"اسلام اور مسیحیت" کے نسخوں کے درمیان فرق
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
اسلام نے [[ساتویں صدی عیسوی کی اسلامی تاریخ کا خط زمانی|ساتویں صدی عیسوی]] میں [[مشرق وسطی]] میں آغاز کیا، اسلام خود کو نیا دین نہیں کہتا، بلکہ آدم تا مسیح تک تمام [[انبیاء]] کو مسلمان اور اسلام کو ہی دین قرار دیتا ہے۔ اسلام کی مقدس کتاب [[قرآن]] ہے اور [[محمد]] {{درود}} کو [[اللہ]] کی طرف بھیجا گیا [[آخری نبی]] مانا جاتا ہے۔ اسلامی عقیدہ رکھنے والا شخص مسلمان کہلاتا ہے۔<ref>{{cite web|title=اسلام|url=http://www.patheos.com/Library/Islam}}</ref> |
اسلام نے [[ساتویں صدی عیسوی کی اسلامی تاریخ کا خط زمانی|ساتویں صدی عیسوی]] میں [[مشرق وسطی]] میں آغاز کیا، اسلام خود کو نیا دین نہیں کہتا، بلکہ آدم تا مسیح تک تمام [[انبیاء]] کو مسلمان اور اسلام کو ہی دین قرار دیتا ہے۔ اسلام کی مقدس کتاب [[قرآن]] ہے اور [[محمد]] {{درود}} کو [[اللہ]] کی طرف بھیجا گیا [[آخری نبی]] مانا جاتا ہے۔ اسلامی عقیدہ رکھنے والا شخص مسلمان کہلاتا ہے۔<ref>{{cite web|title=اسلام|url=http://www.patheos.com/Library/Islam}}</ref> |
||
== |
== توحید == |
||
مسیحیت [[تثلیث|تثلیث فی التوحید]] (باپ، بیٹا اور روح القدس) کا قائل ہے۔ یعنی خدائی تین اقنوم سے مرکب ہے۔ ایک تینوں مل کر ایک بھی ہیں۔ ہر اقنوم الگ الگ خدائی صفات کا مالک ہے۔ یہ وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر موجودہ مسیحیت قائم ہے۔ |
|||
اسلام خالص توحید کا قائل ہے۔ اللہ اپنی ذات، صفات اور افعال میں یکتا ہے۔ اسلام کے پیروکار حسب ذیل آیت کی وجہ سے خدا کی ذات میں کسی کو شریک نہیں سمجھتے اور نہ ہی تثلیث پر ایمان رکھتے ہیں:{{سخ}} |
|||
{{اقتباس|{{تصویری قرآن|112|1|2|3|4}}{{سخ}} |
|||
کہہ دو وہ اللہ ایک ہے۔ اللہ بے نیاز ہے۔ نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے۔ اور اس کے برابر کا کوئی نہیں ہے۔}} |
|||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
نسخہ بمطابق 14:30، 1 اپریل 2018ء
اسلام اور دیگر مذاہب |
دیگر مذاہب
قبل از اسلام • ہندومت • جین مت • سکھ مت اسلام اور...
ارتداد • * توہین • جبری تبدیلی • ضد سامیت • جمہوریت • آزاد خیالی • مادیت |
اسلام اور مسیحیت کا کچھ مختلف عقائد و نظریات کے با وجود تاریخی اور روایتی تعلق رہا ہے۔ دونوں مذہب مشرق وسطیٰ میں ایک ساتھ رہے ہیں، دونوں خود کو توحیدی اور ابراہیمی مذہب سمجھتے ہیں۔
مسیحیت نے پہلی صدی عیسوی میں فلسطینی علاقہ جات میں نشو نما پائی اور ابتدائي مسیحیوں نے مسیح کی پیدائش، معجزات، صلیبی موت، تیسرے دن زندہ ہونے اور دوبارہ آمد کے نظریات کے ساتھ تبلیغ کی۔ اس عقدے کے حامل لوگ نصرانی/مسیحی کہلاتے ہیں۔[1]
اسلام نے ساتویں صدی عیسوی میں مشرق وسطی میں آغاز کیا، اسلام خود کو نیا دین نہیں کہتا، بلکہ آدم تا مسیح تک تمام انبیاء کو مسلمان اور اسلام کو ہی دین قرار دیتا ہے۔ اسلام کی مقدس کتاب قرآن ہے اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اللہ کی طرف بھیجا گیا آخری نبی مانا جاتا ہے۔ اسلامی عقیدہ رکھنے والا شخص مسلمان کہلاتا ہے۔[2]
توحید
مسیحیت تثلیث فی التوحید (باپ، بیٹا اور روح القدس) کا قائل ہے۔ یعنی خدائی تین اقنوم سے مرکب ہے۔ ایک تینوں مل کر ایک بھی ہیں۔ ہر اقنوم الگ الگ خدائی صفات کا مالک ہے۔ یہ وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر موجودہ مسیحیت قائم ہے۔
اسلام خالص توحید کا قائل ہے۔ اللہ اپنی ذات، صفات اور افعال میں یکتا ہے۔ اسلام کے پیروکار حسب ذیل آیت کی وجہ سے خدا کی ذات میں کسی کو شریک نہیں سمجھتے اور نہ ہی تثلیث پر ایمان رکھتے ہیں:
” | قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ اللَّهُ الصَّمَدُ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ کہہ دو وہ اللہ ایک ہے۔ اللہ بے نیاز ہے۔ نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے۔ اور اس کے برابر کا کوئی نہیں ہے۔ |
“ |