عرفان شہزاد
ڈاکٹر | |
---|---|
عرفان شہزاد | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1976ء (عمر 47–48 سال) راولپنڈی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
تعلیمی اسناد | ایم اے ، پی ایچ ڈی |
پیشہ | مصنف ، مضمون نگار ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
ڈاکٹر عرفان شہزاد ایک پاکستانی اسلامی اسکالر ہیں۔ ان کا تعلق جاوید احمد غامدی کے اہم شاگردوں میں ہوتا ہے، عرفان المورد جو غامدی فکر کا ترجما ادارہ ہے، اس کے ساتھ وابستہ ہیں اور المورد سے شائع ہونے والی رسائل اشراق میں باقاعدگی میں لکھتے ہیں۔ احمدیہ کے نقد پر ان کی ایک کتاب 2021ء میں شائع ہوئی ہے۔
پیدائش و تعلیم
[ترمیم]1976ء میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنی تعلیم رالپنڈی ہی میں مکمل کی۔ جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ انھوں نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت درس نظامی درجہ چہارم تک تعلمی حاصل کی ہے۔عرفان شہزاد نے ایم اے اسلامیات اور جامعہ پنجاب سے ایم اے انگریزی ادب کیا ہے۔ انھوں نے جامعہ نمل اسلام آباد سے اسلامیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کی۔[1]
پیشہ وارانہ زندگی
[ترمیم]عرفان شہزاد تقریبا 15 سالوں سے مختلف تعلیمی اداروں میں پڑھا رہے ہیں۔ جن میں پاک ترک انٹرنیشنل اسکولز اور کالجز اسلام آباد، سینٹ میری اکیڈمی فار گرلز راولپنڈی اور ایئر یونیورسٹی اسلام آباد شامل ہیں۔ ڈاکٹر عرفان مذہبی اور سماجی مسائل پر لکھتے ہیں۔ ان کے مضامین مختلف علمی جریدوں بشمول اشراق لاہور، الشریعہ گوجرانوالہ پاکستان میں اور سوشل میڈیا کی مختلف ویب سائٹس پر شائع ہوتے ہیں۔ انھیں 2014ء میں فراہی مکتب فکر سے متعارف ہونے کے بعد انھوں نے فراہی علمی نظریات کی تشریح، جاوید احمد غامدی کے مختلف نظریات کی وضاحت، احمدیہ پر نقد، قانونِ حجت پر کئی مضامین لکھے ہیں۔
تصنیفات
[ترمیم]- ختم نبوت اور احمدی استدلال: نئے مطالعے کی روشنی میں، 2021ء
- تعارف: قانون اتمام حجت اور اس کے اطلاقات
حوالہ جات
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]- باضابطہ ویب سے ائٹآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ irfanshehzad.com (Error: unknown archive URL)
- الشریعہ، گوجرانوالہ میں شائع شدہ مضامین
- ہم سب ویب گاہ پر شائع شدہ مضامین