محمد عثمان ڈیپلائی
محمد عثمان ڈیپلائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13 جون 1908ء ڈیپلو ، ضلع تھرپارکر ، سندھ |
تاریخ وفات | 7 فروری 1981ء (73 سال) |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی ، ناول نگار ، افسانہ نگار ، ڈراما نگار |
پیشہ ورانہ زبان | سندھی ، اردو |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
محمد عثمان ڈیپلائی (انگریزی: Muhammad Usman Diplai) (پیدائش: 13 جون، 1908ء - وفات: 7 فروری، 1981ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے سندھی اور اردو زبان کے مشہور و معروف ناول نگار، افسانہ نگار، مترجم، ڈراما نویس اور صحافی تھے جنھوں نے سندھی زبان میں شہرۂ آفاق ناول سانگھڑ تحریر کیا۔
حالات زندگی[ترمیم]
محمد عثمان ڈیپلائی 13 جون، 1908ء کو ڈیپلو، ضلع تھر پارکر، سندھ، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے۔[1][2] وہ کسی درس گاہ کے فارغ التحصیل نہیں تھے لیکن بچپن ہی سے انھیں علم حاصل کرنے کی لگن تھی۔[2]
ادبی خدمات[ترمیم]
محمد عثمان ڈیپلائی نے بچپن ہی سے سندھی اور اردو زبان میں کہانیاں لکھنی شروع کر دیں۔ انھوں نے لاتعداد علمی اور ادبی مضامین اور سو کے لگ بھگ تاریخی ناول تحریر کیے جن میں ان کا ناول سانگھڑ شہرۂ آفاق حیثیت رکھتا ہے۔ اس ناول میں صوبہ سندھ میں انگریز سامراج کے خلاف پیر صبغت اللہ شاہ راشدی اور ان کے حواریوں کی آزادی کے لیے جدوجہد کو موضوع بنایا گیا ہے۔[2]
محمد عثمان ڈیپلائی سندھی کے ایک کثیر الاشاعت اخبار روزنامہ عبرت کے بانی تھے۔ انھوں نے آزادی صحافت کی خاطر قید و بند کی صعوبت بھی برداشت کی۔ اپنے آخری زمانے میں وہ ایک ماہوار ادبی جریدے سانٹریہہ (وطن) کے ساتھ انگریزی روزنامہ سندھ ٹائمز کے مدیر بھی تھے۔[2]
تصانیف[ترمیم]
- سانگھڑ (ناول)
- گلستان حسن (ناول)
- اسلام تے مقدمو (ڈراما)
- گمراہ مسافر (ناول)
- مجاہد کشمیر (ناول)
- بلبل ایران (ناول)
- عید جو چنڈ (ناول)
- درد جو شہر (افسانے)
- سنگدل شہزادی (ناول)
- آخری امید
- وطن فروش (کہانی)
- شاہ جے رسالے جو رہبر (لطیفیات)
- مجاہد مصر (ناول)
- غازی اورنگ زیب عالمگیر
- درگاہ شریف
ادارت[ترمیم]
- روزنامہ عبرت (سندھی) حیدرآباد، سندھ
- روزنامہ سندھ ٹائمز (انگریزی) حیدرآباد
- ماہوار ادبی جریدہ سانٹریہہ (وطن)
محمد عثمان ڈیپلائی کے فن و شخصیت پر کتب[ترمیم]
- محمد عثمان ڈیپلائی : شخصیت اور فن، پروفیسر آفاق صدیقی، اکادمی ادبیات پاکستان، 2009ء
اعزازات[ترمیم]
محمد عثمان ڈیپلائی کو حکومت پاکستان کی جانب سے ان کی وفات کے بعد صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی کے اعزاز سے نوازا گیا۔[2]
وفات[ترمیم]
محمد عثمان ڈیپلائی 7 فروری، 1981ء کو وفات پا گئے۔[1][2]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب محمد عثمان ڈیپلائی، بائیو ببلوگرافی ڈاٹ کام، پاکستان
- ^ ا ب پ ت ٹ ث عقیل عباس جعفری: پاکستان کرونیکل، ص 509، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
- 1908ء کی پیدائشیں
- 13 جون کی پیدائشیں
- 1981ء کی وفیات
- 7 فروری کی وفیات
- تمغائے حسن کارکردگی وصول کنندگان
- بیسویں صدی کے مترجمین
- بیسویں صدی کے ناول نگار
- پاکستانی اخبار مدیران
- پاکستانی افسانہ نگار
- پاکستانی ماہرین سندھیات
- پاکستانی مترجمین
- پاکستانی مرد افسانہ نگار
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پاکستانی ناول نگار
- پاکستانی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- سندھی شخصیات
- سندھی مصنفین
- ضلع تھرپارکر کی شخصیات