میر حسین موسوی
میر حسین موسوی | |
---|---|
(آذربائیجانی میں: Mir Hüseyn Musəvi)،(فارسی میں: میرحسین موسوی خامنه) | |
مناصب | |
![]() |
|
برسر عہدہ 15 اگست 1981 – 15 دسمبر 1981 |
|
وزیر اعظم ایران | |
برسر عہدہ 31 اکتوبر 1981 – 3 اگست 1989 |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (فارسی میں: میرحسین بن اسماعیل موسوی خامنه) |
پیدائش | 29 ستمبر 1941 (81 سال)[1][2] خامنہ |
رہائش | تہران |
شہریت | ![]() |
عارضہ | کووڈ-19[3] |
زوجہ | زہرا راہنورد |
خاندان | ایرانی سادات |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ شہید بہشتی |
پیشہ | سیاست دان، مصور، معمار، صحافی، مضمون نگار، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی، آذربائیجانی |
ملازمت | جامعہ تربیت مدرس |
دستخط | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم ![]() |
میر حسین موسوی (فارسی: میرحسین موسوی خامنه؛ پیدائش: 2 مارچ 1942ء) ایران کے ایک اصلاح پسند سیاست دان، فنکار اور معمار تھے جو سنہ 1981ء سے 1989ء تک ایران کے وزیر اعظم رہے۔ نیز وہ 2009ء کے صدارتی انتخابات میں اصلاح پسند امیدوار کی حیثیت سے سامنے آئے۔ وہ سنہ 2009ء تک فرہنگستان ہنر ایران کے صدر بھی رہے پھر انہیں قدامت پرست اہل اقتدار نے معزول کر دیا۔
انقلاب کے ابتدائی برسوں میں موسوی جمہوری اسلامی کے مدیر اعلیٰ تھے جو ایران کی حزب جمہوری اسلامی کا باضابطہ اخبار تھا۔ بعد ازاں وہ وزیر خارجہ اور پھر وزیر اعظم کے مناصب پر فائز ہوئے۔ سنہ 1989ء کی آئینی ترامیم کے بعد ایران میں وزارت عظمی کا منصب ختم ہو گیا اور یوں میر حسین موسوی ایران کے آخری وزیر اعظم کہلائے۔ عہدے سے سبک دوش ہونے کے بعد وہ تقریباً بیس برس سیاسی زندگی سے دور رہے۔ سنہ 2009ء کے صدارتی انتخابات کے موقع پر حسین موسوی نے گوشہ تنہائی کو خیرباد کہا اور اُس وقت کے صدر ایران محمود احمدی نژاد کے مقابلہ میں صدارتی امیدوار بن کر انتخابی دنگل میں اترے۔ سرکاری نتائج کے مطابق انہیں انتخابات میں کامیابی نہیں ملی لیکن حسین موسوی نے انہیں تسلیم نہیں کیا اور ووٹوں کے خرد برد کا الزام لگاتے ہوئے حکومت مخالف احتجاج کا آغاز کیا جو بالآخر حکومت ایران اور روحانی پیشوا سید علی خامنہ ای کے خلاف قومی و بین الاقوامی تحریک میں تبدیل ہو گیا۔ اس وقت حسین موسوی اپنے گھر میں اپنی بیوی اور مہدی کروبی کے ساتھ نظر بند ہیں۔
ابتدائی زندگی، تعلیم اور پیشہ ورانہ زندگی[ترمیم]
سیر میر حسین موسوی کی پیدائش ایران کے صوبہ آذربائیجان شرقی کے شہر خامنہ میں 2 مارچ سنہ 1942ء کو ہوئی۔ ان کے والد میر اسماعیل تبریز میں چائے فروش تھے۔ خامنہ ہی میں حسین موسوی پروان چڑھے اور 1958ء میں ہائی اسکول سے فراغت کے بعد تہران منتقل ہو گئے۔ واضح رہے کہ میر حسین موسوی سید علی خامنہ ای کے عزیزوں میں ہیں۔
مزید دیکھیے[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/mussawi-mir-hossein — بنام: Mir Hossein Mussawi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000016498 — بنام: Mir Hossein Mussawi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://www.middleeasteye.net/news/covid-19-iran-mousavi-house-arrest-diagnosed
- 1941ء کی پیدائشیں
- 29 ستمبر کی پیدائشیں
- 1942ء کی پیدائشیں
- ایرانی آذربائیجانی سیاست دان
- ایرانی اسلامی انقلاب کی شخصیات
- ایرانی جمہوری فعالیت پسند
- ایرانی زیر حراست اور قیدی شخصیات
- ایرانی شیعہ
- ایرانی وزرائے اعظم
- ایرانی وزیر خارجہ
- بقید حیات شخصیات
- موسوی خاندان
- وزرائے ایران
- ایرانی ناشرین اخبارات (شخصیات)
- ایران عراق جنگ کی ایرانی شخصیات
- جامعہ شہید بہشتی کے فضلا
- ایران کے صدارتی مشیران
- ایرانی ماہرین تعمیرات
- ایرانی صحافی
- ایرانی انقلابی
- ایرانی مصور