ایران میں مذہب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 02:59، 5 مارچ 2018ء از Shuaib-bot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی)

تاریخی طور پر زرتشتیت ایران کا قدیم مذہب تھا خاص کر ہخامنشی سلطنت، سلطنت اشکانیان اور ساسانی سلطنت کے ادوار میں زرتشتیت ہی ایران کا سب سے بڑا مذہب تھا۔ 651ء کے لگ بگ مسلمانوں نے ایران کو فتح کیا اور یہاں سے آتش پرست ساسانی سلطنت کا سقوط ہو گیا، مسلم فتح کے بعد دھیرے دھیرے اسلام پھیلتا گیا۔ ایران میں لوگ 15ویں صدی تک سنی اسلام کے پیروکار تھے، تاہم 1501ء میں صفوی سلطنت قائم ہو گیا جس نے 16ویں صدی میں مقامی سنی مسلم آبادی کو دباؤ کے ذریعے اثنا عشریہ اہل تشیع مسلم میں تبدیل کیا۔[1]

آج اثنا عشرہ شیعہ اسلام ایران کا سرکاری مذہب ہے۔ ایران کی 90 فیصد آبادی شیعہ اسلام کے پیروکار ہے، 8 فیصد سنی اسلام اور باقی کے 2 فیصد غیر مسلم ہیں۔




ایران میں مذہب (2011ء کے اعداد و شمار)[2]

  اسلام[3] (99.4%)
  مسیحیت[4] (0.2%)
  دیگر[5] (0.6%)
مذہب % از
کل آبادی
تعدادِ افراد
اسلام 99.4% 74,682,938
نہیں بتایا گیا 0.4% 205,317
مسیحیت 0.16% 117,704
زرتشتیت 0.03% 25,271
یہودی 0.01% 8,756
دیگر 0.07% 49,101

ایران میں اسلام

ایران میں اسلام ایران کا باقاعدہ سرکاری دین اسلام ہے۔ مسلمان ملک کی آبادی کے 98 فیصد ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد شیعہ اور 8 فیصد اہل سنت ہیں۔

حوالہ جات

  1. https://books.google.com.sa/books?id=ObeOAwAAQBAJ&pg=PT56&redir_esc=y#v=onepage&q&f=false
  2. Iran Census Results 2011 United Nations
  3. اسلام: 74,682,938 آبادی
  4. مسیحیت: 117,704 آبادی
  5. زرتشتیت: 25,271 آبادی
    یہودیت: 8,756 آبادی
    دیگر: 49,101 آبادی
    نامعلوم: 205,317 آبادی