عبدالصمد خان اچکزئی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد الصمد خان اچکزئی
عبد الصمد خان اڅکزی
1946ء میں نہرو اور شیخ عبد اللہ کے ساتھ

معلومات شخصیت
پیدائش 7 جولا‎ئی 1907ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عنایت اللہ کاریز کلے، گلستان، برطانوی راج
وفات 2 دسمبر 1973ء (66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوئٹہ
شہریت پاکستانی
قومیت پاکستانی
دیگر نام خان شہید
آبائی علاقہ کوئٹہ
مذہب اسلام
جماعت پختونخوا ملی عوامی پارٹی
زوجہ (دو رفقائے حیات)
اولاد محمد خان اچکزئیمحمود خان اچکزئی،حامد خان اچکزئی،احمد خان اچکزئی،بی بی خُور
والدین نور محمد خان
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان
مادری زبان پشتو  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پشتو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت سیاست فعالیت پسندی

عبد الصمد خان اچکزئی (پیدائش :7 جولائی 1907ء گلستان، بلوچستان) ایک معروف قبائلی شخصیت، سیاسی راہنما ،ادیب اور انسانی حقوق کے کارکن تھے۔ عبد الصمد خان موجودہ چیئرمین پختونخوا ملی پارٹی محمود خان اچکزئی کے والد تھے۔ ان کا تعلق پاکستانی صوبہ بلوچستان کے ایک پسماندہ علاقے گلستان سے تھا۔ عبد الصمد خان نے ابتدائی تعلیم گلستان میں حاصل کی اور اسکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ پشتو، عربی، فارسی زبانوں کی تعلیم حاصل کی اور فقہ، احادیث اور تفصیل کا مطالعہ کیا۔

عملی زندگی[ترمیم]

برطانوی راج کیخلاف متحدہ ہندوستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کی اور تقریباََ 25 سال سے زیادہ عرصے تک عبد الصمد کو انگریزوں نے جیل میں رکھا۔ بعد میں پاکستان بننے کے بعد ایوب خان کی مارشل لا کے خلاف احتجاج کرنے پر انھیں جیل بھیجا گیا۔ قریب اپنی زندگی میں انھوں کُل 35 سال جیل کاٹی۔

عبد الصمد خان اچکزئی کو پشاور، مچھ، ہری پور، لاہور کا شاہی قلعہ منٹگمری مالٹا اور جزائر انڈیمان کے جیلوں میں بھی رکھا گیا تھا۔ اپریل 1930ء کو پشاور میں انگریز سرکار اور پشتون آزادی پسندوں کی درمیان جھڑپ ہوئی جس نے ایک بڑے تنازعے کی شکل اختیار کی اور صوبہ خیبر پختونخوا میں مردان، ٹکر، بنوں، ہاتھی خیل، کوہاٹ، پڑانگ، سپن تنگی اور کئی دیگر مقامات پر بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے۔ یہ لڑائی’’ہندوستان چھوڑدو‘‘ تحریک کا حصہ تھی۔

ادبی خدمات[ترمیم]

ترجمے[ترمیم]

  • آزادی کا اُفق: کتاب Future of Freedom کا مکمل اردو ترجمہ
  • ترجمان القرآن - ابو الکلام آزاد کی کتاب کا پشتو ترجمہ ہے جو عبد الصمد خان نے جیل میں لکھا۔
  • کیمائے سعادت- امام غزالی کی کتاب کا پشتو ترجمہ
  • سیرت النبی ﷺ-مولانا شبلی نعمانی کی کتاب کا ترجمہ

دیگر[ترمیم]

  • زما ژوند (اردو معنی:میری زندگی)- عبد الصمد خان نے اپنی زندگی میں درپیش حالات و واقعات پر لکھا۔
  • صمد اللغات- پشتو لغت جو انھوں نے کوئٹہ جیل میں لکھی

مزید دیکھیے[ترمیم]