ایملی مورٹیمر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایملی مورٹیمر
(انگریزی میں: Emily Mortimer ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 6 اکتوبر 1971ء (53 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فنزبری پارک، لندن   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آنکھوں کا رنگ بھورا   ویکی ڈیٹا پر (P1340) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بالوں کا رنگ خاکی   ویکی ڈیٹا پر (P1884) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت کنزرویٹو پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی لنکن کالج، اوکسفرڈ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ادکارہ [4]،  منظر نویس ،  منچ اداکارہ ،  ٹیلی ویژن اداکارہ ،  صحافی ،  فلم ساز ،  فلم اداکارہ ،  ٹیلی ویژن ہدایت کار ،  مزاحیہ اداکار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی ،  روسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
اندیپینڈنٹ اسپیرٹ ایوارڈز (برائے:Lovely & Amazing ) (2003)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ایملی کیتھلین این مورٹیمر [5][6] (پیدائش: 6 اکتوبر 1971ء) ایک برطانوی خاتون اداکارہ اور فلم ساز ہیں۔ اس نے اسٹیج پروڈکشن میں اداکاری شروع کی اور اس کے بعد سے وہ کئی فلموں اور ٹیلی ویژن کے کرداروں میں نظر آئی۔ 2003ء میں انھوں نے لولی اینڈ امیجنگ میں اپنی اداکاری کے لیے انڈیپینڈنٹ اسپرٹ ایوارڈ جیتا۔ وہ ایچ بی او سیریز دی نیوز روم میں میکنزی میک ہیل کا کردار ادا کرنے کے لیے بھی جانی جاتی ہیں۔ اس نے ڈول اینڈ ایم سیریز بنائی اور لکھی اور منی سیریز دی پرسوئٹ آف لو لکھی اور ہدایت کی جس کے بعد اس نے برٹش اکیڈمی ٹیلی ویژن ایوارڈ برائے بہترین معاون اداکارہ کے لیے نامزدگی حاصل کی۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

[7] اکتوبر 1971ء کو لندن کے ہیمرسمتھ میں ڈراما نگار اور بیرسٹر سر جان مورٹیمر اور ان کی دوسری بیوی پینیلوپ (نی گلوپ) کے ہاں پیدا ہوئی۔ [8] اس کی ایک چھوٹی بہن روزی ہے، دو بڑے سوتیلے بہن بھائی سیلی سلورمین اور جیریمی اس کے والد کی پہلی شادی سے مصنف پینیلوپ فلیچر اور ایک سوتیلا بھائی راس بینٹلی اس کے باپ کے اداکارہ وینڈی کریگ کے ساتھ تعلقات سے ہے۔

کیریئر[ترمیم]

مورٹیمر نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے کئی ڈراموں میں اداکاری کی۔ ایک طالب علم کی پروڈکشن میں اداکاری کے دوران اسے ایک پروڈیوسر نے دیکھا جس نے بعد میں اسے کیتھرین ککسن کی دی گلاس ورجن (1995ء) کے ٹیلی ویژن موافقت میں مرکزی کردار میں کاسٹ کیا۔ اس کے بعد کے ٹیلی ویژن کرداروں میں شارپس سورڈ (1995ء) اور کمنگ ہوم (1998ء) شامل تھے۔ اس کے بعد انھوں نے 1996ء کی ٹیلی ویژن فلم لارڈ آف مسرول بنائی جس کی ہدایت کاری گائے جینکن نے کی اور اسے فوئی کارن وال میں فلمایا گیا۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

2000ء میں مورٹیمر کی ملاقات امریکی اداکار الیسنڈرو نیوولا سے ہوئی جب دونوں لوز لیبرز لوسٹ میں اداکاری کر رہے تھے۔ انھوں نے 3 جنوری 2003ء کو چلٹرنز بکنگھم شائر کے گاؤں ٹورویل میں شادی کی۔ [9] مورٹیمر نے 26 ستمبر 2003ء کو اپنے بیٹے سیم اور 2010ء میں اپنی بیٹی مئی کو جنم دیا۔ وہ اپنے بچوں کے ساتھ بروکلین کے بویرم ہل میں رہتے ہیں۔ مورٹیمر 2010ء میں امریکی شہری بن گیا۔ [10]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/173959180 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جولا‎ئی 2015 — اجازت نامہ: CC0
  2. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6193dnv — بنام: Emily Mortimer — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. بنام: Emily Mortimer — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/013063ed198e42418723663f6dc94af7 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. بنام: Emily Mortimer — Babesdirectory ID: https://babesdirectory.online/profile/emily-mortimer — عنوان : Babesdirectory
  5. Gabby Wood (7 February 2010)۔ "Sometimes I think this is so undignified"۔ The Guardian۔ Guardian News & Media Limited۔ 16 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2019 
  6. A Voyage Round John Mortimer, Penguin Books, 2008, Valerie Grove
  7. Sources for date of birth:
  8. Peter Wynter Bee (2007)۔ People of the Day 2۔ People of the Day Limited۔ ISBN 978-0-9548110-1-3۔ 16 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2020 
  9. "Get Reading"۔ 16 March 2016۔ 16 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2016 
  10. Gabby Wood (7 February 2010)۔ "Sometimes I think this is so undignified"۔ The Guardian۔ Guardian News & Media Limited۔ 16 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2019