حافظ محمد ابراہیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حافظ محمد ابراہیم
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1889ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1968ء (78–79 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت انڈین نیشنل کانگریس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

حافظ محمد ابراہیم (1889ء-1968ء) ، انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما تھے۔ وہ 1965ء میں پنجاب، ہندوستان کے گورنر تھے۔ ابراہیم 1958ء سے 1962ء تک راجیہ سبھا کے رکن رہے اور بجلی اور آبپاشی کے مرکزی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 1961ء سے 1963ء تک راجیہ سبھا کے رہنما رہے انھوں نے متحدہ صوبوں (1937-50) کے وزیر مواصلات اور آبپاشی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1][2][3]

ذاتی اور تعلیمی زندگی[ترمیم]

1888ءمیں نگینہ کے محلہ قاضی سرائے اول میں پیدا ہوئے، حافظ ابراہیم نے راجکیہ دکشا ودیالیہ میں تعلیم حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔ [4] ان کے بیٹے عتیق الرحمن نے نگینہ (اسمبلی حلقہ) 4 اور 5 ویں قانون ساز اسمبلی اتر پردیش کی نمائندگی کی، مارچ 1967ء سے مارچ 1974 ءتک خدمات انجام دیں۔ ان کا ایک اور بیٹا عزیز الرحمن (سیاست دان) چار بار ایم ایل اے رہا، رحمان ریاست میں چار بار وزیر رہے۔ انھوں نے مارچ 1974ء نومبر 1989ء کو دفتر میں بجنور (اسمبلی حلقہ) اتر پردیش کی 06 ویں قانون ساز اسمبلی، اتر پردیش کی 08 ویں قانون ساز اسمبلی اور اتر پردیش کی 09 ویں قانون ساز اسمبلی کی نمائندگی کی۔

کیریئر[ترمیم]

ابراہیم بھی ایک طالب علم رہنما تھے اور انھیں اے ایم یو میں یونین سکریٹری کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ 1919ء میں انھوں نے تحریک آزادی میں شمولیت اختیار کی۔ کانگریس میں شامل ہونے کے بعد وہ ناگپور کنونشن میں ڈیلیگیٹ تھے۔ بعد ازاں 1942ء کی تحریک کے دوران انھیں گرفتار کر کے فتح گڑھ جیل بھیج دیا گیا۔ آزادی کے بعد، ابراہیم راجیہ سبھا کے رکن تھے اور 1958ء میں نہرو کی وزارت میں کابینہ کے وزیر بنے۔ انھوں نے آبپاشی، وقف، پی ڈبلیو ڈی، خوراک اور سول سپلائی جیسے اہم قلمدان سنبھالے۔ اس عرصے کے دوران انھوں نے وقف ایکٹ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ بعد ازاں اس نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دریائے سندھ کے تنازع میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے لکھنؤ میں مسلم ایم پی اور ایم ایل ایز کا کنونشن بھی منعقد کیا۔ وہ 1966ء میں پنجاب کے گورنر بنے۔

وفات[ترمیم]

ابراہیم 24 جنوری 1968ء کو علاج کے دوران انتقال کر گئے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Rajya Sabha Members" (PDF)۔ 28 مارچ 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2024 
  2. "How Uttar Pradesh got its name"۔ Hindustan Times۔ 5 February 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2021 
  3. "बिजनौर: अंग्रेजों और जिन्ना दोनों का ही सिरदर्द बने थे हाफिज मोहम्मद इब्राहीम"۔ Hindustan (بزبان ہندی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2024 
  4. "SH. HAFIZ MOHD. IBRAHIM"۔ punjabrajbhavan.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2024