سکندر لودھی
سکندر لودھی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | 17 جولائی 1458ء | ||||||
وفات | 21 نومبر 1517ء (59 سال) دہلی |
||||||
مدفن | لودھی باغ | ||||||
شہریت | ![]() |
||||||
اولاد | ابراہیم لودی | ||||||
والد | بہلول لودھی | ||||||
خاندان | لودھی سلطنت | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان سلطنت دہلی | |||||||
برسر عہدہ 17 جولائی 1489 – 21 نومبر 1517 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان [1] | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |
سکندر لودھی (وفات: 21 نومبر 1517ء) لودھی سلطنت کا دوسرا حکمران اور سلطان دہلی تھا۔


سکندر لودھی علم و ادب کا رسیا تھا اس نے حکام کا انتخاب ذاتی قابلیت کے بنا پہ کیا لہذا اعلی عہدوں کے حصول کے لیے ہندوؤں نے فارسی زبان سیکھنا شروع کردی ۔ وہ ایک قابل عقلمند اور عادل بادشاہ تھا ۔ صوفیا اکرام کا خاص ادب کرتا ۔ اپنے لیے مراتب نہ لیتا ۔ بادشاہ ہو نے کے باوجود عام گھوڑے پہ سواری کرتا اور سادگی اختیار کرتا سخاوت اس کی عادت تھی اور متانت مزاج کا حصہ ۔ دہلی لودھیوں کا گڑھ رہا ۔ لودھی گارڈن دہلی میں مدفون ہوا ۔ اس کا مقبرہ اسے کے بیٹے ابراہیم لودھی نے تعمیر کروایا ۔ اس نے عوام کے مفاد لیے بہت سے کام کیے ۔
عہد حکومت
[ترمیم]اپنے عہد حکومت میں سلطان نے اسلام کی ترویج کے لیے بہت سی خدمات سر انجام دیں۔
آگرہ کی بنیاد
[ترمیم]سطان سکندر لودھی نے 1504ء میں آگرہ کی بنیاد رکھی اور اِس شہر کو دار الحکومت بنایا۔
وفات
[ترمیم]سلطان سکندر لودھی نے 21 نومبر 1517ء کو دہلی میں انتقال کیا۔ وہیں تدفین لودھی باغ میں کی گئی۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]ماقبل | سلطان دہلی سلطنت 17 جولائی 1489ء– 21 نومبر 1517ء |
مابعد |
- 1458ء کی پیدائشیں
- 17 جولائی کی پیدائشیں
- 1517ء کی وفیات
- 21 نومبر کی وفیات
- دہلی میں وفات پانے والی شخصیات
- مقام و منصب سانچے
- بھارتی مسلم شخصیات
- پشتون نژاد بھارتی شخصیات
- پندرہویں صدی کے ہندوستانی بادشاہ
- سولہویں صدی کے ہندوستانی بادشاہ
- لودھی خاندان
- پشتون شخصیات
- پندرہویں صدی کے حکمران
- سولہویں صدی کے حکمران
- سلاطین دہلی
- پندرہویں صدی کی شخصیات
- سولہویں صدی کی شخصیات
- بھارت میں پندرہویں صدی
- بھارت میں سولہویں صدی
- ہندوستانی فرماں روا