حسین بن ادریس
حسین بن ادریس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | الحسين بن إدريس بن المبارك بن الهيثم بن زياد، أبو علي الأنصاري |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | ہرات ، دمشق |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو علی |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
نسب | الانصاری ، الہروی |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | سعید بن منصور ، سوید بن سعید ، ابن ابی شیبہ |
نمایاں شاگرد | ابن حبان |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
حسین بن ادریس بن مبارک بن ہیثم بن زیاد، ابو علی انصاری، ہروی [1] آپ ثقہ حدیث نبوی کے راوی ہیں ۔آپ حدیث کے علوم کے ماہر تھے وہ گفتار اور فہم و فراست کے آدمی تھے اور ان کی تاریخ کبیر اور سنت کا مجموعہ دو مشہور کتب تھیں۔آپ نے تین سو ایک ہجری میں نوے سال کی عمر میں وفات پائی ۔ [2]
روایت حدیث
[ترمیم]راوی: سعید بن منصور، خالد بن حیاج، داؤد بن راشد، ہشام بن عمار، سوید بن سعید، محمد بن عبداللہ بن عمار، عثمان بن ابی شیبہ اور ان کے طبقے سے۔ تلامذہ:: راوی: محمد بن داؤد بن سلیمان، بشر بن محمد مزنی، منصور بن العباس، ابو حاتم بن حبان، ابوبکر نقاش مفسیر، محمد بن عبداللہ بن خمیرویہ اور بہت سے محدثین سے۔
جراح اور تعدیل
[ترمیم]ابو الولید الباجی نے کہا: اس میں کوئی حرج نہیں۔ ابو حاتم بن حبان بستی کہتے ہیں: یہ سنت کے ستونوں میں سے تھا۔ ابو نصر بن ماکولہ کہتے ہیں: وہ بہت سے حافظوں میں سے تھے۔ ابن ابی حاتم رازی نے کہا: اس کی بعض احادیث جھوٹی ہیں یا ان کی کوئی بنیاد نہیں ہے، تو اس نے کہا: میں نہیں جانتا کہ الزام ان پر ہے یا خالد بن حیاج ابن عساکر پر بلا شبہ الزام خالد پر ہے۔. دارقطنی نے کہا: وہ ثقہ ہے۔ ذہبی نے کہا: امام، حافظ اور ثقہ راوی۔ عبد الحی بن عماد حنبلی کہتے ہیں: وہ حافظ تھے۔ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ، امام ہے۔ [2]
وفات
[ترمیم]آپ نے 301ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "موسوعة الحديث : حسين بن إدريس بن المبارك بن الهيثم بن زياد"۔ hadith.islam-db.com۔ 2 أكتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2021
- ^ ا ب "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة السابعة عشر - الحسين بن إدريس- الجزء رقم13"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2021