راجستھان اسمبلی انتخابات، 2013ء
| |||||||||||||||||||||||||||||||
200 میں سے 199 نششتیں راجستھان مجلس قانون ساز اکثریت کے لیے 101 درکار نشستیں | |||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ٹرن آؤٹ | 75.67% | ||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||
|
راجستھان مجلس قانون ساز انتخابات، 2013ء 1دسمبر 2013ء کو بھارت کے صوبہ راجستھان میں منعقد ہوئے اور نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو ہوا۔ [1] اس وقت کی حکمراں جماعت انڈین نیشنل کانگریس نے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے زیر قیادت وسوندھرا راجے کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی سے شکست کھائی۔ وسوندھرا راجے اگلی وزیر اعلیٰ منتخب ہوئیں۔ [2]
قبل از انتخابات
[ترمیم]سروے
[ترمیم]سروے | تاریخ | بھارتیہ جنتا پارٹی | انڈین نیشنل کانگریس | دیگر بشمول بہوجن سماج پارٹی | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
Headlines Today-C Voter | ستمبر 2013 | 97 | 79 | 24 | [3] |
Times Now-India TV-C Voter | ستمبر 2013 | 118 | 64 | 18 | [4] |
CNN-IBN-The Week-CSDS | اکتوبر 2013 | 115-125 | 60-68 | 12-20 (BSP 4-8) | [5] |
انتخابات
[ترمیم]200 نشستوں میں سے 199 نشستوں کے لیے صوبہ راجستھان میں 1 دسمبر 2013ء کو ووٹ ڈالے گئے۔ بی جے پی کے امیدوار جگدیش میگھوال کی موت کی وجہ سے چورو نشست کی ووٹنگ 3 دسمبر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔ [6][7]
ای وی ایم کے ساتھ ساتھ وی وی پیٹ کا استعمال صرف ایک نششت پر ہوا تھا۔ [8][9] مجموعی طور پر 2,087 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا جن میں 166 خواتین اور ایک مخنث امید وار بھی شامل ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی نے مکمل 200 نششتوں پر امیدوار اتارے تھے جبکہ بہوجن سماج پارٹی نے 195 نششتوں پر انتخاب لڑا تھا۔ وہیں بھارتیہ مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی نے 38، راشٹروادی کانگریس پارٹی نے 16 اور دیگر جماعتوں نے 666 نششتوں پر قسمت آزمائی تھی۔ کل 758 آزاد امیدوار میدان میں تھے۔ [6][7] ووٹروں کی کل تعداد 4.08 کرڑوڑ تھی جن میں 1.92 خواتین تھیں۔ کل 47,223 پولنگ بوتھ تھے۔ [6][7] اب تک سب سے زیادہ 74.38% نے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا جو اس وقت تک کا ایک ریکارڈ ہے۔ سب سے زیادہ ووٹر جیسلمیر میں ووٹ ڈالنے آئے تھے۔ ان کا فیصد 85.52% جبکہ سب سے کم (55.21%) بھرت پور میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔ [7]
نتائج
[ترمیم]8 دسمبر کو نتائج کا اعلان ہوا۔ ref name=th/>[10] وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اپنے حلقہ سردارپورا سے 18,478 ووٹوں سے جیت گئے جبکہ وزارت اعلیٰ کی امیدوار وسوندھرا راجے نے جھالارپٹن سے 60,896 ووٹوں سے جیت حاصل کی۔ [11] یہ الیکشن بی جے پی کا اب تک کا سب سے بہتر تو وہیں کانگریس کا سب سے بد تر الیکشن رہا ہے۔ [12] میناکے با اثر رہنما اور دوسہ سے بھارتی پارلیمان کے رکن کیروڑی لال مینا کو زبردست ہار کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کی نومولود جماعت نیشنل پپلز پارٹی صرف چار نششتیں ہی جیت پائی۔ [13]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "EC announces election dates for Delhi, MP, Rajasthan, Mizoram, Ch'garh"۔ One India۔ 4 اکتوبر 2013۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "About Rajasthan Assembly Election Results 2013"
- ↑ "BJP may retain power in MP and Chhattisgarh, win Rajasthan; AAP may jolt Congress in Delhi: Opinion poll"۔ India Today۔ 18 October 2013۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ "Times Now survey: BJP to retain MP, Chhattisgarh, grab Rajasthan, Delhi"۔ Daijiworld۔ 19 October 2013۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ "Pre-poll survey: BJP may storm to power in Rajasthan with 115-125 seats"۔ IBN Live۔ 30 October 2013۔ 06 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ^ ا ب پ "Polling begins in Rajasthan"۔ The Hindu۔ 2013-12-01۔ 18 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ^ ا ب پ ت Sachin Saini (2013-12-01)۔ "Rajasthan voters rock the ballot with record 74% turnout"۔ Hindustan Times۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 دسمبر 2013
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 12 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 02 فروری 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ "Assembly Elections دسمبر 2013 Results"۔ ECI۔ Election Commission of India۔ 2013-12-12 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2020
- ↑ http://www.deccanchronicle.com/131208/news-current-affairs/article/bjp-decimates-cong-rajasthan
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 25 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ http://www.dnaindia.com/india/report-kirori-lal-meena-s-claims-fall-flat-as-janata-sends-national-people-s-party-packing-1932172
- ↑ http://zeenews.india.com/assembly-elections-2013/rajasthan-polls/rajasthan-goes-to-polls-tomorrow_893480.html
- ↑ "Members Page"۔ rajassembly.nic.in۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2018
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ "MLA of Sagwara"۔ Nationsroot Inc۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 13 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018
- ↑ "Constituency Representation"۔ rajassembly.nic.in۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2018