تبادلۂ خیال صارف:موضع دروہڑواہن(المعروف ساجی احمد)

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

== خوش آمدید! ==

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شامل ہوں: اور

(?_?)
ویکیپیڈیا میں خوش آمدید

جناب موضع دروہڑواہن(المعروف ساجی احمد) کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد بین اللسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ منصوبۂ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری 2004ء میں عمل میں آیا۔ فی الحال اردو ویکیپیڈیا میں کل 205,487 مضامین موجود ہیں۔
اس دائرۃ المعارف میں آپ مضمون نویسی اور ترمیم و اصلاح سے قبل ان صفحات پر ضرور نظر ڈال لیں۔


یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔

  • کسی دوسرے صارف کو پیغام ارسال کرتے وقت ان امور کا خیال رکھیں:
    • اگر ضرورت ہو تو پیغام کا عنوان متعین کریں۔
    • پیغام کے آخر میں اپنی دستخط ضرور ڈالیں، اس کے لیے درج کریں یہ علامت --~~~~ یا اس () زریہ پر طق کریں۔


ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔

آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔


  • لکھنے سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ جس عنوان پر آپ لکھ رہے ہیں اس پر یا اس سے مماثل عناوین پر دائرۃ المعارف میں کوئی مضمون نہ ہو۔ اس کے لیے آپ تلاش کے خانہ میں عنوان اور اس کے مترادفات لکھ کر تلاش کر لیں۔
  • سب سے بہتر یہ ہوگا کہ آپ مضمون تحریر کرنے کے لیے یہاں تشریف لے جائیں، انتہائی آسانی سے آپ مضمون تحریر کرلیں گے اور کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔

-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 10:14، 27 فروری 2020ء (م ع و)
'=====

حدوداربعہ

موضع دروہڑواہن تحصیل میلسی ضلع وہاڑی کا ایک چھوٹا ساقصبہ کی طرز پر موضع ہے یہ ایک سرسبز و شاداب علاقہ ہے تحصیل میلسی کے مغرب کی جانب اڈا آڑی والہ سےسات کلومیٹر یہ موضع واقع ہے کہروڑپکا سے تقریباً 25کلومیٹر دور بھٹہ لعل کی جنوب کی جانب یہ واقع ہے یہ تھانہ میرانپور کا آخری موضع ہے۔

آبادی موضع دروہڑواہن کی آبادی تقریباً 10000کے لگ بھگ ہے

تاریخ

موضع دروہڑواہن ایک تاریخی موضع ہے محمدبن قاسم کی ملتان آمد سے پہلے کا یہ موضع آباد ہے ابن بطوطہ نے بھی یہاں پر بسیرا کیا کتاب تاریخ کہروڑپکا میں اس کا ذکر بھی کیا گیا کہا جاتا ہے کہ جہاں یہ موضع آج واقع ہے وقوع سے پہلے یہاں پر ایک دریا بہا کرتا تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ خشک ہو گیا خشکی کی وجہ سے یہاں پر دراڑیں پڑ گئیں اور یہاں پر آبادی نے بسیرا کرنا شروع کر دیا آبادی بڑھتی گئی جو ایک چھوٹی سی بستی کی شکل اختیار کرگئی دراڑوں کی وجہ سے اس بستی کا نام دراوڑ پڑ گیا جو دراوڑ سے دراوہڑ اور پھر اس سے دروہڑواہن میں تبدیل ہو گیا اور یہ آج بھی دروہڑواہن کے نام سے مشہور ہے۔

مشہور بزرگ اولیاء کرام

موضع دروہڑواہن میں تین بزرگ ہستیاں آباد ہیں جو پیر سید شاہ جلال الدین پیر سید حاجی سلطان احمد شاہ اور پیر سید ابوباقر شیر سرکار ہیں موضع دروہڑواہن کے پاس میں ایک چھوٹی سی بستی آبادجو بزرگ ہستی پیر سید شاہ جلال الدین کے نام سے مشہور ہے موضع دروہڑواہن میں پیر سید حاجی سلطان احمد شاہ اور پیر سید ابوباقر شیر سرکار سائیں یہ دونوں بزرگ ہستیاں پیر سید شاہ جلال الدین کے فرزند ہیں ان کا شجرہ نسب حضر ت امام جعفر صادق سے حضر ت علی مرتضی تک جاتا ہے۔ یہ ہجرت کرکے بسلسلہ تبلیغ مدینہ منورہ سے موضع دروہڑواہن تشریف لائے اور پھر یہاں پر مقیم ہو گئے۔

پیر سید شاہ جلال الدین

موضع دروہڑواہن کے شروع میں ایک بستی آباد ہے جو بستی شاہ جلال الدین کے نام سے جانی جاتی ہے پیر شاہ جلال الدین کی دربار آڑی والہ روڈ سے شمال کی جانب واقع ہے شروع میں یہاں پر چھت نہ تھی مگر آہستہ آہستہ عقیدت مندوں نے اس دربار کی چھت بنوا کر دربار کی شکل بنوا دی یہاں پر واقع ایک عدد نلکا ہے جہاں سے بیماروں کی شفاء ملتی ہے۔

پیر سید حاجی سلطان احمد شاہ(المعروف ساجی احمد سائیں)

پیر سید حاجی سلطان احمد سائیں یہ موضع ساجی احمد سائیں کے نام پر بھی مشہور ہے پوری دنیا میں عقیدت مندوں کے لیے عقیدت کی جگہ یہ یہ مزار کچی ضرور ہے مگر ٹھنڈی ہے مزار کے اند ر وسط میں مزار پیر سید حاجی سلطان احمد سائیں کی قبر مبارک ہے مزار پر ہاتھ کیساتھ ڈائزین اور کشیدہ کاری کی گئی اندر مزار کے آپ کے بیٹوں اورعقیدت مندوں کی قبریں ہیں۔

پیر سید ابوباقر شیر سرکار سائیں

موضع دروہڑواہن کے وسط میں چوک میدان ہے چوک کے مغرب میں دربار پیر ابوباقر شیر سرکار سائیں ہے یہ دربار پیر بہاوالدین سرکا ر سائیں کی دربار کے مشابہہ ہے یہ دربار موضع دروہڑواہن کی مشہور اور بلند ترین عمارت ہے دربار کی وسط میں تین مزارات مبارک ہیں جو آپ کے بیٹوں کی بتائی جاتی ہیں مزار کے اوپر واقع گبند میں ایک گھڑی لگی ہوئی ہے جس کا ذکر تاریخ کہروڑپکا کتاب میں کچھ ان الفاظ میں کیا گیا کہ یہ گھڑی سونے کی ہے جوکہ ایک دیو نے حضر ت پیر ابوباقر شیر سرکار سائیں کو تحفہ میں دی تھی کئی مرتبہ اس گھڑی کوچوری کرنے کی کوشش کی گئی مگر جب بھی اس کو چوری کر کے اتار ا جاتا ہے یہ پیتل کی ہوجاتی ہےدروازہ کے ساتھ میں اوپر والی منزل پر جانے کیلئےسڑھیاں ہیں اگر مزار کے باہر والی سائیڈ پر آئیں تو سامنے شہید سید مسلم حسین شاہ صاحب کی قبر ہے مین چوک بازار کے دائیں جانب میں ایک مسجد ہے جوکہ موضع دروہڑواہن کی جامع مسجد ہے۔

مشہور شخصیات

اس علاقہ نے بہت سی عظیم ہستیوں کو جنم دیا ہے جن میں سید امام حسین شاہ سید فقیر حسین شاہ سید مسلسم حسین شاہ ذاکرسید صفدر حسین شاہ سید غضنفر عباس شاہ سید ایوب حسین شاہ سید بہارحسین شاہ سید اقبال حسین شاہ سید نیاز حسین شاہ سید اقبال حسین شاہ سید نیا ز حسین سید ارشاد حسین سید اقبال حسین نمبر دار پروفیسر نذیر حسین صاحب ماسٹر ایوب حسین اشک ماسٹر غلام عباس بھٹی حسن عباس کربلائی ربنواز بھٹی شاہد نواز بھٹی زاہد نواز بھٹی میجر محمد عدنان ذاکر غلام عباس نقوی لیاقت شاہ عرف جگنو شاہ سبطین حسینوی بودلہ زوہیب رضا بودلہ جہانزیب رضا بودلہ ذاکراستادفداحسین استاد نیاز حسین کیسٹ سنٹر وغیرہ شامل ہیں۔

مشہور اقوام

یہاں پر بہت ساری قومیں جن میں خاص طورپر سید شاہ بھٹی کانجوبلوچ بوہڑ ملک کمبہار قصائی پنوار راجپوت گازرملک شیخ کھوجے نائی راں تیلی وغیرہ شامل ہیں۔

مشہور زبانیں

عام طور پر یہاں کے لوگ سرائیکی پنجابی اردو رانگڑی بولتے ہیں۔

مشہور تعلیمی درس گاہیں

یہاں پردو اسکول ہیںایک کا نام گورئمنٹ ہائی اسکول ہے جب کہ دوسرے اسکول کا نام گورئمنٹ گرلز پرائمری اسکول ہے جہاں پر طالب علموں نے پڑھ کر پورے پاکستان میں اپنا نام پیدا کیا ہے۔

امام بارگاہیں (عزاءداری مولا اما م حسین علیہ السلام)

پوری دنیا کی طرح موضع دروہڑواہن میں بھی عزاء داری مولا امام حسین علیہ السلام عقیدت اور احترام کیساتھ منائی جاتی ہے موضع دروہڑواہن میں دو امام بارگاہ ہیں جہاں پر عزاداری امام حسین علیہ السلام کی جاتی ہے ایک امام بارگاہ جسے جدید امام بارگاہ جاگیر شہزادہ علی اکبر علیہ السلام کہا جاتا ہے جس کے لائسنس دار سید امام حسین شاہ صاحب تھے جس کی بعد میں سن 2014 میں دوبارہ تعمیر کروائی گئی ہے امام بارگاہ جاگیر علی اکبر علیہ السلام جدید طرز پر بنوایا گیا ہے پورا سال یہاں پر مجالس ماتم کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں ملک بھر ہے علماءکرام اور ذاکرین کرام خظاب فرماتے ہیں دوسرا امام بارگاہ قدیمی یا پرانا امام بارگاہ کے نام سے مشہور ہے جس کے لائسنس دار سید نیاز حسین شاہ صاحب ہیں دس محرم الحرام کو دونوں امام بارگاہوں کی صورت میں جلوس نکالے جاتے ہیں جو مین بازار میدان میں اکٹھے ہو کر دربار پیر حاجی سلطان احمد عرف(ساجی احمد سائیں)کے دربار پر اختتام پزیر ہوتے ہیں

مشہور حکماء و طبیب

حکیم امیر حسین شاہ صاحب جوکہ موضع دروہڑواہن کے مشہور و معروف حکماء میں شامل ہیں جن ادویات پوری دنیا میں استعمال کی جاتی ہیں ان کی وفات کے بعد اب ان کے پوتے حسن امیر صاحب نے ان کا طب خانہ سنمبھال لیا ہے حکیم امیر حسین بودلہ نے بھی طب میں مقبولیت حاصل کی مگر کامیاب نہ ہوسکےحکیم غلام مرتضی چشتی صاحب اس موضع کے نئے اور ابھرتے ہوئے حکیم ہیں۔

سیاسی شخصیات

سید غضنفر حسین شاہ سید ایوب حسین شاہ سید مسعود الحسن رضوی سید اقبال حسین شاہ، سید نیاز حسین رضوی، سید منتظر رضوی وغیرہ

مشہورسوغات[ترمیم]

موضع دروہڑواہن کی مشہور سوغات میں محمد رمضان کی مٹھائی اور توشہ شامل ہے جو پورے پاکستان میں بڑے شوق سے کھائی جاتی ہے ساگ سہونجنہ شلجم گاجر مولی یہاں کی بہترین سوغات میں شامل ہیں


مشہور نہریں (زراعت آبپاشی نظام)

یہاں پر آبپاشی کے لیے ٹیوب ویل نہری کھالوں کا انتظام موجود ہے جس سے لوگ اپنی فصلوں کو سیراب کرتے ہیں عام طور پر یہاں پر دو نہریں ہیں چیٹ ڈائن جو کہ نہر خانپور سے نکلتی ہے چیٹ ڈائن نہر سے چھوٹے چھوٹے کھالے ضلع وہاڑی کے علاقوں میں کھالوں کی صورت اختیار کرلیتے ہیں چیٹ ڈائن نہر سے دوسرا لنک لودھراں نہر(المعروف چھوٹی نہر)ہے جس سے کئی کھالے نکلتے ہوئے علاقے کو سیراب کرتے ہیں۔

== مشہور استاتذہ

استاد حسنین شاہ صاحب استاد بشارت علی چھٹہ صاحب استاد تقی شاہ استاد محمد شریف راں صاحب استاد محمد امیر پنوار صاحب استاد ماسٹر ایوب حسین اشک صاحب استاد رانا محمد رمضان استاد مرحوم عبدالستار صاحب استاد محمد رمضان عرف ڈی ایم صاحب یہاں کے مشہور اور معروف استاد ہیں
== مشہور بازار چوک (میدان) ==
یہاں پر ایک چوک آباد ہے جسے میدان کے نام سے پکارا جاتا ہے یہ واحد چوک ہے موضع دروہڑواہن کا جہاں پر روز مرہ کے استعمال کا سامان مہیا ہوجاتا ہے یہاں پر مشہور دوکانداروں کے نام حاجی امیر علی حاجی فضل حسین جبکہ سبزی کی دوکانوں میں خادم حسین ارشاد حسین اجویلہ مختارحسین اجویلہ کے نام شامل ہیں

مشہورشخصیت حسن عباس کربلائی صاحب کا شمار موضع کی مشہور شخصیت میں ہوتا ہے آپ سن 1989جنوری کو موضع دروہڑواہن میں پیدا ہوئے آپ کا تعلق بھٹی گھرانہ سے ہے آپ بہت ہی قابل اور پڑھی لکھی شخصیت کے مالک ہیں آپ نے ابتدائی تعلیم گورئمنٹ ہائی اسکول موضع دروہڑواہن سے حاصل کی ڈی کام کامرس کالج میلسی سے اور بی کام بی سی کالج میلسی سے حاصل کی کافی عرصہ آپ شعبہ تعلیم سے بھی وابسطہ رہے