مداخیل (یوسفزئی قبیلہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مداخیل ایک پختون /پشتون/ پٹھان قبیلہ ہے۔ یہ یوسفزئی قبیلے کے عیسی زئی قبیلے کی ایک شاخ ہے۔

تاریخ[ترمیم]

مداخیل کا تعلق تورغر قبائل کے خاندان سے ہے۔ وہ یوسفزئی قبیلے کے عیسیٰ زئی قبیلے کی ایک شاخ ہیں۔ [1] مداخیل عیسیٰ (عیسی زئی) کے بیٹے مدا اور یوسف/یوسف/(یوسف زئی) کے پوتے کی اولاد ہیں۔ [2] مدا خیل کو مزید چار شاخوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر شاخ میں دو یا زیادہ ذیلی شاخیں (خیل) ہیں۔ [3]

شاخیں اور ذیلی شاخیں (خیل)[ترمیم]

ذیلی قبیلہ شاخ ذیلی شاخ (خیل)
مداخیل حسن باز خیل بادو خیل، بارہ خیل اور غندا خیل
بازید خیل الرابی خیل اور توتہ خیل
حسن خیل بین خیل، سید علی خیل اور سلطان خیل
مدا نامہ

جغرافیہ[ترمیم]

تورغر پر رہنے والوں میں مداخیل بھی شامل ہیں۔ مداخیل علاقہ مہابان پہاڑ کی شمالی ڈھلوان پر سندھ کے دائیں کنارے تک ہے اور شمال میں حسن زئیوں سے، مشرق میں سندھ سے، جنوب اور مغرب میں تنولیوں اور امازائیوں سے گھرا ہوا ہے۔ زیادہ تر دیہات مہابان پہاڑ پر ہیں، جن میں سے دو سندھ کے کنارے ہیں۔ مداخیل کے علاقے کے لیے سب سے آسان راستہ حسن زئی کے علاقے سے گزرتا ہے۔

ثقافت اور روایات[ترمیم]

دوسرے پشتونوں کی طرح مداخیلوں نے اپنی ثقافتی شناخت اور انفرادیت کو برقرار رکھا۔ وہ اپنی زندگی پشتونوالی کے ضابطہ اخلاق کے مطابق گزارتے ہیں، جس میں مردانگی، نیکی، بہادری، وفاداری اور شائستگی شامل ہے۔ مداخیلوں نے جرگہ (مشاورتی اسمبلی)، ناناوتی (وفد کا اعتراف جرم)، حجرہ (بڑا ڈرائنگ روم) اور میلمستیا (مہمان نوازی) کے پشتون رسم و رواج کو بھی برقرار رکھا ہے۔ [4]

زبان[ترمیم]

پشتو مداخیل کی بنیادی زبان ہے۔ شہری مراکز سے دور رہنے اور دوسری زبانوں کے لوگوں سے کم تعامل رکھنے والے مداخیل پشتو کی خالص ترین شکل بولتے ہیں۔ غیر پشتون خاندانوں میں زندگی کے بہتر امکانات کے لیے ہجرت کی وجہ سے، کچھ مداخیلوں نے دوسری زبانیں اپنا لی ہیں جیسے ہندکو اور اردو ۔

تور غر ضلع کی تشکیل[ترمیم]

28 جنوری 2011 کو تورغر خیبر پختونخوا کا 25 واں ضلع بن گیا۔ [5] جودبا اس نوزائیدہ ضلع کا ضلعی ہیڈ کوارٹر ہے جس میں درج ذیل تحصیلیں ہیں:-

  • جودبا
  • کنڈر حسن زئی
  • مدا خیل

مدا خیل کے زیادہ تر علاقے تحصیل مدا خیل کے تحت آتے ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Sir Denzil Ibbetson، Sir Edward Maclagan (1911)۔ A Glossary of the Tribes and Castes of the Punjab and North-West Frontier Province: Based on the Census Report for the Punjab, 1883۔ superintendent, Government printing, Punjab۔ صفحہ: 10 
  2. Hubert Digby Watson (1992)۔ Gazetteer of the Hazara district, 1907۔ Sarhad Urdu Academy۔ صفحہ: 166 
  3. J. Wolfe Murray (1899)۔ A Dictionary of the Pathan Tribes on the North-west Frontier of India۔ Office of the Superintendent, Government Print., India 
  4. Surinder Singh، I. D. Gaur (2008)۔ Popular Literature and Pre-modern Societies in South Asia۔ Pearson Education India۔ ISBN 978-81-317-1358-7 
  5. Tor Ghar: Kala Dhaka becomes 25th K-P district The Express Tribune. 28 January 2011. Retrieved 12 November 2011.