انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2003-04ء
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2003-04ء | |||||
تاریخ | 1 مارچ – 5 مئی 2004ء | ||||
کپتان | مائیکل وان | برائن لارا | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 4 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | مارک بچر 296 گراہم تھورپ 274 مائیکل وان 245 |
برائن لارا 500 ریان ہائنڈز 277 رام نریش سروان 192 | |||
زیادہ وکٹیں | اسٹیو ہارمیسن 23 میتھیو ہوگارڈ 13 اینڈریوفلنٹوف 11 |
ٹینوبیسٹ 12 پیڈرو کولنز 11 فیڈل ایڈورڈز 10 | |||
بہترین کھلاڑی | اسٹیو ہارمیسن | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 7 میچوں کی سیریز 2–2 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | مارکس ٹریسکوتھک 267 اینڈریوسٹراس 172 اینڈریوفلنٹوف 121 |
رام نریش سروان 216 شیو نارائن چندر پال 193 ڈیوائن سمتھ 117 | |||
زیادہ وکٹیں | اینڈریوفلنٹوف 5 جیمز اینڈرسن 4 ڈیرن گف 4 |
کرس گیل 7 ایان بریڈشا 5 ڈوین براوو 4 | |||
بہترین کھلاڑی | مارکس ٹریسکوتھک |
انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے ویسٹ انڈین کرکٹ سیزن کے حصے کے طور پر 1 مارچ سے 5 مئی 2004ء تک ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔ اس دورے میں 4 ٹیسٹ اور 7 ایک روزہ بین الاقوامی میچ شامل تھے۔
دستے[ترمیم]
ٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
انگلستان[1] | ویسٹ انڈیز[2] | انگلستان[3] | ویسٹ انڈیز[4] |
مائیکل وان (کپتان) | برائن لارا (کپتان) | مائیکل وان (کپتان) | برائن لارا (کپتان) |
کرس ریڈ (وکٹ کیپر) | رڈلے جیکبز (وکٹ کیپر) | کرس ریڈ (وکٹ کیپر) | رڈلی جیکبز (وکٹ کیپر) |
گیرائنٹ جونز (وکٹ کیپر) | |||
جیمز اینڈرسن | رام نریش سروان | جیمز اینڈرسن | رام نریش سروان |
گیرتھ بیٹے | کرس گیل | گیرتھ بیٹے | کرس گیل |
مارک بچر | ڈیون سمتھ | ایان بلیک ویل | شیو نارائن چندر پال |
رکی کلارک | شیو نارائن چندر پال | رکی کلارک | ریکارڈو پاول |
پال کولنگ ووڈ | ڈیوائن سمتھ | پال کولنگ ووڈ | ڈیوائن سمتھ |
اینڈریوفلنٹوف | فیڈل ایڈورڈز | اینڈریوفلنٹوف | ٹینوبیسٹ |
ایشلے گائلز | کوری کولیمور | ایشلے گائلز | سلویسٹر جوزف |
اسٹیو ہارمیسن | ریکارڈو پاول | ڈیرن گف | ڈوین براوو |
ناصر حسین | ٹینوبیسٹ | اسٹیو ہارمیسن | ایان بریڈشا |
میتھیو ہوگارڈ | ریان ہائنڈز | جیمز کرٹلے | مروین ڈیلن |
سائمن جونز | ایڈم سانفورڈ | انتھونی میک گراتھ | روی رامپال |
اینڈریوسٹراس | پیڈرو کولنز | اینڈریوسٹراس | کوری کولیمور |
مارکس ٹریسکوتھک | ڈیرن گنگا | مارکس ٹریسکوتھک | |
گراہم تھورپ |
ٹیسٹ سیریز-وزڈن ٹرافی[ترمیم]
پہلا ٹیسٹ[ترمیم]
11 مارچ – 15 مارچ
(سکور کارڈ) |
ب
|
||
311 (86.4 اوورز)
ڈیون سمتھ 108 (188) ریان ہائنڈز 84 (117) میتھیو ہوگارڈ 3/68 (18.4 اوورز) اسٹیو ہارمیسن 2/61 (21 اوورز) |
339 (103.2 اوورز)
مارک بچر 58 (139) ناصر حسین 58 (158) ٹینوبیسٹ 3/57 (19 اوورز) فیڈل ایڈورڈز 3/72 (19.3 اوورز) | |
47 (25.3 اوورز)
رڈلے جیکبز 15 (22) ڈیون سمتھ 12 (42) اسٹیو ہارمیسن 7/12 (12.3 اوورز) میتھیو ہوگارڈ 2/21 (9 اوورز) |
- رام نریش سروان نے اس ٹیسٹ میں ایک جوڑی ریکارڈ کی۔
دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]
19 مارچ – 23 مارچ
(سکور کارڈ) |
ب
|
||
208 (60.1 اوورز)
کرس گیل 62 (81) رڈلے جیکبز 40 (64) اسٹیو ہارمیسن 6/61 (20.1 اوورز) میتھیو ہوگارڈ 1/38 (15 اوورز) |
319 (133.5 اوورز)
گراہم تھورپ 90 (228) مارک بچر 61 (190) پیڈرو کولنز 4/71 (29 اوورز) ٹینوبیسٹ 3/71 (28 اوورز) | |
209 (67 اوورز)
رڈلے جیکبز 70 (92) شیو نارائن چندر پال 42 (147) سائمن جونز 5/57 (15 اوورز) اینڈریوفلنٹوف 2/27 (12 اوورز) |
- دن 1 پر دوپہر کے کھانے کا دوبارہ آغاز بارش کی وجہ سے تاخیر سے ہوا۔
- مسلسل بارش کی وجہ سے دوسرے دن صرف 30.3 اوور کھیلے گئے۔
دوسرے ٹیسٹ میں جیت کا مطلب یہ تھا کہ انگلینڈ نے وزڈن ٹرافی برقرار رکھی۔
تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]
1 اپریل – 3 اپریل
(سکور کارڈ) |
ب
|
||
224 (75.2 اوورز)
رام نریش سروان 63 (146) شیو نارائن چندر پال 50 (99) اینڈریوفلنٹوف 5/58 (16.2 اوورز) اسٹیو ہارمیسن 3/42 (18 اوورز) |
226 (90 اوورز)
گراہم تھورپ 119* (217) ناصر حسین 17 (60) فیڈل ایڈورڈز 4/70 (20 اوورز) پیڈرو کولنز 3/60 (23 اوورز) | |
94 (42.1 اوورز)
برائن لارا 33 (112) کرس گیل 15 (14) میتھیو ہوگارڈ 4/35 (14 اوورز) اسٹیو ہارمیسن 3/34 (15.1 اوورز) |
- بارش کی وجہ سے تیسرے دن کا کھیل تاخیر کا شکار ہوا۔
میتھیو ہوگارڈ نے ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگز میں ہیٹ ٹرک کی۔ ہوگارڈ نے رام نریش سروان (کیچ)، شیو نارائن چندر پال (ایل بی ڈبلیو) اور ریان ہائنڈز (کیچ) کو لگاتار گیندوں پر آؤٹ کیا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں 33ویں اور کسی انگلش کھلاڑی کی 10ویں ہیٹ ٹرک تھی۔
چوتھا ٹیسٹ[ترمیم]
10 اپریل – 14 اپریل
(سکور کارڈ) |
ب
|
||
751/5 (ڈکلیئر) (202 اوورز)
برائن لارا 400* (582) رڈلے جیکبز 107* (207) گیرتھ بیٹے 2/185 (52 اوورز) اسٹیو ہارمیسن 1/92 (37 اوورز) |
285 (99 اوورز)
اینڈریوفلنٹوف 102* (224) مارک بچر 52 (83) پیڈرو کولنز 4/76 (26 اوورز) ٹینوبیسٹ 3/37 (10.3 اوورز) | |
422/5 (فالو آن) (137 اوورز)
مائیکل وان 140 (267) مارکس ٹریسکوتھک 88 (188) رام نریش سروان 2/26 (12 اوورز) ریان ہائنڈز 2/83 (38 اوورز) |
برائن لارا کا ناٹ آؤٹ 400 رن ٹیسٹ کرکٹ کا سب سے زیادہ سکور ہے۔ ان کی 400 رنز 582 گیندوں پر مشتمل تھیں اور یہ ٹیسٹ کرکٹ کی پانچویں طویل ترین اننگز ہے جو 778 منٹ (12 گھنٹے 58 منٹ) تک جاری رہی۔ انہوں نے 43 چوکے اور 4 چھکے لگائے۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "England v West Indies 2004 – England Test Squad"۔ Cricinfo۔ 2004
- ↑ "England v West Indies 2004 – West Indies Test Squad"۔ Cricinfo۔ 2004
- ↑ "England v West Indies 2004 – England ODI Squad"۔ Cricinfo۔ 2004
- ↑ "England v West Indies 2004 – West Indies ODI Squad"۔ Cricinfo۔ 2004