مندرجات کا رخ کریں

خواتین پریمیئر لیگ (کرکٹ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خواتین پریمیئر لیگ
ممالکبھارت
منتطمبورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا
صدردفاترکرکٹ سینٹر, چرچ گیٹ, ممبئی, مہاراشٹرا
فارمیٹٹوئنٹی20 کرکٹ
پہلی بار2023ء
تازہ ترین2024ء
اگلی بار2025ء
فارمیٹڈبل راؤنڈ رابن
پلے آف
ٹیموں کی تعداد5
موجودہ فاتحرائل چیلنجرز بنگلور (پہلا ٹائٹل)
زیادہ کامیابممبئی انڈینز
رائل چیلنجرز بنگلور
( پہلا ٹائٹل مشترکہ)
زیادہ رنمیگ لیننگ (676)
زیادہ ووکٹیںسوفی ایکلسٹن (27)
ٹی ویبھارت
سپورٹس 18 (ٹیلی ویژن)
اسٹار اسپورٹس (ٹیلی ویژن)
ڈزنی + ہاٹ سٹار (او ٹی ٹی)
بین الاقوامی
List of broadcasters
ویب سائٹwplt20.com
سیزن

ویمنز پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) جسے اسپانسرشپ وجوہات کی بنا پر (ٹاٹا ڈبلیو پی ایل) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے بھارت میں ہونے والی خواتین کی فرنچائز ٹوئنٹی20 لیگ ہے۔ . یہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے زیر اہتمام ہے۔[1][2][3]

پہلا سیزن مارچ 2023ء میں ممبئی اور نوی ممبئی میں کھیلا جائے گا جس میں پانچ فرنچائزز حصہ لیں گی۔[4][5]

تاریخ

[ترمیم]

بھارت میں خواتین کا پہلا بڑا ٹی ٹوئنٹی مقابلہ خواتین کا ٹی ٹوئنٹی چیلنج تھا۔ یہ 2018 میں واحد میچ کے ٹورنامنٹ کے طور پر شروع ہوا اور اسے 2019، 2020 اور 2022 میں منعقدہ تین ٹیموں کے تین میچوں کے مقابلے تک بڑھا دیا گیا۔

فروری 2022 میں بی سی سی آئی کے صدر سوربھ گانگولی نے بھارت میں مردوں کے بڑے ٹوئنٹی20 ٹورنامنٹ انڈین پریمیئر لیگ کا خواتین کا ورژن شروع کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا[6] جو خواتین کے ٹی20 چیلنج کی جگہ لے گی۔ اگست تک منصوبے زیادہ ترقی یافتہ تھے[7][8] اور اکتوبر میں بی سی سی آئی نے اعلان کیا کہ وہ پانچ ٹیموں کے ٹورنامنٹ پر غور کر رہے ہیں جو مارچ 2023 میں ہوگا۔[9][10] اس لیگ کو غیر رسمی طور پر ویمنز انڈین پریمیئر لیگ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تاہم 25 جنوری 2023 کو بی سی سی آئی نے اسے باضابطہ طور پر ویمنز پریمیئر لیگ کا نام دیا۔[1]

28 جنوری 2023 کو بی سی سی آئی نے 2027 تک لیگ کے ٹائٹل اسپانسرشپ کے حقوق کے لیے بولیاں طلب کیں۔[11] اس نے اسے ٹاٹا گروپ کو نامعلوم رقم میں فروخت کیا۔[2]

تنظیم

[ترمیم]
بریبورن اسٹیڈیم
ڈی وائی پاٹیل اسٹیڈیم

بی سی سی آئی مردوں کے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) مقابلے کا بھی اہتمام کرتا ہے اور ڈبلیو پی ایل کے لیے لیگ کا ڈھانچہ آئی پی ایل کی ساخت پر مبنی ہے۔[12][13][14]

ابتدائی طور پر پانچ ٹیمیں ہوں گی جو ایک دوسرے کے خلاف ڈبل راؤنڈ رابن فارمیٹ میں کھیلیں گی۔ جس میں سب سے زیادہ پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست تین ٹیمیں پلے آف مرحلے میں داخل ہوں گی۔[15][16] بی سی سی آئی کے مطابق اگر لیگ کامیاب ہوتی ہے تو آئندہ سیزن میں گیمز اور ٹیموں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔[17]

لیگ کا پہلا سیزن 4 مارچ سے 26 مارچ 2023 تک کھیلا جانا ہے اور اس میں 22 میچ ہوں گے جو تمام ممبئی کے بریبورن اسٹیڈیم اور ڈی وائی پاٹیل اسٹیڈیم میں منعقد ہوں گے۔[17][18] ہر میچ میں ایک ٹیم زیادہ سے زیادہ پانچ غیر ملکی کھلاڑی شامل کر سکتی ہے جن میں سے ایک کا تعلق آئی سی سی ایسوسی ایٹ نیشن سے ہونا چاہیے۔[4][19][20]

ٹیمیں

[ترمیم]

سرمایہ کاروں نے ابتدائی فرنچائز حقوق جنوری 2023 میں ایک نا معلوم بولی کے عمل کے ذریعے حاصل کیے جس سے کل 4,669 کروڑ (امریکی $650 ملین) کا اضافہ ہوا۔[21][22]

پانچ میں سے تین فرنچائزز (رائل چیلنجرز بنگلور، دہلی کیپٹلز اور ممبئی انڈینز) کے پاس مردوں کے آئی پی ایل میں بھی ٹیمیں ہیں۔

ٹیم شہر مالکان کپتان ہیڈ کوچ
دہلی کیپیٹلز نئی دہلی جے ایس ڈبلیو گروپجی ایم آر گروپ جوناتھن بٹی[23]
گجرات جائنٹس احمد آباد اڈانی گروپ بیتھ مونی[24] راچیل ہینس[25]
ممبئی انڈینز ممبئی انڈیاون سپورٹس ہرمن پریت کور شارلوٹ ایڈورڈز[19]
رائل چیلنجرز بنگلور بنگلور ڈیجیو[26] اسمرتی مندھانا[27] بین ساویر[28]
یو پی واریئرز لکھنؤ کیپری گلوبل الیسا ہیلی[29] جون لیوس[30]

مالی پس منظر

[ترمیم]

بی سی سی آئی پہلے پانچ سالوں کے دوران مقابلے سے حاصل ہونے والے منافع کا 80% فرنچائز مالکان میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اگلے پانچ سیزن کا 60% منافع بانٹ دیا جائے گا اور سیزن 11 سے 15 تک کے منافع کا 50% تقسیم کیا جائے گا۔ مزید برآں ٹورنامنٹ کے لیے مرکزی لائسنسنگ حقوق سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 80% فرنچائزز کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

فرنچائزز تجارتی سامان، ٹکٹوں کی فروخت اور اشتہارات کے ذریعے بھی آمدنی پیدا کریں گی۔[17][31]

کھلاڑیوں کی نیلامی

[ترمیم]

ہر فرنچائز کے لیے کھلاڑیوں کی خریداری کے لیے پہلی نیلامی 13 فروری 2023 کو ممبئی میں ہوئی۔[19][32] تقریبا 1500 کھلاڑیوں نے اپنے نام درج کروائے۔[33][34] ہر فرنچائز کے پاس خرچ کرنے کے لیے 12 کروڑ (امریکی $1.7 ملین) تھے اور اسے 15 سے 18 کے درمیان کھلاڑی خریدنے تھے جن میں سے چھ بیرون ملک کھلاڑی ہو سکتے تھے۔[12][19]

پہلی نیلامی میں ایک غیر کیپڈ کھلاڑی کی بنیادی قیمت 10 لاکھ (امریکی $14,000) اور 20 لاکھ (امریکی $28,000) کے درمیان تھی۔ محدود کھلاڑیوں کے لیے یہ 30 لاکھ (امریکی $42,000) اور 50 لاکھ (امریکی $70,000) کے درمیان تھی۔[20] آئندہ سیزنز میں ہر فرنچائز کے پَرس سائز میں ہر سال 1.5 کروڑ (امریکی $210,000) سے اضافہ کیا جائے گا۔[17]

نشرکاری

[ترمیم]

جنوری 2023 میں ویاکوم18 نے اعلان کیا کہ اس نے ٹورنامنٹ کے لیے ٹی وی اور ڈیجیٹل نشریات کے لیے عالمی میڈیا کے حقوق حاصل کر لیے ہیں۔ معاہدہ پانچ سال تک چلے گا اور اس کی قیمت 951 کروڑ (امریکی $130 ملین) تھی۔[35] لیگ کا ابتدائی سیزن بھارت میں سپورٹس18 ٹی وی چینلز اور جیو سنیما ایپ پر نشر کیا جائے گا۔ یہ دونوں ہی ویاکوم 18 کی ملکیت ہیں۔[36]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب "Women's IPL: BCCI earns Rs 4669.99 crore windfall for 5 teams"۔ Rediff۔ 25 جنوری 2023
  2. ^ ا ب "WPL Title Sponsor: IPL"۔ Loksatta
  3. JayShah۔ "The @BCCI has named the league - Women's Premier League (WPL). Let the journey begin..." (ٹویٹ) Missing or empty |date= (help)]]
  4. ^ ا ب "'Let the journey begin': BCCI garners Rs 4669.99 crore for sale of 5 Women's Premier League teams". The Times of India (بزبان انگریزی). 25 Jan 2023. Retrieved 2023-01-26.
  5. "CCI, DY Patil to host WPL from March 4-26; Mumbai-Ahmedabad to play opening game". Cricbuzz (بزبان انگریزی). Retrieved 2023-02-14.
  6. "BCCI plans to start a full-fledged women's IPL in 2023: Sourav Ganguly". India Today (بزبان انگریزی). Retrieved 2023-02-16.
  7. Shayan Acharya (12 Aug 2022). "Women's IPL: BCCI exploring late February-March 2023 window for the T20 tournament". sportstar.thehindu.com (بزبان انگریزی). Retrieved 2023-02-16.
  8. "BCCI to hold inaugural Women's Indian Premier League in March 2023"۔ Outlook۔ 12 اگست 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-16
  9. "BCCI considers 5 teams, 2 venues, 20 league matches for inaugural WIPL". Cricbuzz (بزبان انگریزی). 13 Oct 2022. Retrieved 2022-12-25.
  10. "Inaugural Women's IPL likely to be played from March 3 to 26". ESPN Cricinfo (بزبان انگریزی). 9 Dec 2022. Retrieved 2022-12-25.
  11. "BCCI invites bids for Women's Premier League title sponsorship rights for 2023-2027". Deccan Herald (بزبان انگریزی). 28 Jan 2023. Retrieved 2023-02-16.
  12. ^ ا ب "Women's Indian Premier League franchises go for £465m"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-05
  13. "Stunning Prices for Cricket Teams Are a Milestone for Women's Sports"۔ NY times۔ 26 جنوری 2023
  14. "'Life changing'..."۔ Fox Sports۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-06[مردہ ربط]
  15. "Game Changer..."۔ دی گارڈین۔ 3 فروری 2023
  16. "Women's IPL 2023 Format, Rules". Time of Sports (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2023-01-19. Retrieved 2023-01-20.
  17. ^ ا ب پ ت महिला आयपीएल लिलावात, ४००० कोटींची कमाई! [Women IPL minted 4000 crore!]. Lokmat (بزبان مراٹھی). 23 Jan 2023. p. 6. Retrieved 2023-01-24.
  18. "WPL Auction starts from 13 Feb 2023"۔ Worldcup.org.in۔ 11 فروری 2023۔ 2023-02-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  19. ^ ا ب پ ت Nagraj Gollapudi (2023) Charlotte Edwards to coach Mumbai's WPL team, ای ایس پی این کرک انفو, 5 February 2023. Retrieved 5 February 2023.
  20. ^ ا ب "Haldiram, Infosys, 10 IPL teams among 30-plus companies to show interest in buying teams in Women's IPL: Report"۔ TimesNow۔ 21 جنوری 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-30
  21. "How Women's IPL auction could change sports in India - Times of India". The Times of India (بزبان انگریزی). Retrieved 2023-01-30.
  22. "Owners of Mumbai Indians, Delhi Capitals, RCB win bids to own Women's Premier League teams"۔ ESPNcricinfo۔ 25 جنوری 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-25
  23. "WPL: Jonathan Batty, Lisa Keightley, Hemlata Kala, Biju George in Delhi Capitals coaching staff"۔ ESPNcricinfo۔ 11 فروری 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-11
  24. "Beth Mooney named captain of WPL side Gujarat Giants". ESPNcricinfo (بزبان انگریزی). Retrieved 2023-02-27.
  25. "WPL: Rachael Haynes joins Gujarat Giants as head coach"۔ ESPNcricinfo۔ 3 فروری 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-05
  26. "Smriti Mandhana: RCBची मोठी घोषणा! स्मृती मंधानाकडे सोपवली कर्णधाराची जबाबदारी". eSakal - Marathi Newspaper (بزبان مراٹھی). Retrieved 2023-02-18.
  27. "Ben Sawyer named Royal Challengers Bangalore head coach for inaugural WPL campaign"۔ دی کرکٹر۔ 15 فروری 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-16
  28. "WPL: UP Warriorz name Alyssa Healy as captain"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-22
  29. "WPL: England national coach Jon Lewis appointed head coach of WPL team UP Warriorz"۔ ESPNcricinfo۔ 10 فروری 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-10
  30. "'Life changing'..."۔ Fox Sports۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-06[مردہ ربط]
  31. "Women's Premier League auction in Mumbai."۔ Times of India۔ 2 فروری 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-03
  32. Nagraj Gollapudi (6 فروری 2023)۔ "Women's Premier League to begin on March 4"
  33. "around 1K sing up for WPL auction."۔ news18.com
  34. "Women's IPL: Viacom 18 wins media rights, to pay INR 7.09 crore per match"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-16
  35. "Women's IPL Media Rights Bagged By Viacom 18 For A Sensational Rs 951 Crore Deal"۔ Latestly۔ 16 جنوری 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-13