخ
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلسفہ تاریخ  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس،  کنگز کالج لندن  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت تاریخ کاہنات
اعزازات
United-kingdom582.gif کمپینین آف آنر
فیلو آف برٹش اکیڈمی  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نامزدگیاں
دستخط
Arnold J Toynbee signature 1948.svg
 

ٹائن بی ایک برطانوی مورخ، جو1889ءکولندن میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تدریس[ترمیم]

آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم پائی۔ 1919ء تا 1924ء لندن یونیورسٹی میں بازنطینی اور جدید یونانی زبانوں، ادبیات اور تاریخ کے پروفیسر رہے۔ 1924ء میں لندناسکول آف اکنامکس میں بین الاقوامی تاریخ کے محقق مقرر ہوئے۔ 1943ء میں دفتر خارجہ میں محکمہ تحقیق کے ناظم بنائے گئے۔ 1957ء اور 1960ء میں پاکستان کا دورہ کیا اور تاریخی موضوعات پر لیکچر دیے۔ ادب، تاریخ اور زبانوں میں متعدد اعزازات حاصل کیے۔

کتب[ترمیم]

مشہور تصنیف مطالعہ تاریخ (A Study of History) جو بارہ جلدوں پر مشتمل ہے۔ بہت زیادہ مشہور ہے۔ اس کتاب کی دو جلد میں تلخیص بھی شائع کی گئی جو اردو زبان میں بھی ترجمہ کی جا چکی ہے۔

وفات[ترمیم]

ٹائن بی 1975ء کو وفات پا گئے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119269722 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=9327 — ناشر: نوبل فاونڈیشن