منظور الاسلام آفندی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شیخ الحدیث، مولانا

منظور الاسلام آفندی
মঞ্জুরুল ইসলাম আফেন্দী
2019 میں آفندی۔
سیکرٹری جنرل، جمعیت علما اسلام
دفتر سنبھالا
13 دسمبر 2020۔
پیشرونور حسین قاسمی
اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل، حفاضت اسلام بنگلہ دیش
قلمدان سنبھالا
15 نومبر 2020۔ – 25 اپریل 2021۔
پیشروعمران مظہری
ڈائریکٹر جنرل جامعہ اسلامیہ اسلام باغ
دفتر سنبھالا
جون 2001
ذاتی
پیدائش (1968-11-15) 15 نومبر 1968 (عمر 55 برس)
سونارایئے یونین، ڈومار، نئلفاماری ضلع، بنگلہ دیش
مذہباسلام
قومیتبنگلہ دیشی
نسلیتبنگالی
فرقہسنی
فقہی مسلکحنفی
تحریکدیوبندی
بنیادی دلچسپیحدیث، سیاست

منظور الاسلام آفندی (پیدائش 15 نومبر 1986ء) ایک بنگلہ دیشی دیوبندی اسلامی عالم اور سیاست دان ہے۔ وہ جمعیت علمائے اسلام بنگلہ دیش کے سیکریٹری جنرل ہیں،[1] سابقہ ​​اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اسلامیہ بنگلہ دیش ، وفاق المدارس العربيہ عربیہ بنگلہ دیش کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل ، جامعہ اسلامیہ اسلامباغ مدرسہ کے ڈائریکٹر جنرل اور اسلام باغ بڑے مسجد کے خطیب اور نیشنل امام سوسائٹی کے سینئر نائب صدر اور جامعہ اسلامیہ ریاضیہ مدرسہ کے سرپرست۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

آفندی 15 نومبر 1966ء کو بنگلہ دیش کی نیلفاماری ضلع کے ڈومر صوبے کے سونارائے یونین کے دھنی پارہ میں ایک خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد راشد الحسن سونارے یونین کے چیئرمین اور دادا احسان الحق آفندی حسین احمد مدنی کے شاگرد تھے۔ اس کی والدہ کا نام شاہدہ بیگم ہے۔ اس نے 6 سال کی عمر میں خاندانی مسجد کے امام اور خطیب شفیع اللہ کی نگرانی میں قرآن پڑھانا شروع کیا اور 7 سال کی عمر میں حفظ قرآن مکمل کیا۔ 1980ء میں عبد الحلیم کی نگرانی میں آپ کو دار العلوم الحسینیہ علما بازار مدرسہ میں داخل کرایا گیا۔ وہاں کافیہ جماعت (ثانوی) تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1988ء میں عبد الحلیم کی رضامندی سے شمس الدین قاسمی کی نگرانی میں میرپور جامعہ حسینیہ اسلامیہ ارزآباد مدرسہ میں شرح جامی جماعت (ثانویہ عُلیٰے) میں داخل کرایا گیا۔ جماعت مشکات (گریجویشن) تک یہاں تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1993ء میں اعلیٰ تعلیم کے لیے ہندوستان کے دار العلوم دیوبند چلے گئے اور وہاں دوراے حدیث (ماسٹرز) مکمل کی۔ انھوں نے حسین احمد مدنی کے خلیفہ شاہ احمد شفیع سے روحانی آغاز حاصل کیا اور ان سے خلافت حاصل کی۔[2][3]

کیریئر[ترمیم]

دار العلوم دیوبند سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد وطن واپس آئے اور کچھ ہی عرصے بعد سعودی عرب چلے گئے۔ ان کے کیریئر کا آغاز ریاض کے دعوہ اور ارشاد تنظیم میں لیکچرر کی حیثیت سے ہوا جو سعودی عرب کی وزارت کے تحت چلائی جاتی ہیں۔ چار سال وہاں رہنے کے بعد وہ 1999ء میں چھٹی پر ملک آئے۔ جب ان کے استاد عمران مظہری نے انھیں جامعہ اسلامیہ اسلام باغ مدرسہ میں استاد مقرر کیا تو وہ کبھی سعودی عرب واپس نہیں گئے۔ جون 2001ء میں عمران مظہری نے انھیں مدرسہ کا ڈائریکٹر مقرر کیا۔ ذمہداری سنبھالنے کے بعد انھوں نے 2004 میں دوراء حدیث (ماسٹرز) شروع کی۔ تب سے وہ شیخ الحدیث کے منصب پر فائز ہیں۔[3]

وہ 15 نومبر 2020ء حفاضت اسلام بنگلہ دیش کی ایک مرکزی مجلس میں پارٹی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔[4] طالب علمی سے ہی وہ جمعیت علمائے اسلام بنگلہ دیش کی طلبہ تنظیم جمعیت طلاب میں سرگرم تھے۔ 13 دسمبر 2020ء کو نور حسین قاسمی کی وفات کے بعد ، وہ قائم مقام سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے اور 23 دسمبر 2021ء کو وہ قومی کونسل کے مستقل سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔[5] اسے 15 اپریل 2021ء کو 2013ء میں شپلہ چتر میں تخریب کاری کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔[6] اسے 18 اگست 2021 کو رہا کیا گیا۔[7]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "জমিয়তে উলামায়ের সভাপতি জিয়াউদ্দিন মহাসচিব মঞ্জুরুল" [جمیعت علماء اسلام کے صدر ضیاء الدین اور سیکرٹری جنرل منظر الاسلام]۔ .com (بزبان بنگالی)۔ JagoNews24۔ 23 دسمبر 2021۔۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2022 
  2. سفید دستاویز: بنگلہ دیش میں بنیاد پرست فرقہ وارانہ دہشت گردی کے 2000 دن۔۔ 1212-مھاخالی، ڈھاکہ: بنیاد پرست اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کی تحقیقات کے لیے پیپلز کمیشن۔ february 2022۔ صفحہ: 152–154 
  3. ^ ا ب حسین احمد شبلی (2020-12-26)۔ مولانا منظور الاسلام آفندی کا مختصر زندگی اور کارنامے (بزبان بنگالی)۔ قومی پیڈیا 
  4. "حفاضت کے نئے کمیٹی میں اہم عہدے حاصل کرنے والوں۔"۔ rtvonline.com۔ RTV News۔ 15 نومبر 2020۔۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2022 
  5. "جمعیت کی نئی کمیٹی کی تشکیل"۔ banglatribune.com (بزبان بنگالی)۔ Banglatribune۔ 23 دسمبر 2021۔۔ اخذ شدہ بتاریخ ~~~~~ 
  6. "اس بار حفاضت کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل منجور الاسلام کو گرفتار کیا گیا۔"۔ jagonews24.com۔ jagonews24۔ 15 اپریل 2021۔۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2022 
  7. "تحریک کے رہنما منظور الاسلام کو ضمانت مل گئی۔"۔ tvonline.com (بزبان بنگالی)۔ RTV News۔ 18 اگست 2021۔۔ اخذ شدہ بتاریخ ~~~~~