ابراہیم لودھی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابراہیم لودھی
(پشتو میں: ابراهیم لودي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 15ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 اپریل 1526  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پانی پت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات لڑائی میں مارا گیا   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد سکندر لودھی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان لودھی سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان سلطنت دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
22 نومبر 1517  – 21 اپریل 1526 
سکندر لودھی  
ظہیر الدین محمد بابر  
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  سلطان سلطنت دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابراہیم لودھی ، خاندان لودھی کے آخری بادشاہ تھا۔ ابرہیم لودھی ، سکندر لودھی کا بڑا بیٹا تھا اور سکندر لودھی کی وفات کے بعد تخت نشین ہوا۔ ابرہیم لودھی، مزاج کا اکھڑ اور غصیلا تھا۔ امرا ناراض ہو گئے۔ بزور دبانا چاہا تو زیادہ بگڑ گئے اور بغاوتیں کیں۔ اس کے بھائی جلال خان نے بغاوت کی اور مارا گیا۔ چچیرے بھائی اعظم ہمایون کو شبہے کی بنا پر پکڑا۔ اس کے بیٹے فتح خان کو بھی قید میں ڈال دیا۔ ان واقعات سے مشتعل ہو کر سب افغان باغی ہو گئے۔ خانہ جنگی میں قوت ضائع ہوئی۔ میواڑ کے رانا سانگا کو شکست دی۔ بہادر خان بہار میں خود مختار ہو گیا۔ ابراہیم اس کی سرکوبی نہ کر سکا۔ اسی اثنا میں رانا سانگا نے کابل سے ظہیر الدین بابر کو بلایا۔ پانی پت کی پہلی لڑائی میں ابراہیم مارا گیا۔ اور یوں 1526ء میں ہندوستان میں مغلیہ سلطنت کا آغاز ہوا۔