تبادلۂ خیال صارف:صغیر حسین

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

💛♥🤲🏻🤲🏻♥💛🤲🏻🤲🏻💛♥


۔🌷 *01-01-2020* 🌸

💜💛_اس سال کا پہلا دن؛پہلا لمحہ_

_میرے پاس اور تو کچھ بھی نہیں_

_بس آپ کے لئے ڈھیر ساری دعائیں ہیں_ 

_دعا کا کوئی رنگ نہیں ہوتا مگر دعا رنگ ضرور لاتی ہے.ــ_

  • _🌸🤲🏻اللّه ربّ العالمین سے دعا ہے_*

_💞🌸آپ کو اور آپ سے جُڑے ہر رشتے کو مزید کامیابیوں اور نعمتوں سے سرفراز فرماۓ_____

    *💞🤲🏻آمین یا رب العالمین🤲🏻💜*

💛♥🤲🏻🤲🏻♥💛🤲🏻🤲🏻💛♥

خوش آمدید![ترمیم]

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شامل ہوں: اور

(?_?)
ویکیپیڈیا میں خوش آمدید

جناب صغیر حسین کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد بین اللسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ منصوبۂ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری 2004ء میں عمل میں آیا۔ فی الحال اردو ویکیپیڈیا میں کل 205,268 مضامین موجود ہیں۔
اس دائرۃ المعارف میں آپ مضمون نویسی اور ترمیم و اصلاح سے قبل ان صفحات پر ضرور نظر ڈال لیں۔



یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔

  • کسی دوسرے صارف کو پیغام ارسال کرتے وقت ان امور کا خیال رکھیں:
    • اگر ضرورت ہو تو پیغام کا عنوان متعین کریں۔
    • پیغام کے آخر میں اپنی دستخط ضرور ڈالیں، اس کے لیے درج کریں یہ علامت --~~~~ یا اس () زریہ پر طق کریں۔


ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔

آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔


  • لکھنے سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ جس عنوان پر آپ لکھ رہے ہیں اس پر یا اس سے مماثل عناوین پر دائرۃ المعارف میں کوئی مضمون نہ ہو۔ اس کے لیے آپ تلاش کے خانہ میں عنوان اور اس کے مترادفات لکھ کر تلاش کر لیں۔
  • سب سے بہتر یہ ہوگا کہ آپ مضمون تحریر کرنے کے لیے یہاں تشریف لے جائیں، انتہائی آسانی سے آپ مضمون تحریر کرلیں گے اور کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔


-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 03:08، 1 جنوری 2020ء (م ع و)

کمزور روح[ترمیم]

  • کمزور روح کی پہچان*
  • اللّٰہ نے آپ کو سب کچھ دیا ہے، گر بے حساب نہیں تو بہت کچھ ضرور دیا ہے مگر آپ دس دس دن مری کی، پندرہ پندرہ دن دبئی کی، اور مہینہ مہینہ یورپ کی سیر تو کرتے ہیں مگر آپ سے حج و عمرہ نہیں ہوتا تو سمجھ لیں کہ لوگوں سے آپ کے تعلقات تو مضبوط ہیں مگر روح پیدا کرنے والے رب سے اور اس کی روح سے آپ کا تعلق کمزور ہے.*
  • Saghir 07:37، 1 جنوری 2020ء (م ع و)

خوش رہیے[ترمیم]

سال 2020 میں خوش رہنے کے 10 آسان ٹوٹکے

آسان باتوں پر عمل کرکے آپ اپنی زندگی خوشیوں سے بھرسکتے ہیں۔

امریکا میں شائع ہونے والی ایک کتاب ’ وین لائکس آر ناٹ اینف، اے کریش کورس ان دی سائنس آف ہیپینیس‘ کا ہرجگہ چرچہ ہے جسے واشنگٹن یونیورسٹی ان سینٹ لوئی کے پروفیسرٹم بونونے تحریرکیا ہے۔ اس کتاب میں خوش رہنے کے سائنسی طریقے بیان کئے گئے ہیں۔

اس کتاب کے چند اہم طریقے آپ کوسال 2020 میں مسرور اور خوش رکھنے میں مدد فراہم کریں گے۔ تو پہلے اس کتاب سے اخذ کردہ 10 ٹوٹکے یہ ہیں جو آپ کی مسکراہٹوں میں اضافے کی وجہ بنیں گے۔

چہل قدمی کے لیے باہر جائیں

کئی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہےکہ فطری ماحول میں جاکر چند منٹوں کی چہل قدمی سے موڈ اور توانائی بہتر ہوتی ہے۔ تاہم ورزش کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔ ورزش سے دماغ کو سکون پہنچانے والے کیمیکلز خارج ہوتے ہیں اور پورے بدن پر اس کے اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

دولت ہی کافی نہیں

یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ دولت سے خوشی نہیں خریدی جاسکتی۔ اس لیےاس سال رقم کے بدلے کوئی مادی شے کی بجائے علم اور تجربہ حاصل کرنے کی کوشش کیجئے۔ رقم خرچ کرکے کسی پرفضا مقام پر جائیں اور زندگی کو قریب سے دیکھیں۔ کسی کی مدد کرکےدلی سکون حاصل کیجئے۔ نفسیات داں ثابت کرچکے ہیں کہ خیر کے کام اور دیگر لوگوں کی مدد سے دماغی، جسمانی اور نفسیاتی فوائد حاصل ہوتےہیں۔

اپنے لیے وقت نکالیے

روزانہ 30 منٹ اپنے لیے نکال کر کوئی اچھا کام اپنے لیے انجام دیجئے۔ یہ وقت آپ کسی کی مدد کے لیے بھی مختص کرسکتے ہیں اورخوشی پاسکتے ہیں۔ تاہم اپنی فلاح کے لیے کام کرنے سے وقت کی تنگی کا احساس ختم ہوتا ہے اورزندگی پر آپ کا کنٹرول بڑھتا ہے۔ اس طرح حقیقی خوشی حاصل ہوتی ہے۔

ناکامی کا اعتراف کیجئے!

ناکامی پر ردِ عمل کا طریقہ ہمیں خوش یا اداس کرتا ہے۔ ناکامی ایک بہترین استاد ہے جو تجربہ ضرور دیتی ہے۔ یاد ہے کہ آئی بی ایم کے سربراہ تھامس واٹس نے کیا کہا تھا ، ’ اگر تم کامیابی کی شرح بڑھانا چاہتے ہوتو ناکامیوں کی شرح دوگنی کردو۔‘

نیند پوری کیجئے

نیند دماغ کی مرمت کرتی ہے اور پوری نیند لینے کو مسلسل معمول بنائیں۔ اس سے موڈ بہتر ہوتا ہے اور جسم میں محنت کرنے کی توانائی اور جذبہ بڑھتا ہے۔ نیند کی کمی دماغی صلاحیتوں کے لیے انتہائی مضر ہے۔ اسی لیے نیند کو اہمیت دیجئے تاہم آٹھ گھنٹے سے زائد کی نیند سے بھی اجتناب کیجئے۔

عزم و حوصلے کو بڑھائیں

جس طرح ہم ورزش کرکے تن کو مضبوط کرتے ہیں عین اسی طرح عزم (وِل پاور) کو بڑھانے کی مشق بھی کیجئے۔ روزمرہ کاموں میں ہمارا رویہ اور موڈ مضبوط ہو تو ہم کاموں پر متوجہ رہتے ہیں۔ بار بار فون دیکھنے سے اجتناب کیجئے اور بازار یا اسٹور میں جاتے ہوئے میٹھا کھانے یا چاکلیٹ خریدنے سے دور رہیں۔ یہی عزم مضبوط کرنے کی مشق ہے۔ عزم و حوصلہ بڑھائیں اور خوشیاں حاصل کیجئے۔

خود کا دوسروں سے موازنہ نہ کیجئے

دوسروں کو دیکھ کر اپنا موازنہ کرنا اداسی اور موڈ خراب ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ دوسروں کی مالی حیثٰیت اور طرزِ زندگی دیکھ کر کبھی اپنا موازنہ نہ کیجئے کیونکہ یہ بلا کی طرح آپ پر حاوی ہوکر مستقل مایوس کرنے کا رحجان ہے۔ اپنے معیارات قائم کیجئے جو حقیقت سے قریب ہوں۔

ملاقات کے لیے وقت نکالیے

کسی سے ملاقات اور بات چیت کے لیے ضرور وقت نکالیے جو نفسیاتی صحت کے لیے ایک عمدہ نسخہ ہے۔ دوستوں سے بات کرنا ایسا ہے جیسا کہ کوئی درد کُش دوا لیتا ہے۔ سائنسی طور پر ثابت ہوچکا ہے کہ ہم خیال دوستوں سے ملاقات خوشی کے کئی لمحات فراہم کرتی ہے۔ ہفتے میں ایک گھنٹہ کسی نہ کسی دوست، احباب یا رشتے داروں میں گزاریئے۔

سوشل میڈیا کا وقت کم کیجئے

یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنا الجھن اور اداسی کو جنم دیتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سوشل میڈیا پر وقت کو کم سے کم کیا جائے۔ کئی مطالعوں سے انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک کے استعمال سے خود اعتمادی کم ہوتی ہے اور اداسی بڑھتی ہے۔ اس لیے باہر نکل کر لوگوں سے حقیقی انداز میں جاکر ملیں جس کا ہم اوپر بھی ذکر کرچکے ہیں۔

شکر اداکرنا سیکھیں

زندگی کے پرسکون معاملات اور صحت کو یاد کرکے اللہ کا شکر ادا کیجئے۔ ساتھ ہی دوستوں اور ہمدردوں کا بھی اعتراف کرکے ان کے شکرگزار بنیں۔ شکروقناعت ایک سادہ لیکن طاقتور شے ہے جو آپ کی زندگی میں مسرت بکھیرسکتی ہے۔ Saghir 14:13، 1 جنوری 2020ء (م ع و)

آ ج کا دن[ترمیم]

🌹 *بِسْـــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم•*🌹

     *اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُه‌•*

🌿🌹🌿🌹🌿🌹🌿🌹🌿

  • 02 جنوری 2020 عِیسَوی*
  • 06 جمادی الاوّل1441 ھِجْرِیْ*
  • 19 پوہ 2076 بِکرمی*

 

  • بروز جمعرات*

🌻🌷🍁🌻🌷🍁🌻🌷🍁

❤ *لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ*❤ ❤ *سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللّٰهِ الْعَظِيْم○*❤

🍁🌹🍁🌹🍁🌹🍁🌹🍁

🌹🍁☘ *سو وہ لوگ ان کی تکذ یب ہی کرتےرہے تو ہم نے نوح ( علیہ السلام ) کو اور ان کو جو ان کے ساتھ کشتی میں تھے بچا لیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا ان کو ہم نے غرق کر دیا بیشک وہ لوگ اندھے ہو رہے تھے۔○* ☘🍁🌹 📚 *الاعراف #64*🌻

🌹 *صبح بخیر زندگی*  💝

🍁🌹🍁🌹🍁🌹🍁🌹🍁

  • اللَّهُمَّ صَلِّی عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ*
  • كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ*
  • إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ•*
  • اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ، وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ*
  • كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ*
  • إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ•*

🌻🌷🍁🌻🌷🍁🌻🌷🍁 🌿🌹🌿🌹🌿🌹🌿🌹🌿 Saghir 03:26، 2 جنوری 2020ء (م ع و)

پڑھے لکھے جاہل[ترمیم]

  1. _پڑھے_لکھے_جاہل

پاکستان میں ان پڑھ کی نسبت پڑھے لکھے نوجوان زیادہ بے روزگار ہیں اس کی بڑی وجہ ان کی تعلیم جو انہیں محنت کرنے کی بجاۓ بے ایمانی سکھاتی ہے فری میں بیٹھ کر کھانا سکھاتی ہے محنت کرنے سے بھاگنے والے لوگ صرف وہ ہیں جو پڑھے لکھے ہیں اگر یہاں کسی نے 12 بھی مکمل کی ہوئ ہیں تو وہ خود کو کسی کمپنی کہ مینجر بنانا چاہتا ہے اسے وہ تمام کام جن میں مہینے میں 25 سے 30 ہزار کمایا جا سکتا ہے وہ پسند نہیں صرف اس وجہ سے کیوںکہ وہ کام ان پڑھ کرتے ہیں پڑھے لکھے نہیں اور ہم تعلیم یافتہ جاہل نوجوان نسل اس کام کو ٹھکرا کر آج بے روزگار بیٹھیں ہیں ان تمام باتوں کا گواہ میں خود ہوں میں اور میرے آس پاس ہر روز بہت سے ایسے نوجوان دیکھتا ہوں جو گریجوئیشن کر چکے ہیں اور ایسے کام کر رہے ہیں کہ عام بندا جان لے تو حیران ہو جاۓ لیکن وہ الحمدللہ بہتر روزی کما رہے ہیں لیکن میرے پاس بہت سے ایسے دوست بھی آۓ جنہیں کام چاہیے تھا وہ بے روزگار ہیں اور کسی نے انٹر تو کسی نے میٹرک پاس کیا ہوا ہے جب انہیں میں نے کام بتانا چاہا تو انہوں نے صرف اس وجہ سے انکار کر دیا کہ یہ کام ہم سے نہیں ہو گا کسی نے کہا مجھے وہ کام کرنا ہے جس میں پہلے ہی مہینے میں 18 سے 20 ہزار کما لوں تو کسی نے یہاں تک جواب دیا کہ بھائ میرے پورے خاندان میں کسی نے ایسا کام نہیں کیا اس لیے میں بھی نہیں کر سکتا ہم تعلیم یافتہ جاہل نوجوان پہلے دن ہی امیر ہونا چاہتے ہیں

اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے ☜ ( القرآن ) Saghir 03:53، 30 جنوری 2020ء (م ع و)

ایصال ثواب ( نذر ونیاز)[ترمیم]

  • ﻧﺬﺭﻭﻧﯿﺎﺯ*

نذر ونیاز ﮐﻮ ﺣﺮﺍﻡ ﮐﮩﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﯾﮧ ﺁﯾﺖ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ:

ﺍﻧﻤﺎ ﺣﺮﻡ ﻋﻠﯿﮑﻢ ﺍﻟﻤﯿﺘۃ ﻭﺍﻟﺪﻡ ﻭﻟﺤﻢ ﺍﻟﺨﻨﺰﯾﺮ ﻭﻣﺎ ﺍﮨﻞ ﺑﮧ ﻟﻐﯿﺮ ﺍﷲ O 

‏( ﺳﻮﺭﮦٔ ﺑﻘﺮﮦ، ﺭﮐﻮﻉ 5 ، ﭘﺎﺭﮦ 2 ، ﺁﯾﺖ 173 ‏) ﺗﺮﺟﻤﮧ : ﺩﺭﺣﻘﯿﻘﺖ ‏( ﮨﻢ ﻧﮯ ‏) ﺗﻢ ﭘﺮ ﺣﺮﺍﻡ ﮐﯿﺎ ﻣﺮﺩﺍﺭ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﻥ ﺳﻮﺭ ﮐﺎ ﮔﻮﺷﺖ ﺍﻭﺭ ﺟﺲ ﭘﺮ ﷲ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ‏( ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ‏) ﭘﮑﺎﺭﺍ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ۔

ﺍﻟﻘﺮﺁﻥ : ﺣﺮﻣﺖ ﻋﻠﯿﮑﻢ ﺍﻟﻤﯿﺘۃ ﻭﺍﻟﺪﻡ ﻭﻟﺤﻢ ﺍﻟﺨﻨﺰﯾﺮ ﻭﻣﺎﺍﮨﻞ ﻟﻐﯿﺮ ﺍﷲ ﺑﮧ O ‏ ( ﺳﻮﺭﮦٔ ﻣﺎﺋﺪﮦ، ﺭﮐﻮﻉ 5 ، ﭘﺎﺭﮦ 6 ، ﺁﯾﺖ 3 ‏) ﺗﺮﺟﻤﮧ : ﺣﺮﺍﻡ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻢ ﭘﺮ ﻣﺮﺩﺍﺭ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﻥ ﺍﻭﺭ ﺳﻮﺭ ﮐﺎ ﮔﻮﺷﺖ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﺟﺲ ﭘﺮ ﷲ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﭘﮑﺎﺭﺍ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ۔

ﺍﻥ ﺁﯾﺎﺕ ﻣﯿﮟ ’’ ﻣﺎﺍﮨﻞ ﺑﮧ ﻟﻐﯿﺮ ﺍﷲ ‘‘ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﻣﺮﺍﺩ ﮨﮯ؟

1 ۔ ﺗﻔﺴﯿﺮ ﻭﺳﯿﻂ ﻋﻼﻣﮧ ﻭﺍﺣﺪﯼ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﮐﮧ ’’ ﻣﺎﺍﮨﻞ ﺑﮧ ﻟﻐﯿﺮ ﺍﷲ ‘‘ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺑﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﺫﺑﺢ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ۔

2 ۔ ﺷﺎﮦ ﻭﻟﯽ ﺍﷲ ﻣﺤﺪﺙ ﺩﮨﻠﻮﯼ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺮﺣﻤﮧ ﻧﮯ ﺗﺮﺟﻤﺎﻥ ﺍﻟﻘﺮﺁﻥ ﻣﯿﮟ ’’ ﻣﺎﺍﮨﻞ ﺑﮧ ﻟﻐﯿﺮ ﷲ ‘‘ ﺳﮯ ﻣﺮﺍﺩ ﻟﮑﮭﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺑﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﺫﺑﺢ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ۔

3 ۔ ﺗﻔﺴﯿﺮ ﺭﻭﺡ ﺍﻟﺒﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻋﻼﻣﮧ ﺍﺳﻤٰﻌﯿﻞ ﺣﻘﯽ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺮﺣﻤﮧ ﻧﮯ ’’ ﻣﺎﺍﮨﻞ ﺑﮧ ﻟﻐﯿﺮ ﷲ ‘‘ ﺳﮯ ﻣﺮﺍﺩ ﯾﮩﯽ ﻟﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺑﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﺫﺑﺢ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ۔

4 ۔ ﺗﻔﺴﯿﺮ ﺑﯿﻀﺎﻭﯼ ﭘﺎﺭﮦ 2 ﺭﮐﻮﻉ ﻧﻤﺒﺮ 5 ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﮐﮧ ’’ ﻣﺎﺍﮨﻞ ﺑﮧ ﻟﻐﯿﺮ ﷲ ‘‘ ﮐﮯ ﻣﻌﻨﯽ ﯾﮧ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﮐﮯ ﺫﺑﺢ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺧﺪﺍ ﮐﮯ ﺑﺖ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﻟﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ۔

5 ۔ ﺗﻔﺴﯿﺮ ﺟﻼﻟﯿﻦ ﻣﯿﮟ ’’ ﻣﺎﺍﮨﻞ ﺑﮧ ﻟﻐﯿﺮ ﷲ ‘‘ ﮐﮯ ﻣﻌﻨﯽ ﯾﮧ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﺟﻮ ﻏﯿﺮ ﷲﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﺫﺑﺢ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ، ﺑﻠﻨﺪ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﮯ ﺑﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﻟﮯ ﮐﺮ ﻭﮦ ﺣﺮﺍﻡ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ۔

ﺍﻥ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﻌﺘﺒﺮ ﺗﻔﺎﺳﯿﺮ ﮐﯽ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﻣﯿﮟ ﻭﺍﺿﺢ ﮨﻮﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺗﻤﺎﻡ ﺁﯾﺎﺕ ﺑﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﺬﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﻧﺎﺯﻝ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﯿﮟ، ﻟﮩﺬﺍ ﺍﺳﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﭘﺮ ﭼﺴﭙﺎں ﮐﺮﻧﺎ ﮐﮭﻠﯽ ﮔﻤﺮﺍﮨﯽ ﮨﮯ۔

  • ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﻧﺬﺭﻭﻧﯿﺎﺯ ﮐﺮﻧﺎ*

ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﷲ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﺧﺎﻟﻖ ﻭ ﻣﺎﻟﮏ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﺫﺑﺢ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ’’ ﺑﺴﻢ ﷲ ﷲ ﺍﮐﺒﺮ ‘‘ ﭘﮍﮪ ﮐﺮ ﷲ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﮔﺎﮦ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﭘﮭﺮ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﭘﮑﻮﺍﮐﺮ ﷲ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﮐﮯ ﻭﻟﯽ ﮐﯽ ﺭﻭﺡ ﮐﻮ ﺍﯾﺼﺎﻝ ﺛﻮﺍﺏ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﻟﮩﺬﺍ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﮏ ﻭﺍﻟﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺍﭼﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﺎﺋﺰ ﻋﻤﻞ ﮨﮯ۔

  • ﺍﯾﺼﺎﻝ ﺛﻮﺍﺏ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﺰﺭﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻣﻨﺴﻮﺏ ﮐﺮﻧﺎ*

ﺍﻟﺤﺪﯾﺚ : ﺗﺮﺟﻤﮧ … ﺳﯿﺪﻧﺎ ﺣﻀﺮﺕ ﺳﻌﺪ ﺑﻦ ﻋﺒﺎﺩﮦ ﺭﺿﯽ ﷲ ﻋﻨﮧ ﺳﮯ ﻣﺮﻭﯼ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢﷺ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﺍﻗﺪﺱ ﻣﯿﮟ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ ﯾﺎﺭﺳﻮﻝ ﺍﷲﷺ ! ﻣﯿﺮﯼ ﻭﺍﻟﺪﮦ ﻓﻮﺕ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﮯ۔ ﮐﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﺧﯿﺮﺍﺕ ﺍﻭﺭ ﺻﺪﻗﮧ ﮐﺮﻭﮞ۔ ﺁﭖﷺ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ! ﮨﺎﮞ ﮐﯿﺠﺌﮯ، ﺣﻀﺮﺕ ﺳﻌﺪ ﺑﻦ ﻋﺒﺎﺩﮦ ﺭﺿﯽ ﺍﷲ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ۔ ﺛﻮﺍﺏ ﮐﮯ ﻟﺤﺎﻅ ﺳﮯ ﮐﻮﻥ ﺳﺎ ﺻﺪﻗﮧ ﺍﻓﻀﻞ ﮨﮯ؟ ﺁﭖﷺ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ’’ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﻼﻧﺎ ‘‘ ﺗﻮ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﻣﻨﻮﺭﮦ ﻣﯿﮟ ﺣﻀﺮﺕ ﺳﻌﺪ ﺭﺿﯽ ﷲ ﻋﻨﮧ ﮨﯽ ﮐﯽ ﺳﺒﯿﻞ ﮨﮯ۔ 📗( ﺑﺤﻮﺍﻟﮧ : ﺳﻨﻦ ﻧﺴﺎﺋﯽ ﺟﻠﺪ ﺩﻭﻡ، ﺭﻗﻢ ﺍﻟﺤﺪﯾﺚ 3698 ،ﺹ 577 ، ﻣﻄﺒﻮﻋﮧ ﻓﺮﯾﺪ ﺑﮏ ﻻﮨﻮﺭ ‏)

ﮐﻮﻧﮉﻭﮞ ﮐﯽ ﻧﯿﺎﺯ 22 ﺭﺟﺐ ﺍﻟﻤﺮﺟﺐ ﮐﻮ ﮨﯽ ﮐﺮﻧﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﯾﮧ ﺍﯾﺼﺎﻝ ﺛﻮﺍﺏ ﮨﮯ۔ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﺎﮦ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﮐﻮ ﮐﺮﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺗﯿﺮﮨﻮﯾﮟ ﺻﺪﯼ ﮐﮯ ﻣﺠﺪﺩ ﺷﺎﮦ ﻋﺒﺪﺍﻟﻌﺰﯾﺰﻣﺤﺪﺙ ﺩﮨﻠﻮﯼ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺮﺣﻤﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ’’:

ﻭﺍﮔﺮ ﻣﺎﻟﯿﺪﮦ ﻭ ﺷﯿﺮ ﺑﺮﻧﺞ ﺑﻨﺎ ﺑﺮﻓﺎﺗﺤﮧ ﺑﺰﺭﮒ ﺑﻘﺼﺪ ﺍﯾﺼﺎﻝ ﺛﻮﺍﺏ ﺑﺮﻭﺡ ﺍﯾﺸﺎﮞ ﭘﺨﺘﮧ ﺑﺨﻮﺭﻧﺪ ﻣﻀﺎﺋﻘﮧ ﻧﯿﺴﺖ ﺟﺎﺋﺰ ﺍﺳﺖ ‘‘ ﯾﻌﻨﯽ ﺍﮔﺮ ﻣﺎﻟﯿﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﺷﯿﺮﯾﻨﯽ ﮐﺴﯽ ﺑﺰﺭﮒ ﮐﯽ ﻓﺎﺗﺤﮧ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﯾﺼﺎﻝ ﺛﻮﺍﺏ ﮐﯽ ﻧﯿﺖ ﺳﮯ ﭘﮑﺎﮐﺮ ﮐﮭﻼ ﺩﮮ ﺗﻮ ﺟﺎﺋﺰ ﮨﮯ، ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻀﺎﺋﻘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ‏

📗( ﺑﺤﻮﺍﻟﮧ : ﺗﻔﺴﯿﺮ ﻋﺰﯾﺰﯼ، ﺟﻠﺪ ﺍﻭﻝ ،ﺹ 39 ‏)

ﺁﮔﮯ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ’’ ﻃﻌﺎﻣﯿﮑﮧ ﺛﻮﺍﺏ ﺁﮞ ﻧﯿﺎﺯ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻣﺎﻣﯿﻦ ﻧﻤﺎﯾﻨﺪﻭ ﻭﺑﺮﺁﮞ ﻓﺎﺗﺤﮧ ﻭ ﻗﻞ ﻭﺩﺭﻭﺩ ﺧﻮﺍﻧﺪﻥ ﺗﺒﺮﮎ ﻣﯿﺸﻮﺩ ﺧﻮﺭﺩﻥ ﺑﺴﯿﺎﺭ ﺧﻮﺏ ﺍﺳﺖ ‘‘ ﯾﻌﻨﯽ ﺟﺲ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺍﻣﺎﻣﯿﻦ ﺣﺴﻨﯿﻦ ﮐﯽ ﻧﯿﺎﺯ ﮐﺮﯾﮟ ﺍﺱ ﭘﺮ ﻗُﻞ ﺍﻭﺭ ﻓﺎﺗﺤﮧ ﺍﻭﺭ ﺩﺭﻭﺩ ﭘﮍﮬﻨﺎ ﺑﺎﻋﺚ ﺑﺮﮐﺖ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﺎ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﺎ ﮨﮯ 

📗( ﺑﺤﻮﺍﻟﮧ : ﻓﺘﺎﻭﯼٰ ﻋﺰﯾﺰﯼ، ﺟﻠﺪ ﺍﻭﻝ، ﺹ 71 ‏)

ﻧﺬﺭ ﻭ ﻧﯿﺎﺯ ﺍﯾﮏ ﻣﺴﺘﺤﺐ ﻋﻤﻞ ﮨﮯ۔ ﮐﺮﯾﮟ ﺗﻮ ﺛﻮﺍﺏ، ﻧﮧ ﮐﺮﯾﮟ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﮔﻨﺎﮦ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﻟﮩﺬﺍ ﯾﮧ ﻓﺮﺽ ﻭﻭﺍﺟﺐ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔ Saghir 14:38، 13 فروری 2020ء (م ع و)

اعتماد[ترمیم]

  • 🖋💠🌹سبق آموز کہانیاں🌹💠🖋*

💧🍥💧🍥💧🍥💧🍥💧🍥💧


                                  *_اعتماد_*  

★ﺍﯾﮏ ﻧﯿﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﻟﻮﭦ ﺭہا تھا ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﯾﺎ ﻋﺒﻮﺭ ﮐﺮﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﺁﺩﻣﯽ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﺸﺘﯽ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﻡ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻭہ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺩﺭﯾﺎ ﻋﺒﻮﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﮯ۔ ﮐﺸﺘﯽ ﺑﯿﭻ ﺩﺭﯾﺎ ﭘﮩﻨﭽﯽ ﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﯽ ﺩﺭﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﻃﻮﻓﺎﻥ ﺁ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﺱ ﺻﻮﺭﺗﺤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﺎ ﺧﻮﻑ ﺳﮯ ﺑﺮﺍ ﺣﺎﻝ ہو ﮔﯿﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺁﺩﻣﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﺳﮯ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺭہا ﺟﯿﺴﮯ ﮐﭽﮫ ﻏﯿﺮ ﻣﻌﻤﻮﻟﯽ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﺣﯿﺮﺕ ﮨﻮﺋﯽ ﻭﮦ ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﭼﻼ ﺍﭨﮭﯽ۔

ﺁﭘﮑﻮ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺭﮨﺎ۔ ﻃﻮﻓﺎﻥ ﮐﺸﺘﯽ ﮐﻮ ﮈﺑﻮﻧﮯ ﻟﮕﺎ ﮨﮯ۔ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻣﻮﺕ ﺳﺮ ﭘﺮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﺳﮯ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﯾﮧ ﺳﻨﺘﮯ ﮨﯽ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻠﻮﺍﺭ ﻣﯿﺎﻥ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﯽ ﺷﮧ ﺭﮒ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯼ۔ ﺑﯿﻮﯼ ﮨﻨﺲ ﭘﮍﯼ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻟﯽ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﺎ ﻣﺬﺍﻕ ﮨﮯ؟ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﺍﺑﮭﯽ ﻣﻮﺕ ﺳﮯ ﺧﻮﻓﺰﺩﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮ ﺭﮨﯽ۔ ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮓ ﺭﮨﺎ ﻣﯿﮟ ﺁﭘﮑﺎ ﮔﻼ ﮐﺎﭦ ﺩﻭﮞ ﮔﺎ۔ ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﻮﻟﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﺁﭖ ﭘﺮ ﺍﻭﺭ ﺁﭘﮑﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﮨﮯ۔ ﻣﺠﮭﮯ ﭘﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﭖ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺑﮯ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺗﻠﻮﺍﺭ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﻘﺼﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺳﮑﺘﯽ۔ ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﺑﻮﻻ ﺟﯿﺴﮯ ﺁﭘﮑﻮ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺤﺒﺖ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ہے ﻭﯾﺴﮯ ﮨﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻃﻮﻓﺎﻥ ﺑﮭﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ۔ ﻭﮦ ﭼﺎﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﺭﻭﮎ ﻟﮯ ﭼﺎﮨﮯ ﺗﻮ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﮐﺸﺘﯽ ﮈﺑﻮ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﮨﻤﯿﮟ ﺑﭽﺎ ﻟﮯ۔

  • حاصل کلام:-ہم مسلمان ہیں اور ہمیں اللّٰهﷻ پر یقین کامل ہے کہ جو ستر ماؤں جیسی محبت ہم سے کرتا ہے وہ اس وبائی دور میں بھی ہمارے لئے بھلا ہی سوچے گا۔ وہ اس وباء سے ہماری حفاظت ضرور کریگا اور اگر اس وباء سے موت بھی واقع ہوتی ہے تو وہ معمولی موت نہ ہوگی بلکہ ایک شہید کی موت کے مترادف ہوگی اور یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ اس، وباء کے دونوں ہی پہلوؤں میں اللّٰهﷻ نے ہمیں ہی فائدہ بخشنا ہے، اللّٰهﷻ کی اپنے محبوب محمد صلي اللّٰه عليه و سلم کی امت پر اس احسان میں یہ مکمل اعتماد پنہاں ہے۔*

●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•●•● ◆◇◆◇◆◇◆◇◆◇◆◇◆◇◆◇◆◇◆◇◆م Saghir 02:57، 26 اپریل 2020ء (م ع و)