تبادلۂ خیال صارف:دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی
توکل علی اللہ اور کرونا وائرس
توکل علی اللہ کے معنی ہے خود کو اللہ کے سپرد کرنا.امام غزالی فرماتے ہیں توکل علی اللہ کامل و اکمل تب ہوگا جب وہ زبان سے اقرار کرے اور دل اس کی تصدیق کرے-
جب بندہ اللہ پر توکل کرے تو اللہ رب العزت کا وعدہ ہے (ویرزقه من حيث لا يحتسب)1 وہاں سے رزق دونگا جہاں تیرا گمان بھی نہ ہوگا
حضرت میاں صاحب فرماتے ہے.
رزق نہ رکھدے کھول اے پنچہ تے درویش جنہانوں توکل رب تے انھانوں رزق ہمیشہ
حضرت ڈاکٹر علامہ اقبال فرماتے ہے
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسا مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
صوفیاں کرام کا اللہ رب العزت کی ذات پر توکل کامل و اکمل ہوتا ہے میاں صاحب نے اس کی تفصیل یوں کی کہ اولیاء کاملین کا توکل رب العزت کی ذات پر کامل ہونے کی وجہ سے ان کو رزق کی پرواہ نہیں ہوتی اگرچہ آزمائش و امتحانات سے انکو گزرنا ہوتا ہے مگر ان کے لب پر شکر وصبر کے ترانے ہوتے ہے اس لیے صابر کے ساتھ اللہ رب العزت کی مدد شامل حال ہوتی ہے اور شاکر کے لیے اللہ رب العزت کی نعمتوں کا اتمام ہوتا ہے یہاں تک کے وہ راضی ہو جاتا ہے
بابا بلھے شاہ فرماتے ہے
جے سوھنا میرے دکھ وچ راضی تے میں سکھ نوں چلھے پاواں
حضرت ڈاکٹر علامہ اقبال نے بھی توکل کی کیا خوب تفسیر کی ہے کہ کافر شمشیر پر بھروسہ کرکے میدان میں اترتا ہے مگر مومن کی شان یہ ہے کے وہ جب میدان میں اترتا ہے اگرچہ اس کے ہاتھ میں شمشیر ہوتی ہے مگر بھروسا رب العزت کی ذات پر ہوتا ہے کہ فتح اور کامرانی اللہ رب العزت کے دست قدرت میں ہے
سبب اور مسبب الاسباب کا بیان
سبب کوئی بھی ہوسکتا ہے مثلا دن رات عزت وذلت کامیابی وناکامی صحت وبیماری الغرض ہر شئ کا خالق ومالک الملک اللہ ہی کی ذات ہے مگر عزت یا کامیابی یا صحت ہو تو اس کی نسبت اللہ رب العزت کی طرف کرنا چاہیے اور جب کوئی وبا یا بیماری یا ناکامی واقع ہو تو اس کی نسبت اپنی ذات کی طرف کرنا چاہیے کہ وہ میرے گناہوں کی وجہ سے ہے اور اس پر ندامت کرنا کے ساتھ توبہ واسغفار کرنا چاہیے کیوکہ وہ مسبب الاسباب اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے اور بندوں کو اس کی رحمت سے ناامید نہیں ہونا چاہیے کیوکہ نا امیدی کفر ہے
اللہ رب العزت ہمیں ہمارے گناہوں پر معافی فرمائے اور ہمارے گناہوں کی وجہ سے یہ جو وبا ہم پر مسلط ہے اس کو دور فرمائے آمین یارب العالمین
1 قرآن مجید سورة الطلاق آیت نمبر 3
خوش آمدید!
[ترمیم](?_?)
جناب دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔
ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔ آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
|
-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 12:25، 18 اکتوبر 2019ء (م ع و)
خالد بن یزید
[ترمیم]خالد بن یزید بن معاویة بن صخر بن حرب بن امية بن عبد شمس بن عبد مناف بن قضي بن كلاب بن مرة بن لؤى بن غا لب بن فهر بن مالك بن النضر بن كنانة بن خزيمة بن مدركة بن الياس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان
پیدائش 51ھ بمطابق 671 وفات 90ھ بمطابق 709 ماں ام هاشم فاختة بنت ابي هاشم الامويه باپ یزید بن معاویہ بھائی معاویہ بہن عاتکہ پیشہ علم ہیت علم کیمیاء اور علم فلکیات مادر علمی مصر درو بنو امیہ قابل ذکر ایجاد کائنات فلک کا کرہ دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 13:48، 18 اکتوبر 2019ء (م ع و)
بالکل صحیح ہے دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 17:47، 18 اکتوبر 2019ء (م ع و)
بالکل صحیح ہے دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 17:47، 18 اکتوبر 2019ء (م ع و)
مسلم سائنس دان
[ترمیم]مسلم سائنس دانوں میں ایک نام خالد بن یزید بن معاويه بن صخر بن حرب بن اميه بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصي بن كلاب بن مرة بن كعب بن لؤي بن غالب بن فهر بن مالك بن النضر بن كنانه بن خزيمة بن مدركه بن الياس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان
پیدائش 51ھ بمطابق 671ء وفات 90ھ بمابق 709 ء باپ يزيد بن معاویه بن صخر بن حرب بن اميه ماں ام ھاشم فاختة بنت ابي هاشم الامويه بهائی معاویہ بن یزید بن معاویہ بہن عاتکہ بنت یزید بیوی رملہ بنت زبیر بن العوام ابناء سعید بن خالد بن یزید
ابوسفیان بن خالد بن یزید حرب بن خالد بن یزید یزید بن خالد بن یزید عبد اللہ بن خالد بن یزید
بنو امیہ کے پہلے بادشاہ حضرت امیر المومنین امیر معاویہ کے پوتے اور یزید فاسق وفاجر غضب اللہ علیہ کے بیٹےاور بادشاہ سوئم معاویہ بن یزید بن معاویہ کے بھائی جنہوں نے تخت نشیںن ہو کہا کے میرے باپ نے آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر بہت ظلم کئے اور بیعت کے چالیس روز بعد وصال کر گئے آپ کی بہن عاتکہ بنت یزید بن معاویہ بادشاہ عبد الملک بن مروان کی زوجہ ہے
آپ کی بیوی رملہ بنت الزبیر بن العوام عشرہ مبشرہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کی بیٹی اور حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنھما کی بہن ہے
خالد بن یزید پہلا وہ شخص ہے جس نے کتب یونانی کو عربی میں ٹرانسلیٹ کیا اور باقاعدہ عربی زبان میں علم فلکیات ،علم ہیئت اور علم كیمیا کی بنیاد رکھے
علم کیمیا میں نامور شخصیات نے آپ سے استفادہ حاصل کیا جن میں جابر بن حیان کا نام نمایا ہے دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 02:19، 19 اکتوبر 2019ء (م ع و)
بلکل صحیح ہے دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 06:13، 19 اکتوبر 2019ء (م ع و)
بلکل صحیح ہے دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 06:13، 19 اکتوبر 2019ء (م ع و)
جی ہاں ابو محمد دلشاد بن خورشید (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 17:14، 2 جنوری 2023ء (م ع و)
دلشاد علی ابو محمد دلشاد بن خورشید (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 03:19، 3 جنوری 2023ء (م ع و)
موذی جانوروں کے مارنے کے متعلق احکام
[ترمیم]موذی جانوروں کے مارنے کے متعلق احکام حضرت ام المؤمنين حضرت عائشه رضى الله تعالى عنها سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پانچ موذی جانوروں کو حل وحرم میں جہاں بھی پاؤ مار ڈالو (1) سانپ (2) چوہا(3) پاگل کتا (4) چیل (5)چتکبرا کوا جس کے سر پر سفید نشان ہو
رواه صحيح مسلم . ابن ماجه . سنن نشائی
دوسرے روایت حضرت ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز میں دو کالوں یعنی سانپ اور بچھو کو مار ڈالوط
رواہ سنن ابوداؤد . جامع ترمذی
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے پہلی بار میں گرگٹ کو مار ڈالا اس کے لیے سو نیکیاں ہے اور جس نے دوسری بار میں مار ڈالا اس کے لیے کم نیکیاں اور جس نے تیسری بار میں مار ڈالا تو اس کے لیے اس سےبھی کم نیکیاں ہے ان تینوں احادیث میں کل سات موذی جانور ہے (1)سانپ (2) بچھو(3) چوہا(4) پاگل کتا (5) چیل(6) چتکرا کوا جس کے سر پر سفید نشان ہو(7)گرگٹ
(1) سانپ کی بہت ساری اقسام ہے جن میں موذی اور غیر موذی دونوں پائے جاتے ہے اس وجہ سے احکام بھی قدر مختلف ہے
موذی ساپنوں میں ( الحية الا ابتر ذو الطفتين ) وہ سانپ جس کے جسم پر دو کالی لکیریں نمایا ہوتی ہے اور دوسرا بلکل کالا سانپ یہ جہاں پر بھی نظر آجائے تو مار ڈالو
جنات اور سانپ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان گھروں میں کچھ مخلوق آباد ہے جب تم ان میں سے کوئی چیز دیکھو تو تین دن تک ان پر تنگی کرو اگر وہ چلے جائیں تو ٹھیک ورنہ ورنہ ان کو مار دو کیونکہ وہ کافر ہے . رواہ صحیح مسلم اور دوسرے روایت میں ہے تین بار کہو کہ وہ چلے جائیں اگر وہ چلے جائے تو ٹھیک ورنہ ان کو قتل کر دو
ائمہ محدثین نے اس حدیث کی روشنی میں لکھا ہے کہ ان سے مراد ہوائی مخلوق یعنی جن مراد ہے جو کبھی سانپ کی صورت میں آجاتے ہیں لہذا اس مسئلہ کو مد نظر رکھتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انکو مہلت دے کر مارا جائے تین بار کہنے تک کی یا پر تیں دن تک کی اس پر تفصیل ملاحظہ ہو
جن یہ ہوائی مخلوق ہے دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 09:57، 19 اکتوبر 2019ء (م ع و)
بلکل صحیح ہے دلشاد بن خورشید بن عبد الباقی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 09:59، 19 اکتوبر 2019ء (م ع و)
جی ہاں ابو محمد دلشاد بن خورشید (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 17:18، 2 جنوری 2023ء (م ع و)
آداب؛ Space نامی مضمون کے متعلق یہ گفتگو جاری ہے کہ آیا یہ ویکیپیڈیا کی ہدایات اور پالیسیوں کے مطابق ہے یا اسے حذف کر دیا جائے۔
اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ کرنے سے قبل یہاں اس مضمون پر آزادانہ گفتگو جاری رہے گی جس میں تمام صارفین اور آپ بذات خود شریک ہو سکتے اور اپنی رائے پیش کر سکتے ہیں۔
دوران گفتگو میں صارفین مذکورہ مضمون میں ترمیم و تبدیلی کر سکتے ہیں تاکہ وجوہات حذف ختم ہو جائیں اور مضمون باقی رہے۔ تاہم گفتگو مکمل ہونے سے قبل مضمون سے حذف کا ٹیگ نہیں ہٹایا جا سکتا۔ محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 05:17، 22 اکتوبر 2019ء (م ع و)