جارج ابراہم گریئرسن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جارج ابراہم گریئرسن
(انگریزی میں: George Abraham Grierson ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 7 جنوری 1851ء[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈبلن،  متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 9 مارچ 1941ء (90 سال)[5][2][4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کیمبرلے،  سرے،  انگلستان  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جمہوریہ آئرلینڈ
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سینٹ بیز اسکول
ٹرنیٹی کالج، ڈبلن  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سرکاری ملازم،  ماہرِ لسانیات،  مصنف،  ماہرِ علم اللسان[6]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل سنسکرت[9]،  دھرمی ادیان[9]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت انڈین سول سروس  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نائٹ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی انڈین ایمپائر  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

جارج ابراہم گریئرسن (انگریزی: George Abraham Grierson) آئرش نژاد برطانوی سول سرونٹ، مصنف اور ماہر لسانیات تھے۔ گیارہ جلدوں پر مشتمل ان کتاب لنگوئسٹک سروے آف انڈیا ان کا شاہکار تحقیقی کام مانا جاتا ہے۔

حالات زندگی[ترمیم]

گیریئرسن 7 جنوری 1851ء کو ڈبلن، متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سرکاری پریس چلاتے تھے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ریاضی کی تعلیم کے لیے ٹرنیٹی کالج، ڈبلن میں داخل ہوئے، جہاں وہ ماہر علم اللسان اور مشرقی زبانوں کے پروفیسر رابرٹ ایٹکنسن سے بہت متاثر ہوئے اور ان کے ساتھ مل کر ہندوستان کی مختلف زبانوں میں سنسکرت کا تحقیقی مطالعہ کیا۔ انھوں نے یونیورسٹی میں سنسکرت اور ہندی زبانوں پر ہونے والے مقابلوں میں انعامات بھی حاصل کیے۔ 1872ء میں انھوں نے انڈین سول سروس کا امتحان پاس کیا اور بنگال میں تعینات ہوئے، جہاں 1898ء تک خدمات انجام دیں۔[10] 1898ء میں انھیں لنگوئسٹ سروے آف انڈیا کا سپریٹنڈنٹ مقرر کیا گیا۔ بنگال میں تعیناتی کے دوران انھوں نے ہندوستانی زبانوں اور ادب پر کافی دلچسپی لی۔ 1877ء سے 1933ء تک ان کی کئی کتابیں اور مقالہ جات شائع ہوتے رہے۔[11] 1886ء میں یورپین انڈولاجسٹ کی ویانا میں منعقد ہونے والی اورینٹل کانگرس کے سامنے ایک اسکیم تیار کر کے رکھی گئی جس کے مطابق ہندوستانی زبانوں کا ترتیب وار جائزہ شائع کیا جائے۔ آٹھ سال بعد یہ اسکیم منظور ہوئی۔ 1894ء میں اس پر باقاعدہ کام شروع ہوا۔ اس کام کے لیے گریئرسن کو منتخب کیا گیا۔ گریئرسن اس عظیم کام کی تحقیق کے لیے بنگال رائل ایشیاٹک سوسائٹی سے منسلک ہوئے اور برصغیر پاک و ہند کی بڑی اور چھوٹی زبانوں کے مطالعہ کی تفصیلی تحقیق اور سروے کیا اور ایک نہایت عمدہ کتاب ترتیب دے ڈالی۔ تیس سال تک اس سروے پر کام جاری رہا۔ اس سروے میں ہندوستان کی 364 زبانوں اور بول چال کے لہجوں کا تحقیقی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ گیارہ جلدوں (انیس حصے) پر مشتمل اس کتاب کے کل صفحات کی تعداد اندازہً 8000 ہیں۔اس سروے میں ہر زبان سے تین نمونہ درج کیے گئے ہیں، جن میں نثر کا اقتباس، لوک ادب کا کچھ حصہ، زبانی روایتوں سے شامل کی گئی کہانی (نظیم یا نثر سے)، گرامر کا نمونہ، الفاظ کا مختصر ذخیرہ، جملے وغیرہ شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستانی زبانیں بولنے والے باشندوں کی تاریخ، اس بولی کی گرامر، ان کی تمدنی حالت اور بود و باش، سماجی حالات اور بولی کے لہجے بھی شامل ہیں۔ یہ سروے کتابی صورت میں 1903ء سے 1928ء تک کلکتہ سے شائع ہوا۔[12]

تصانیف[ترمیم]

  • Linguistic Survey of India
  • Bihar Peasant Life, Being a Discursive Catalogue of the Surroundings of the People of That Province, With Many Illustrations From Photographs Taken By the Author. Prepared Under Orders of the Government of Bengal
  • Seven Grammers of Detects of Bihari Language
  • Dictionary of Kashmiri Language
  • Pachaja Language of Western Indian
  • Modern Vernacular Literature of Hidustan
  • Translation of Jaycees Padmavati
  • Ishkashmi, Zebaki and Yazghulami. An Account of Three Eranian Dialects
  • The Pisaca languages of north-western India

وفات[ترمیم]

جارج ابراہم گریئرسن 9 مارچ 1941ء کو کیمبرلے، سرے، انگلستان میں وفات پا گئے۔

بیرونی روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121978936 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/George-Abraham-Grierson — بنام: Sir George Abraham Grierson — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  3. Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/24521 — بنام: George Abraham Grierson — عنوان : Proleksis enciklopedija
  4. ^ ا ب بنام: George Abraham Grierson — CTHS person ID: https://cths.fr/an/savant.php?id=115428 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Annuaire prosopographique : la France savante
  5. مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Грирсон Джордж Абрахам
  6. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mub2012698534 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2022
  7. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121978936 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  8. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mub2012698534 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
  9. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mub2012698534 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
  10. James McGuire، James Quinn (2009)۔ Dictionary of Irish Biography۔ Volume III۔ Dublin: Royal Irish Academy-Cambridge University Press۔ ISBN 9780521633314 
  11. مختیار احمد ملاح، مغربی سندھ شناسی (سندھی)، محکمہ ثقافت و سیاحت حکومت سندھ، اگست 2013ء، ص 300
  12. مغربی سندھ شناسی (سندھی)، ص 301