احمد نجات سیزر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
احمد نجات سیزر
(ترکی میں: Ahmet Necdet Sezer ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل= سیزر، سن 2004ء میں۔
تفصیل= سیزر، سن 2004ء میں۔

جمہوریہ ترکیہ کے دسویں صدر
مدت منصب
16 مئی، 2000ء – 28 اگست، 2007ء
وزیر اعظم
سلیمان ڈیمرل
عبداللہ گل
دستور ساز مجلس کےصدر
مدت منصب
6 جنوری، 1998ء – 4 مئی، 2000ء

[1]

یکتا گنگور اوزدن
مصطفی بومن
معلومات شخصیت
پیدائش 13 ستمبر 1941ء (83 سال)[2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
افیون قرہ حصار   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ترکیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آزاد سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ سمرا سیزر (1964–)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 3
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ انقرہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ منصف ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
  1. "Ahmet Necdet SEZER | Anayasa Mahkemesi" 
  2. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/sezer-ahmet-necdet — بنام: Ahmet Necdet Sezer
  3. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000023366 — بنام: Ahmet Sezer — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017

احمد نجدت سیزر (ترکی تلفظ: [ah'med nedʒ'det se'zæɾ]ترکی تلفظ: [ah'med nedʒ'det se'zæɾ]س؛ 13 ستمبر، 1941ء کو پیدا ہوئے، [1] ایک ترک سیاست دان اور جج ہیں جنھوں نے سنہ 2000ء سے سنہ 2007ء تک دس سال بطور صدر جمہوریہ ترکی خدمات انجام دیں۔ اس سے قبل وہ جنوری، 1998ء سے مئی، 2000ء تک ترکی کی آئینی عدالت کے صدر رہ چکے ہیں۔ ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی نے سلیمان دیمیرل کی سات سالہ مدت ختم ہونے کے بعد سنہ 2000ء میں سیزر کو صدر منتخب کیا۔ سنہ 2007ء میں صدر عبداللہ گل نے ان کی جگہ لے لی۔

اپنے قانونی کیریئر کے اختتام کے بعد، سیزر پارلیمنٹ میں بہت سی سیاسی جماعتوں کی مشترکہ حمایت سے صدارت کے لیے امیدوار بنے۔ سن 2000 کے صدارتی انتخابات کے بعد، انھوں نے سر پر اسکارف پہننے جیسے مسائل پر ایک پرجوش سیکولرسٹ نقطہ نظر اختیار کیا، یہ خیال رکھتے ہوئے کہ ترکی میں سیکولرازم خطرے میں ہے۔ سنہ 2001ء میں سیزر اور وزیر اعظم بلند ایجوت Bülent Ecevit کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں مالیاتی بحران پیدا ہوا، جس کی وجہ اتحادی حکومت کی کمزوری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے واجب الادا بڑے قرض کو بھی قرار دیا گیا۔

2002 کے عام انتخابات میں قدامت پسند اسلامسٹ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (AKP) کی زبردست فتح صدر سیزر کی شدید مخالفت کا باعث بنی، جس نے متعدد مجوزہ قوانین کو ویٹو کر دیا اور دیگر کو آئینی عدالت کے حوالے کر دیا۔ ان میں بینکاری اصلاحات اور رجب طیب ایردوان پر سیاسی پابندی اٹھانے کے قوانین شامل تھے۔ صدارتی محل میں استقبالیہ کے دوران، سیزر نے اس وقت مسجد اور ریاست کی علیحدگی سے متعلق قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے سر پر اسکارف پہنے خواتین کو شرکت کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اس کے نتیجے میں عبداللہ گل اور ایردوان کی بیویاں، بالترتیب خیرالنساء گل اور ایمن ایردوان کو حاضری سے روک دیا گیا۔ ایردوان نے بعد میں عوامی سطح پر کہا کہ انھیں سیزر سے 'بہت تکلیف ہوئی'۔ [2]

2014 کے صدارتی انتخابات کے دوران، جو ایردوان نے جیتا تھا، سیزر نے کھلے عام ووٹ دینے سے انکار کر دیا اور اس کی وجہ سیکولر امیدوار کی عدم موجودگی بتائی۔ [3]

  1. https://www.tccb.gov.tr/en/ahmet-necdet-sezer
  2. TE Bilisim - Abdullah Tekin۔ "Başbakan: Ahmet Necdet Sezer'den çok çektim"۔ haberpopuler.com۔ 31 جولا‎ئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2016  TE Bilisim - Abdullah Tekin.
  3. "Sezer'den şok karar! Oy vermedi!"۔ Haber7۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2016