عباد بن عبداللہ بن زبیر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عباد بن عبداللہ بن زبیر
معلومات شخصیت
پیدائشی نام عباد بن عبد الله بن الزبير الأسدي
کنیت أبو يحيى
لقب الأسدي القرشي
والد عبد الله بن الزبير
والدہ تماضر بنت منظور
بہن/بھائی
رشتے دار جده لأبيه زبير بن العوام
جدته لأبيه اسماء بنت ابی بكر
عمه عروہ بن زبير
عمه مصعب بن زبير
عملی زندگی
پیشہ محدث ،  منصف ،  مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو یحییٰ عباد بن عبد اللہ بن زبیر، ثقہ تابعی اور حديث نبوي راویوں میں سے ہیں۔آپ کے والد خلیفہ اور صحابی رسول حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ تھے۔جن کے دور میں آپ مکہ کے قاضی تھے۔اور آپ کے دادا حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ تھے۔حضرت عبد اللہ ابن زبیر اور زبیر بن العوام دونوں صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔

سیرت[ترمیم]

عباد کا تعلق ابتدائی اسلام کے مسلم خاندان سے ہے۔آپ کے والد خلیفہ اور صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم عبد اللہ بن الزبیر ہیں اور آپ کی والدہ تماضر بنت منظور بن زبان بن سیار الفزاری ہیں۔آپ کے دادا الزبیر بن العوام ہیں،جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے شاگرد اور آپ کی پھوپھی صفیہ کے بیٹے تھے اور ان کی پھوپھی اسماء بنت ابی بکر ہیں جو بہن ہیں، ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ کی،جو ابوبکر صدیق کی بیٹی ہیں۔آپ کے بھائی ثابت، خباب، عامر، عمر اور موسیٰ اور آپ کے بیٹے یحییٰ حدیث کے راویوں میں سے ہیں۔ عباد کا اپنے والد حضرت عبد اللہ بن الزبیر کے ساتھ بہت احترام تھا اور انھوں نے اپنی خلافت کے دوران انھیں مکہ کا قاضی مقرر کیا تھا،لوگوں کا خیال تھا کہ عبد اللہ بن الزبیر انھیں اپنے دور حکومت کی ولایت سونپیں گے۔ عبد اللہ بن زبیر جب حج کے لیے نکلتے تھے تو انھیں اپنا جانشین مقرر کرتے تھے۔ عباد بن عبد اللہ بن الزبیر کے تین بیٹے تھے: محمد اور صالح، جن کی مائیں خدیجہ یا ام شیبہ بنت عبد اللہ بن حکیم بن حزام تھیں اور یحییٰ بن عباد، جن کی والدہ عائشہ بنت عبد الرحمٰن بن الحارث بن ہشام بن مغیرہ تھیں۔ ۔ [1] [2][3] .[3]

روایت حدیث[ترمیم]

آپ اپنے والد عبد اللہ بن الزبیر، ان کی دادی اسماء بنت ابی بکر، ان کے والد کی خالہ عائشہ بنت ابی بکر، حارث بن خزمہ الانصاری اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہم سے روایت کرتے ہیں ۔ ان سے روایت ہے: ان کے بیٹے یحییٰ، ان کے چچا زاد بھائی ہشام بن عروہ، عبد اللہ بن ابی ملیکہ، ان کے بھتیجے عبد الواحد بن حمزہ بن عبد اللہ بن الزبیر، ان کے چچا زاد بھائی محمد بن جعفر بن الزبیر، صالح بن عجلان، عیسیٰ بن معمر اور ان کے کزن یحییٰ بن جعفر بن الزبیر سے۔ [4]

جراح و تعدیل[ترمیم]

امام نسائی نے اس کے بارے میں کہا: "ثقہ" اور ابن سعد نے کہا: "وہ ثقہ تھے اور اس کے پاس بہت سی حدیثیں تھیں" اور امام ابن حبان نے اپنی کتاب "الثقات" میں اس کا ذکر کیا ہے۔ جیسا محدثین کی ایک جماعت نے ان سے روایات لی ہیں۔[5]

حوالہ جات[ترمیم]