"موسیقی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 11: سطر 11:
"وہ آواز جو گانے بجانے اور [[لہو لعب]] کی محفلوں میں معروف ہے"۔<ref>تفسیر منہج البیان جلد 1 صفحہ67</ref>
"وہ آواز جو گانے بجانے اور [[لہو لعب]] کی محفلوں میں معروف ہے"۔<ref>تفسیر منہج البیان جلد 1 صفحہ67</ref>
آج کل کے علما و مجتہدین کے نزدیک بھی "غِناء" کی مشہور و معروف توضیح یہی کی ہے: "وہ آواز جسے عرف عام میں (عام پبلک کے نزدیک) گانا سمجھا جاتا ہے۔"<ref>گانے اور موسیقی کی ممانعت صفحہ 14</ref>
آج کل کے علما و مجتہدین کے نزدیک بھی "غِناء" کی مشہور و معروف توضیح یہی کی ہے: "وہ آواز جسے عرف عام میں (عام پبلک کے نزدیک) گانا سمجھا جاتا ہے۔"<ref>گانے اور موسیقی کی ممانعت صفحہ 14</ref>
ثقافتی تبدیلی اور پشتونوں کی اپنی ثقافت سے لاعلمی کی وجہ سے روایتی آلاتِ موسیقی کے استعمال میں کمی آ رہی ہے۔ اگر ہم نے اپنے ثقافتی ورثے کو محفوظ نہیں کیا تو آئندہ چند سالوں میں رباب جیسے پشتو موسیقی کا دل کہلانے والے ان الات کا وجود ہی ختم ہو جائے گا۔<ref>{{Cite web|url=https://djpunjab.djump3.com/|title=موسیقی}}</ref>
ثقافتی تبدیلی اور پشتونوں کی اپنی ثقافت سے لاعلمی کی وجہ سے روایتی آلاتِ موسیقی کے استعمال میں کمی آ رہی ہے۔ اگر ہم نے اپنے ثقافتی ورثے کو محفوظ نہیں کیا تو آئندہ چند سالوں میں رباب جیسے پشتو موسیقی کا دل کہلانے والے ان الات کا وجود ہی ختم ہو جائے گا۔<ref>{{Cite web|url=https://djpunjab.djump3.com/|title=موسیقی|access-date=2018-02-01|archive-date=2018-03-27|archive-url=https://web.archive.org/web/20180327163547/https://djpunjab.djump3.com/|url-status=dead}}</ref>
گانے بجانے کے علم کو بھی موسیقی کہاجاتا ہے۔
گانے بجانے کے علم کو بھی موسیقی کہاجاتا ہے۔



نسخہ بمطابق 14:51، 31 دسمبر 2021ء

موسیقی (عربی سے ماخوذ۔ انگریزی: Music) فن کی ایک شکل ہے جس میں آواز اور خاموشی کو وقت میں ایسے ترتیب دیا جاتا ہے کہ اُس سے سُر پیدا ہوتے ہیں۔

رباب، ایک آلۂ موسیقی

گانا کسے کہتے ہیں؟

اردو زبان میں جسے گانا کہا جاتا ہے، اس کے لیے عربی زبان میں جو مشہور لفظ ہے وہ: "الغنا" ہے جس کے بارے میں عربی زبان کی سب سے مشہور و معروف لغت کی کتاب "المنجد" میں یہ تشریح موجود ہے۔۔۔الغنا من الصوت: گیت سر، راگ اسی غنا کی جمع اَلْاَغْنِيَّه، اَلْاِغْنِيَّه اور اَلْاُغْنِيَه (بغیر تشدید بھی) آتی ہے۔ یعنی گیت سر اور راگ۔ اغانی اور اغان بھی اسی کی جمع ہے۔ غَنّىْ بِالشِّعْرِ (یعنی) گانا، شعر پڑھنا۔[1]

"گانا: یعنی وہ آواز جس میں گٹکری بھی ہو اور نشاط آور بھی ہو۔ یا یہ کہ: ہر وہ آواز جسے عرف عام میں گانا کہا جائے، اگر نشاط آور نہ بھی ہو، چاہے اس آواز میں کوئی شعر پڑھا جائے یا قرآن یا کچھ اور پڑھا جائے"۔[2] گانا: وہ آواز ہے جو نشاط آور ہوتی ہے۔[3] "گانا" وہی ہے جسے عام طور پر گانا کہا جاتا ہے۔ اور یہ اس قدر مشہور ہے کہ مزید کسی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔[4] "وہ آواز جو گانے بجانے اور لہو لعب کی محفلوں میں معروف ہے"۔[5] آج کل کے علما و مجتہدین کے نزدیک بھی "غِناء" کی مشہور و معروف توضیح یہی کی ہے: "وہ آواز جسے عرف عام میں (عام پبلک کے نزدیک) گانا سمجھا جاتا ہے۔"[6] ثقافتی تبدیلی اور پشتونوں کی اپنی ثقافت سے لاعلمی کی وجہ سے روایتی آلاتِ موسیقی کے استعمال میں کمی آ رہی ہے۔ اگر ہم نے اپنے ثقافتی ورثے کو محفوظ نہیں کیا تو آئندہ چند سالوں میں رباب جیسے پشتو موسیقی کا دل کہلانے والے ان الات کا وجود ہی ختم ہو جائے گا۔[7] گانے بجانے کے علم کو بھی موسیقی کہاجاتا ہے۔

تجارت

موسیقی کی صنعت موسیقی کے تخلیق اور فروخت سے منسلک ہے۔

حوالہ جات

  1. المنجد صفحہ 721
  2. مجمع البحرین
  3. القاموس
  4. مفاتیح الجنان
  5. تفسیر منہج البیان جلد 1 صفحہ67
  6. گانے اور موسیقی کی ممانعت صفحہ 14
  7. "موسیقی"۔ 27 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 فروری 2018