ویکیپیڈیا:ویکیپیڈیا قصر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اگر یہ آپ کا مطلوبہ صفحہ نہیں تو دیکھیے، قصر۔
(شکل:1) - ایک رومن ابجد کے serif اور sans serif نویسے کا آپس میں موازنہ؛ عکس کی سرخی میں درج دونوں نویسے ایک ہی جسامت (html میں عدد 2) پر بیک وقت متصفح پر یکسر الگ آتے ہیں۔ (سوفیصد تصمیم پر)
  • تمام بیرونی روابط کا واحد مقصود، متن کی وضاحت ہے۔

اردو ویکیپیڈیا پر جو خد و خال، نویسات، اور نویسات کی جسامت وغیرہ بطور قصر (default) اختیار کیئے گئے ہیں ان کی تفصیل اور انتخاب کی وجوہات اس صفحے پر درج کی جارہی ہیں؛ تاکہ مستقبل میں اردو نویسات یا ویکیمیڈیا مصنع لطیف میں ہونے والی کسی ممکنہ تبدیلی (ترقی / بہتری / نیا اخراجہ) کی صورت میں قصر میں درکار کسی ترمیم کے لیے ایک پس منظر ایک ہی صفحے پر دستیاب ہوسکے۔

قصر کیا ہونا چاہیے؟[ترمیم]

علم شمارندہ میں قصر یا default اصل میں ہر شمارندے پر آنے والی ہر اس چیز، سطح البین، مصنع لطیف کو کہا جاتا ہے جو کہ پہلے سے طے شدہ ہو اور صارف کو وہ چیز حاصل کرنے کے لیے خود کچھ بھی نا کرنا پڑے؛ یعنی اسی بات کو یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ شمارندہ استعمال کرنے والے صارف / صارفہ کے عدم عمل (کسی بھی عمل کی غیرموجودگی) کی وجہ سے جو چیز شمارندے پر سامنے آتی ہے اس کو قصر کہتے ہیں اور یہی قصر اور default دونوں کے لغتی معنی بھی ہوتے ہیں؛ یعنی عدم ، غیرموجودگی ، کوتاہی وغیرہ۔ کوئی بھی موقعِ حبالہ تیار کرتے وقت یوں تو مصنع لطیف کا ہر ہر پہلو ہی گویا ایک قسم کے قصر میں شامل کیا جاسکتا ہے لیکن یہ مضمون محض ان اجزاء تک محدود ہے جو براہ راست صارفی سطح البین سے تعلق رکھتے ہیں؛ جیسے نویسات (fonts)، جسامت نویسہ، خاندان نویسہ وغیرہ۔

نویسات کی جسامت[ترمیم]

(شکل:2) - اردو میں حلیہ (serif) اور بیحلیہ (sans serif) نویسوں کی وضاحت؛ بالائی، نسخ جس میں قلم کی نوک (لکیر کی موٹائی) تبدیل ہوتی ہے اور حلیہ نما دندانے بھی آتے ہیں (سرخ)۔ درمیانی، نستعلیق جس میں قلم کی نوک کی تبدیلی تو محسوس ہوتی ہے لیکن عام طور پر حلیے واضح نہیں پائے جاتے۔ زیریں، ایک مکمل بیحلیہ اردو نویسہ جو کہ خط کوفی اور نسخ کے ملاپ سے وجود میں لایا گیا ہے۔ (سوفیصد تصمیم پر)

ایک اچھے موقعِ حبالہ میں متعدد خواص لازم ہوتے ہیں؛ اور قریب قریب تمام ہی ویکیپیڈیا کے مصنع لطیف میں پائے جاتے ہیں لیکن ان کا تذکرہ موجودہ مضمون کے احاطۂ کار سے باہر ہے۔ جہاں تک رہی بات نویسات کی جسامت کو انگریزی ویکیپیڈیا سے الگ مختص کرنے تو اس کی بنیادی اور اہم ترین وجہ، تا دم تحریر، جالکار پر کسی ایک بھی معیاری نویسے کی عدم دستیابی ہے۔ نویسات کی جسامت کے مختلف پہلوؤں کو w3.org پر بیان کیا گیا ہے [1]۔

عربی اور رومن نویسات میں ایک ہی جسامت پر ان کا ظاہری (نظری) اختلاف کم سے کم محسوس ہونا چاہیے تاکہ کثیر اللسانی عبارت غیر متناسب یا بے ڈول نا لگے۔ اردو ویکیپیڈیا کے نویسات کی جسامت کو الگ مختص کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ جس جسامت پر انگریزی نویسات قابل پڑھائی رہتے ہیں اردو نویسات اس جسامت پر ناقابل پڑھائی ہو جاتے ہیں۔
  • بہ ضرورت، اعراب کا نویسات کی قصر جسامت (default size) پر درست قابل قرات (readable) ہونا:
اردو کی کسی بھی عبارت میں قرآن و حدیث کے الفاظ آنے کا غالب امکان رہتا ہے اور ایسی صورت میں محض ایک لفظ کی خاطر کسی عربی نویسے کا انتخاب ایک بہت دشوار کام ہے لہذا قصر شدہ اردو نویسے میں تمام بنیادی اعراب درست ظاہر کرنے کی صلاحیت لازم آتی ہے۔
  • نویسات کی جسامت کو pt یا px میں مخصوص کرنے کے بجائے فیصد % میں ہونا چاہیے[2]:
  • جگہ کی بچت کی خاطر نویسات کی جسامت چھوٹی نا کی جائے:
عام طور پر پڑھنے میں سہل مواقع حبالہ اپنے نویسات کی جسامت html میں 3 تا 4 (اگر عمررسیدہ اشخاص قاری ہوں تو 5 کے) عدد تک رکھتے ہیں؛ یہاں نویسہ خاندان کا پہلو بھی اہم ہے مثال کے طور پر رومن نویسات میں arial یعنی ایک بیحلیہ (sans serif) نویسہ times new roman یعنی ایک حلیہ (serif) نویسے کی نسبت 3 یا 2 کی html جسامت پر بھی پڑھنے میں سہل ہوتا ہے (دیکھیے: شکل 1۔)۔ انگریزی ویکیپیڈیا کی موجودہ قصر جسامت 2 ہی ہے اور چونکہ نویسہ arial کے خاندان کا ہے لہذا پڑھنے میں گو نسبتاً چھوٹا محسوس ہوتا ہے لیکن ناقابل قرات نہیں؛ یہ pt میں 10 اور px میں 14 بنتی ہے. اردو میں کوئی بھی نستعلیق نویسہ فی الحال ایسا دستیاب نہیں جو اس جسامت پر قابل سہل پڑھائی ہو۔

حلیہ و بیحلیہ نویسے[ترمیم]

حلیہ اور بیحلیہ۔

اردو میں عام طور پر serif اور sans serif نویسوں کی درجہ بندی فی الحال شمارندی دنیا میں دیکھنے میں نہیں آتی اور ہاتھ کی خطاطی میں بھی اس قسم کے نویسوں کو بہت سخت ترتیب سے الگ نہیں کیا جاتا۔ عام طور پر شوشے کو اگر serif ہی تسلیم کر لیا جائے تو اردو کے متعدد خط serif ہی ہوتے ہیں کیونکہ تمام ہی میں شوشے ایک لازمی جز کے طور پر بنتے ہیں؛ جن میں نسخ و نستعلیق دونوں ہی شامل کئے جاسکتے ہیں لیکن انگریزی serif کی طرح اردو شوشے دار نویسے (جیسے نستعلیق) چھوٹی جسامت پر بھی قابل سہل قرات میں رہتے ہیں مگر ایسا صرف کاغذی سطح پر ہوتا ہے عام طور پر استعمال کیے جانے والے متصفح میں یہ خوبی برقرار رکھنے والے اردو نویسے ابھی دستیاب نہیں ہیں؛ فی الحقیقت شوشے اصل میں serif کا متبادل نہیں بلکہ اردو خطاطی کی قدیم کتب میں serif نما حصو کو حلیہ کہا جاتا ہے اور اردو لغات میں بھی حلیہ ، آرائش یا زیبائشی حصے کو ہی کہا جاتا ہے۔

بیحلیہ اردو نویسے[ترمیم]

اگر قلم سے لگائی جانے والی لکیر کی موٹائی کی یکسانیت کے لحاظ سے دیکھا جائے تو عام طور پر اردو کے تمام نویسوں (fonts) میں کہیں نا کہیں حلیہ نما (serif like) تاثر آتا ہے جو کہ اپنی بنیاد خطاطی کے لیے قلم کی ترچھی نوک میں رکھتا ہے۔ اپنے قلم کی موٹائی یکساں رکھ کر لگائی جانے والی لکیر سے لکھے گئے اردو یا عربی خطوط یا تو وہی ہیں جو کہ ہاتھ کی عام تحریر میں ملتے ہیں یا پھر چند نئے نویسے جو شمارندے کے لیے بیحلیہ (sans serif) کی خصوصیات کو مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں؛ جن کی ایک مثال القدس (شکل 2) نامی نویسے میں ملتی ہے؛ کوفی اور نسخ کو یکجاء کر کے بھی متعدد بیحلیہ نویسات تیار ہوئے ہیں جن کی ایک مثال اس ربط پر دیکھی جاسکتی ہے [3] ۔ بنیادی طور پر کوفی عام طور پر بیحلیہ نویسے کے طور پر لکھا جاتا ہے لیکن اس میں بھی بعض اوقات حلیے (serif) بنائے جاتے ہیں۔

نویسات کے خاندان اور جسامتی فرق[ترمیم]

(شکل:3) - سوفیصد تصمیم پر اردو میں فی الوقت دستیاب چند اردو نویسات کا موازنہ؛ تفصیل کے لیۓ قطعہ بنام نویسات کے خاندان اور جسامتی فرق۔
(شکل:4) - سوفیصد تصمیم پر اردو میں فی الوقت دستیاب چند اردو نویسات کا موازنہ؛ تفصیل کے لیۓ قطعہ بنام نویسات کے خاندان اور جسامتی فرق۔

اگر حبالہ (web) کے حوالے سے بات کی جائے تو بنیادی طور پر تمام اقسام کے نویسات کو حلیہ یا بیحلیہ نویسات میں تقسیم کیا جاسکتا ہے پھر اس کے بعد ان کے اپنے اپنے تاریخی (کاغذی و خطاطی زمانے کے) نام آتے ہیں جن میں سے اردو کے لحاظ سے فی الحال دو ہی مشہور ترین ہیں نسخ اور نستعلیق یا یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ یہ دو ہی کثیر تعداد میں حبالہ پر آزاد (free) مصنع ہائے لطیف میں دستیاب ہیں یا نظر آتے ہیں۔ ویسے تو تمام الگ الگ اردو حبالہ نویسات کی جسامت میں معمولی فرق محسوس ہوتا ہے لیکن اقتراء (readibility) کو مدنظر رکھ کر بات کی جائے تو یہ فرق اس مقام پر بہت اہم ہو جاتا ہے کہ جہاں ایک حبالہ صفحے (web page) پر آنے والی متن کی جسامت کے فرق سے اس متن کو پڑھنے میں دشواری یا سہولت میں سے کوئی ایک صورت سامنے آرہی ہو۔ شکل 2 میں بھی یہ فرق واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ نسخ نویسہ فضا کی شمارندی مجبوری (جو فی الحقیقت مصنع لطیف کے نقص کے زمرے میں آتی ہے) کو نظر انداز کرتے ہوئے بھی اپنے اندر آنے والے شوشے واضح اور الگ الگ رکھتا ہے بہ نسبت نستعلیق کے جو اپنی قوسی ساخت کی لکیروں کی وجہ سے کم جگہ گھیرتا ہے یعنی عبارت کی طوالت نسخ کی نسبت نستعلیق میں کم آتی ہے۔

اشکال 3 اور 4[ترمیم]

درج ذیل میں اشکال 3 اور 4 میں ظاہر کیئے گئے متعدد نویسات کے بارے میں تفصیل دی جارہی ہے؛ تمام تر نویسات کی عبارت کو ایک ہی جسامت پر رکھا گیا ہے جو کہ موجودہ ویکیپیڈیا کی قصر (default) جسامت ہے یعنی وہی جسامت جس پر انگریزی ویکیپیڈیا جاری ہے۔ تمام تصاویر کو موازنے میں سہولت کی خاطر یکساں (سو فیصد) تصمیم پر رکھا گیا ہے۔

  • سرخ عدد 1 کی عبارت کو اردو نسخ ایشیا ٹائپ نامی نسخ نویسے سے تحریر کیا گیا ہے۔ اور ایک بات پہلی نظر میں سامنے آجاتی ہے کہ یہ خط دستیاب نستعلیق (6) سے ایک ہی جسامت پر پڑھنے میں آسان جبکہ دستیاب بیحلیہ (5) سے خوشنویسی میں بہتر ہے؛
    • منفی نکات: 1- اس کے بارے میں ایک تو یہ کہا جاتا ہے کہ یہ قدرے پرانا نویسہ ہے جو کہ اب کوئی استعمال نہیں کرتا 2- اس کے آزاد ہونے کے بارے میں معلومات نہیں ہیں 3- اس میں hyperlinks واضح نیلے نظر نہیں آتے 4- چند جدید اختراعات (جیسے iPod وغیرہ میں نظر نہیں آتا۔
    • مثبت نکات: 1- اسی جسامت پر نستعلیق سے بہتر اور واضح نظر آتا ہے 2- بہتر اور واضح نظر آنے والے دیگر نویسوں سے خوبصورت ہے 3- bbc اور voice of america جیسے ادارے جو اپنے متن پر مکمل توجہ رکھتے ہیں اسی کو قصر نویسے (default font) کے طور پر آج بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
  • سرخ عدد 2 کی عبارت نفیس ویب نسخ نامی نسخ نویسے سے تحریر کی گئی ہے۔ اس کے بارے میں
    • منفی نکات: 1- چھوٹی (html 2 , 3) کی جسامت پر اس کے شوشے واضح نظر نہیں آتے اور خالی شوشے (جیسے ف کا سر) بند ہو جاتے ہیں 2- لکیر کی موٹائی (قلم کی نوک) ایسی ہے کہ چھوٹی جسامت میں اقتراء کی خصوصیت برقرار نہیں رہتی۔ اور مناسب پڑھائی کے لیے کم از کم 5 تا 6 کی html جسامت قصر کرنا ضروری ہوتا ہے 3- بڑی html کی جسامت پر کثیر اللسانی عبارت (دیکھیے بالائی مضمون کی عبارت) اپنا تناسب برقرار نہیں رکھ سکتی۔
    • مثبت نکات: 1- آزاد ہے 2- ممکنہ طور پر ایک یا چند پاکستانی اردو اخبار اس کو قصر کرتے ہیں۔
  • سرخ عدد 3 کی عبارت کو times new roman نامی نویسے میں درج کیا گیا ہے جو کہ فی الحقیقت اردو کو معاونت تو دیتا ہے لیکن ابتدائی طور پر اردو کے لیے مخصوص نہیں ہے اور اس میں تحریر کی جانے والی اردو عبارت times new roman کے اردو متبادل خط یعنی نستعلیق کے معیار پر کسی طرح مکمل نہیں اترتی، بجائے نستعلیق کے یہ نسخ کی ایک بھدی شکل کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔
  • سرخ عدد 4 کا متن arial نامی نویسے میں درج کیا گیا ہے جو کہ بنیادی طور پر خود ایک بیحلیہ (sans serif) نویسہ شمار کیا جاتا ہے لیکن اس میں درج کی جانے والی اردو عبارت sans serif نہیں بلکہ serif ہوتی ہے اور نسخ کے مماثلت رکھتی ہے۔ مذکورہ بالا times new roman اور اس arial نامی نویسے میں لکھی گئی رومن (انگریزی) عبارات کا فرق شکل 1 میں واضح دیکھا جاسکتا ہے لیکن ان میں لکھی گئی اردو عبارت میں کوئی فرق نہیں بلکہ دونوں ایک ہی خط میں نظر آتی ہیں (یعنی سرخ عدد 3 اور 4 کی اردو عبارات میں کوئی فرق نہیں ہے)۔
  • سرخ عدد 5 کی عبارت tahoma نامی نویسے میں درج کی گئی ہے اور مکمل طور پر sans serif ہے ؛ یعنی اس میں لکھی جانے والی رومن (انگریزی) اور عربی (اردو) عبارتیں دونوں ہی sans serif یا بیحلیہ نظر آتی ہیں۔
    • منفی نکات: 1- کوفی اور نسخ سے ملا کر بنایا جانے والا ایک ایسا خط ہے جو خطاطی اور خوشنویسی کی تمام خوبیوں سے خالی ہے 2- اس کے آزاد ہونے کے بارے میں اعلان نہیں ہے
    • مثبت نکات: 1- تمام تر دیگر نویسات (1 تا 6) بشمول نستعلیق پڑھنے میں سب سے آسان ہے 2- جس جسامت (html 2 یعنی ویکیپیڈیا کی موجودہ قصر جسامت) پر دوسرے تمام نویسات پڑھائی میں دشوار ہو جاتے ہیں اس جسامت پر بھی انتہائی واضح نظر آتا ہے 3- تمام شوشے الگ الگ واضح دکھائی دیتے ہیں
  • سرخ عدد 6 کی عبارت جمیل نوری نستعلیق نامی نویسے سے تحریر کی گئی ہے اور یہ عیاں ہے کہ اس جسامت پر پڑھائی کے قابل نہیں ہے جس پر دوسرے کسی حد تک اور tahoma واضح پڑھا جاسکتا ہے؛ گویا یہ کہا جاسکتا ہے کہ گو طبع شدہ کاغذی کتاب پر درست نظر آنے کے باوجود ، نستعلیق کے حسن کو حبالہ صفحے (web page) پر منتقل کرنے سے یکسر قاصر ہے۔ اس میں رومن عبارت بہت ہی چھوٹے times new roman کے انداز کی آتی ہے یعنی کثیر اللسانی متن کے لیے بھی قابل استعمال نہیں۔
  • سرخ عدد 7 کی عبارت Courier New نامی نویسے سے تحریر کی گئی ہے اور تمام دیگر عبارات کی طرح ویکیمیڈیا کے موجودہ جسامتی قصر پر ہی رکھی گئی ہے؛ یہ ایک نسخ کی سادہ قسم کا نویسہ ہے جو کہ اپنی خوشنویسی میں arial اور tahoma سے کافی حد تک بہتر ہے، مزید یہ کہ اس میں اعراب بھی مذکورہ بالا دونوں نویسات کی نسبت بہتر دکھائی دیتے ہیں اور یہ بھی arial اور tahoma کی طرح دونوں بڑے اشتغالی نظاموں (Mac اور Windows) پر ان نظاموں کے ساتھ ہی دستیاب ہوتا ہے جس کو زیراثقال کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

عبارت کا بصری حسن[ترمیم]

عبارت کا بصری حسن اس عبارت کو پڑھنے میں سہولت سے منسلک ہوتا ہے اور اس بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ -- الخط الجمیل موسیقی العیون -- یعنی کہ خوبصورت خط آنکھوں کی موسیقی (راحت) ہے۔ اردو عبارت کا بصری حسن نستعلیق خاندان کے نویسات میں ہی ابھر کر سامنے آتا ہے لیکن جیسا کہ مذکورہ بالا تحریر میں آیا کہ نستعلیق ایک کامل بیحلیہ نویسہ نہیں ہے۔ چونکہ اس میں حلیے (serifs) نسخ یا دیوانی کی طرح واضح بھی نہیں ہوتے اور لکیر کی موٹائی بھی ایک خوبصورت قوسی تناسب میں قواعد کے تحت تبدیل ہوتی ہے اس وجہ سے یہ پڑھنے میں سہل اور آسان رہتا ہے۔ رومن نویسات کے بارے میں عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ حلیہ نویسے کاغذی عبارت میں اور بیحلیہ نویسے حبالہ عبارت پر سہل ہوتے ہیں۔ شاید یہ بات نستعلیق کے بارے میں درست نا ہو اور نستعلیق چھوٹے متن میں کاغذی عبارت کی طرح حبالہ عبارت میں پڑھنے میں آسان ہو لیکن فی الوقت ایسا اعلٰی معیار کا کوئی ایک بھی نستعلیق نویسہ تیار نہیں کیا جاسکا ہے جو کاغذی صفحے کی طرح چھوٹے متن کی جسامت پر حبالہ صفحے (web page) پر بھی درست نظر آتا ہو۔

قصر کی ضرورت و خصوصیات[ترمیم]

قصر کے انتخاب کے مقاصد اور خصوصیات مندرجہ ذیل بیان کی جاسکتی ہیں

  1. صارف کو اپنے شمارندے میں کوئی تنضید (setup) کیے بغیر، حبالہ صفحہ (web page) جوں کا توں پڑھنے میں پر سہولت نظر آ جائے۔
  2. عدد 1 میں بغیر تنضید کے دکھائی دینے والا صفحہ ممکنہ حد تک ویسا ہی ہو جیسا کہ اس کو بنایا گیا ہو۔
  3. بغیر تنضید کے نظر آ جانے والے صفحے میں اقتراء کی خصوصیات شامل ہوں؛ یعنی اس کی جسامت اور الفاظ کی صورت قابل سہل پڑھائی ہوتی ہوں۔
  4. کثیر اللسانی عبارت میں متعدد اقسام کے نصوص (scripts) غیر متناسب نا ہوتے ہوں؛ جیسے عربی ابجد والی اور رومن ابجد والی زبانیں ایک ساتھ ایک ہی جسامت پر آتی ہوں۔
  5. قصر (default) کیے جانے والے نویسات اپنی نوعیت میں عالمگیر نویسات (universal fonts) ہوں اور عموماً استعمال کیے جانے والے مختلف اداروں کے اشتغالی نظامات (OS) پر یکساں دستیاب ہوں۔

عالمگیر نویسات[ترمیم]

مذکورہ بالا مضمون سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ قصر کو اقتراء کی خصوصیات پر پورا اترنے کے ساتھ ساتھ قصر کے لوازمات پر بھی پورا اترنا چاہیے۔ اور فی الوقت بہتر انتخاب نستعلیق نہیں بلکہ ایک بیحلیہ نویسہ محسوس ہوتا ہے۔ وہ نویسات جو کہ موجودہ ویکیپیڈیا کی قصر شدہ جسامت پر درست بھی نظر آئیں اور بیک وقت اہم یا کثیر الاستعمال اشتغالی نظام (windows / mac) پر بھی دستیاب ہوں بہتر انتخاب معلوم ہوتے ہیں۔ ایسے تین نویسے جو اردو کو معاونت فراہم کرتے ہیں وہ tahoma, arial اور times new roman ہی سامنے آرہے ہیں۔ اور ان کی عالمگیر حیثیت بھی عیاں ہے یعنی ان کو بنا کسی تنضید (setup) کے سطح البین پر دیکھا جاسکتا ہے[4]۔

نویسات کی دستیابی[ترمیم]

معیاری موقع جبالہ پر معین کیے جانے والے نویسات کا عام اور بلامعاوضہ دستیاب ہونا لازم ہوتا ہے۔ اسی غرض سے 1996ء میں مائیکروسافٹ نے en:Core fonts for the Web کے نام سے کچھ نویسات جن میں

  • arial
  • times

شامل تھے، مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا تاکہ یہ متصفحی کا معیار بن سکیں۔ اس چال سے یہ نویسات جالبین پر قصر ہو گئے جس کے بعد 2002ء میں مائیکروسافٹ اس اعلان سے منحرف ہو گیا۔ اب ان فونٹ کے جو پرانے اخراجے دستیاب ہیں وہ اردو کی سہولت فراہم نہیں کرتے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اردو وکیپیڈیا پر جو نویسہ معین کیے جائیں وہ آزاد مصدر ہوں، بلامعاوضہ دستیاب ہوں، اور ایک سے زیادہ اشتغالی نظام پر رواں ہوں۔ اس طرح کا ایک معیاری نویسہ نفیس ویب نسخ ہے۔ اس کے علاوہ نستعلیق نویسوں میں علوی نستعلیق نویسہ نمایاں ہے۔

خلاصہ[ترمیم]

مذکورہ بالا عبارت کو اگر بغور پڑھا گیا ہے تو اب تک ایک قصر کو معین کرنے کے مقاصد اور لوازمات واضح ہو چکے ہوں گے۔ ایک قصر ایسا ہونا چاہیے کہ صارف کو اپنے شمارندے میں کسی بھی قسم کی تنضید (set up) کرے بغیر اور کوئی بھی خصوصی طور پر بتایا گیا نویسہ (font) زیراثقال کرے بغیر ہی قابل پڑھائی صورت میں نظر آجائے۔ اس سلسلے میں ایسے نویسات درکار ہونگے جو کہ دو کثیر الاستعمال اشتغالی نظام بنام Mac اور Windows دونوں پر دستیاب ہوں۔ عالمگیر نویسات کے قطعے میں درج بیرونی ربط (حوالہ عدد 4) پر تصدیق کی جاسکتی ہے کہ ایسے نویسات جو کہ اردو کو بھی معاونت (support) فراہم کرتے ہوں اور مذکورہ بالا دونوں اشتغالی نظامات کے ساتھ آتے ہوں وہ مندرجہ ذیل تین ہیں؛ یہاں اس بات کی یادآوری ضروری ہے کہ ان تین کا انتخاب ان کے الگ الگ نظر آنے والے رسم الخط (خطاطی) کی بنیاد پر کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بھی دیگر نویسے ہیں جو اردو کو معاونت فراہم کرتے ہیں لیکن وہ چونکہ ان ہی تین سے ملتے جلتے ہیں اس لیے یہاں ان کو زیر نظر نہیں لایا گیا۔

  1. شکل 4 میں سرخ عدد 4 کی تحریر والا Arial
  2. شکل 4 میں سرخ عدد 5 کی تحریر والا Tahoma
  3. شکل 4 میں سرخ عدد 7 کی تحریر والا Courier New

مذکورہ بالا تینوں نویسے 1- دونوں بڑے اشتغالی نظاموں کے ساتھ آتے ہیں 2- تینوں نویسے اردو کو معاونت فراہم کرتے ہیں 3- تینوں نویسے واضح طور پر جدا انداز خطاطی رکھتے ہیں 4- تینوں نویسے اردو (عربی ابجد) کے ساتھ ساتھ انگریزی (رومن ابجد) اور پیچیدہ نویسے رکھنے والی زبان جاپانی (چینی ابجد) سمیت کثیر اللسانی (multi-lingual) عبارت کو ایک ہی جسامت پر ظاہر کرتے ہیں۔

  1. Arial اصل میں نسخ کی ایک سخت نوکدار شکل ہے لیکن ویکیمیڈیا کی موجودہ قصر شدہ جسامت پر کم نظر والے افراد کے لیے مشکل پیدا کر سکتی ہے اور اس میں اعراب بھی بعض اوقات مشکل سے نظر آتے ہیں؛ اس وجہ سے اس کا انتخاب کرنے پر قصر کی جسامت کو 110 فیصد کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔
  2. Tahoma اصل میں کوفی اور نسخ کے ملاپ سے بننے والی ایک ناخوشنویس شکل ہے لیکن اس میں شوشے ویکیمیڈیا کی موجودہ قصر شدہ جسامت پر بھی پڑھنے میں آسان نظر آتے ہیں اور اگر قصر کی جسامت میں ترمیم سے بچنا درکار ہو تو پھر یہ بہتر انتخاب ہوگا؛ فارسی ویکیپیڈیا نے اسی کو قصر کیا ہے۔
  3. Courier New اصل میں نسخ کی ایک سادہ شکل ہے اور یہ خوشنویسی کے لحاظ سے Tahoma اور Arial سے بہت بہتر ہے مزید یہ کہ اس میں عربی اعراب بھی مذکورہ بالا دونوں نویسات کی نسبت صاف اور واضح نظر آتے ہیں اور ویکیمیڈیا کی موجودہ قصر جسامت پر بھی پڑھنے میں دشوار نہیں (دیکھیں شکل 4)۔

قصر کے واسطے؛ اول، دوم، سوم انتخاب کی ترتیب کے لحاظ سے مذکورہ بالا تین نویسات کا انتخاب مناسب ہوگا۔ ان میں سے کون سا اول ہو؟ اور کون سا دوم اور سوم ہو؟ اس بات کا فیصلہ دیگر اردو ویکیپیڈیا کے صارف مذکورہ بالا مضمون بغور پڑھ کر اور آپس میں مشورہ کر کہ کر سکتے ہیں۔ چونکہ Courier New ایک یکفضائی (monospaced) نویسہ ہے اس وجہ سے اس کی عبارت عرضی جگہ زیادہ گھیرتی ہے اور کئی الفاظ پر مشتمل مضمون کے عنوان میں بھی غیر موزوں ہو سکتی ہے اس لحاظ سے اس کو اول یا دوم انتخاب کے بجائے سوم انتخاب پر رکھنا بہتر ہوگا اور اول یا دوم پر arial اور tahoma سے انتخاب مناسب لگتا ہے؛ دو بڑے ویکیپیڈیا (فارسی اور عربی) ان ہی کو منتخب کرتے ہیں۔ مذکورہ بالا تین نویسات کو اول، دوم، سوم پر منتخب کرنے کے بعد چہارم اور پنجم پر Nafees Web Naskh اور Urdu Naskh Asiatype کو رکھا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کوئی صارف اپنی پسند کے نویسات یا اپنی پسند کی جسامت اختیار کرنا چاہے تو وہ معاونت:وکیپیڈیا نستعلیق نویسہ پر موجود ہدایات کے مطابق اور زمرہ:معاونت کے دیگر صفحات سے مدد حاصل کرسکتا ہے اور اپنی صارف vector.css اور monobook.js کا تعین اپنی پسند سے کر سکتا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]