تبادلۂ خیال صارف:Syed Badar Muneer
خوش آمدید!
(?_?)
جناب Syed Badar Muneer کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔
ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔ آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
|
صارف:سید بدر منیر، مظفر آباد (تبادلۂ خیال) 10:12, 22 مئی 2013 (م ع و)
گلگت اور بلتستان، پاکستان کے صوبے ہر گز نہیں ہیں نہ پاکستان کی آزادی سے ان کا تعلق ہے۔ بلکہ گلگت اور بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہیں اور پاکستان کے زیر قابو ہیں جبکہ آزاد کشمیر بھی عظیم ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے، پاکستان کا وجود ۱۹۴۷ میں دنیا میں ایک ریاست کی حیثیت سے تقسیم ہند کے عمل سے آیااور پاکستان بشمول موجودہ بنگلہ دیش ایک الگ آزاد ملک اور انڈیا ایک الگ آزاد ملک بنے۔تقسیم برصغیر انڈیا میں انگریزوں سے آزادی کی تحریکوں کی وجہ سے ہوئی اور یوں برطانوی راج ختم ہوا۔ جبکہ یہی تقسیم ریاست جموں و کشمیر کے ریاستی تشخص کو متنازعہ بنانے کا سبب بنی اور اس کی وجہ سے ریاست جموں و کشمیر تیں ملکوں انڈیا، پاکستان اور چین کے زیر قابو ہے، ۱۹۴۷ سے کی تقسیم ہند سے پہلے ریاست جموں و کشمیر دنیا میں ایک آزاد ریاست تھی جس پر ڈوگرہ مہاراجہ کی حکومت تھی- پاکستان اور انڈیا کے درمیان اس ریاست کے الحاق پر ۱۹۴۷ میں کشیدگی اور جنگ ہوئی اور انڈیا اس معاملے کو اقوام متحدہ میں لے گیا- اقوام متحدہ کی ۱۹۴۸ کی قرارداد کے مطابق کشمیری قوم استصواب رائے کے ذریعے انڈیا یا پاکستان یا پھر خود مختاری کا فیصلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں-