دی لارڈ آف دی رنگز (فلمی سلسلہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
یہ مضمون 2001ء تا 2003ء میں بننے والی فلمی سلسلے پر ہے۔ کتب کے بارے میں جاننے کے لیے دی لارڈ آف دی رنگز دیکھیے۔
دی لارڈ آف دی رنگز
(انگریزی میں: The Lord of the Rings ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ہدایت کار
پیٹر جیکسن  ویکی ڈیٹا پر (P57) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اداکار الیجاہ ووڈ
کیٹ بلانچٹ
اینڈی سرکیس
کرسٹوفر لی  ویکی ڈیٹا پر (P161) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلم ساز پیٹر جیکسن  ویکی ڈیٹا پر (P162) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صنف فنٹاسی فلم،  مہم جویانہ فلم،  ہنگامہ خیز فلم  ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ماخوذ از دی لارڈ آف دی رنگز  ویکی ڈیٹا پر (P144) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلم نویس
فران والش  ویکی ڈیٹا پر (P58) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زبان انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P364) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملک نیوزی لینڈ
ریاستہائے متحدہ امریکا  ویکی ڈیٹا پر (P495) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سنیما گرافر انڈریو لیسنی  ویکی ڈیٹا پر (P344) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موسیقی ہوارڈ شور  ویکی ڈیٹا پر (P86) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسٹوڈیو
تقسیم کنندہ نیو لائن سنیما  ویکی ڈیٹا پر (P750) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میزانیہ
باکس آفس
تاریخ نمائش 2001  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر فلمیں
 
دی ہابٹ ٹریلوجی  ویکی ڈیٹا پر (P156) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات۔۔۔
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

دی لارڈ آف دی رنگز (انگریزی: The Lord of the Rings) ایک سہ المیہ فلمی سلسلہ ہے جو جے آر آر ٹولکین کی لکھی کُتب پر مبنی ہے۔ یہ سلسلہ تین مُختلف فِلموں پر مُشتمل ہے اور اِسکے ہدایتکار پیٹر جیکسن ہیں۔ اِن فِلموں میں دی فیلوشپ آف دی رنگز (2001ء)، دی ٹو ٹاورز (2002ء) اور دی ریٹرن آف دی کنگ (2003ء) شامل ہیں۔ اِن فِلموں کی تقسیم کاری نیو لائن سنیما نے کی۔

فلمی دنیا کا یہ ایک اولوالعزم اور بڑے پیمانے کا منصوبہ تھا۔ اِن فِلموں کا کُل میزانیہ 285 ملین ڈالر تھا اور اِس منصوبے کو تکمیل تک پہنچانے میں 8 سال لگ گئے۔ تینوں فلموں کو بیک وقت پیٹر جیکسن کے آبائی ملک نیوزی لینڈ میں فلمایا گیا۔ فلمائی گئی کہانیاں کتابوں کی کہانیوں سے با احترام مشابہت رکھتی تھیں، اگرچہ کتابوں کے کچھ حصّے فلم کی حتمی تخلیق سے نظر انداز اور ترک کر دئے گئے تھے۔

اِن فلموں کی کہانی ایک فرضی وسطی زمین پر مبنی ہے جہاں آدمی، ہابٹ، بونے، ائلف اور اس طرح کی دیگر جادوئی مخلوقات شانہ بشانہ ایک دھرتی پر رہتے ہیں۔ فلم کے عنوان پر مبنی کردار دراصل اِس کہانی کا مرکزی حریف ہے جس کا نام لارڈ ساؤرن ہے۔ اِسکی موت کے بعد اِسکی طلسمی انگوٹھی ایک فروڈو بیگنز نامی ہابٹ کے ہاتھ پڑھ جاتی ہے۔ یہ کہانی اِسی ہابٹ کے سفر کو بیان کرتی ہے اور یہ دکھایا گیا ہے کہ کس طرح اِس وسطی زمین کی شیطانی طاقتوں سے یہ ننھا ہابٹ اپنے دوستوں سمیت لڑتا ہے۔

عالمی فلمی دنیا میں اِن فلموں کو زبردست پزیرائی حاصل ہوئی۔ ہالی وڈ میں 2001ء تا 2004ء انعقاد کردہ سالانہ اکیڈمی ایوارڈز کی تقاریب میں اِن فلموں کو 30 اعزازات کے لیے نمائندگیاں حاصل ہوئیں جن میں سے یہ کُل 17 اعزازات جیت بھی گئیں۔ اِن اعزازات میں محض دی ریٹرن آف دی کنگ کو ہی 11 اکیڈمی ایوارڈ اعزازات حاصل ہوئے۔ اِس طرح بین-ہر اور ٹائٹینک کے شانہ بشانہ یہ فلم اُن فلموں کی فہرست میں شامل ہو گئی جن کو گیارہ (11) یا زائد اعزازات حاصل ہوئے۔ اس سہ المیہ فلمی سلسلہ کو اس کے اختراعی بصری اثرات (visual effects) کے لیے خوب سراہا گیا۔

فلم کو بنانے کا منصوبہ[ترمیم]

ہدایت کار پیٹر جیکسن کا پہلی مرتبہ دی لارڈ آف دی رنگز کی ناول سے تعارف 1978ء میں رؤلف بخشی کی متحرک کارٹون فلم دی لارڈ آف دی رنگز دیکھنے کے بعد ہوا۔ جیکسن چاہتے تھے کہ اِس فلم کو دیکھنے کے بعد وہ ناول کے بارے میں بھی جان سکیں۔ سترہ سال کی عمر میں انھوں نے ویلنگٹن سے آکلینڈ جاتے ہوئے 12 گھنٹے کی ریل کے سفر میں پوری کتاب پڑھ ڈالی۔

جب 1995ء میں جیکسن نے اپنی فلم دی فرائٹنرز پر کام ختم کیا تو انھوں نے پہلی مرتبہ دی لارڈ آف دی رنگز پر کام کرنے کا سوچا۔ وہ یہ سوچ کر بھی حیران ہوا کرتے تھے کہ آج تک کسی نے اِس کہانی کو فلمایا کیوں نہیں۔

طرحبندِ پیداوار[ترمیم]

جیکسن اپنے وسطی زمین کے مخصوص نظریے کو تکمیل تک لانے کے لیے ایک نئی اور حقیقت پر مبنی دنیا کو ایجاد کرنا چاہتے تھے۔ رینڈی کوک کے مطابق جیکسن کا یہ نظریہ دو اور تخلیق کاروں، رے ہیری‌ہاؤسن اور ڈیوڈ لین، کے کاموں سے کافی مشابہت رکھتا تھا۔ چنانچہ، اِس نظریے کو فلمانے کے لیے نیوزی لینڈ کی فوج نے جیکسن کے لیے ایک مخصوص علاقے کو تیار کرنا شروع کر دیا جس کو ہابٹن کا نام دیا گیا۔ عموماً جہاں فلموں میں سیٹ کا استعمال دیکھنے کو ملتا ہے، وہاں مقامی فوج نے اس علاقہ کو اصلی پیڑ پودوں سے بھی سجایا اور اِن کے گرد ایک گاؤں کو بھی فروغ دیا۔ اژدہات کو بھی اس طرح بنایا گیا کہ ان کے پر اصلی چڑیا کے پروں کی مانند کام کر سکتے تھے۔ اِن تین فلموں میں استعمال ہونے والے زرہ بکتروں کی کل تعداد 48،000 تھی اور ساتھ میں 500 کمان اور 10،000 تیر بھی ویٹا ورکشاپ کی زیر نظر بنائے گئے۔

ستارے[ترمیم]

کردار فلم
دی فیلوشپ آف دی رنگز دی ٹو ٹاورز دی ریٹرن آف دی کنگ

مرکزی کرداروں کی رفاقت

ایراگورن ویگو مورٹینسین
فروڈو بیگنز ایلاائیجہ ووڈز
بورومیر شان بین
میریاڑوک برینڈیبک (میری) ڈومینک موناھیں
سیموائز گامجی شان آسٹن
گینڈالف ایئن مکیلین
گیملی جان ریز-ڈیویز
لیگولاس اورلانڈو بلوم
پیریگرین ٹوک (پیپن) بیلی بوائڈ

تاریخی کردار

ڈیئاگول تھوماس رابنز
ائلینڈیل پیٹر مکنزی
گل-گیلیڈ مارک فرگیؤسن
ایزیلڈور ھیری سنکلیئر ھیری سنکلیئر

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]