چمارا سلوا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
چمارا سلوا
ذاتی معلومات
مکمل ناملینڈملیاج پرگیتھ چمارا سلوا
پیدائش (1979-12-14) 14 دسمبر 1979 (عمر 44 برس)
پانادورا, سری لنکا
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا لیگ بریک، گوگلی گیند باز
حیثیتبلے بازی
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 105)7 دسمبر 2006  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹیسٹ3 اپریل 2008  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
پہلا ایک روزہ (کیپ 101)26 اگست 1999  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ایک روزہ23 نومبر 2011  بمقابلہ  پاکستان
پہلا ٹی20 (کیپ 6)22 دسمبر 2006  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹی2025 نومبر 2011  بمقابلہ  پاکستان
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2007–بلوم فیلڈ کرکٹ اور ایتھلیٹک کلب
2005–2007سیبسٹیانائٹس کرکٹ اینڈ ایتھلیٹک کلب
2003–2005سنہالی اسپورٹس کلب
1996–2003پاناڈورا سپورٹس کلب
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی
میچ 11 75 16
رنز بنائے 537 1,587 175
بیٹنگ اوسط 33.56 28.85 13.46
سنچریاں/ففٹیاں 1/2 1/13 0/0
ٹاپ اسکور 152* 107* 38
گیندیں کرائیں 102 42 18
وکٹیں 1 1 1
بولنگ اوسط 65.00 33.00 15.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0
بہترین بولنگ 1/57 1/21 1/4
کیچ/سٹمپ 7/– 20/– 5/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 9 فروری 2017

لینڈملیاج پرگیتھ چمارا سلوا (پیدائش: 14 دسمبر 1979ء) سری لنکا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 12 سال تک کھیل کے تمام فارمیٹس کھیلے۔ وہ دائیں ہاتھ کا بلے باز اور لیگ بریک بولر ہے۔ [1] خراب پرفارمنس کے بعد سلوا کو سکواڈ سے باہر کر دیا گیا لیکن وہ پانادورا سپورٹس کلب کے لیے ڈومیسٹک سیزن میں کھیلتے رہے۔ ان کا موازنہ اروندا ڈی سلوا سے کیا جاتا ہے جس کی وجہ ان کے کمان والے موقف کی وجہ سے ہے۔ سلوا 2007ء ، 2009ء اور 2011ء میں سری لنکا کی تین عالمی رنر اپ ٹیموں کے اہم رکن تھے۔

ابتدائی اور ڈومیسٹک کیریئر[ترمیم]

اس کی تعلیم پاناڈورا رائل کالج میں ہوئی تھی۔ اپنے کلب پاناڈورا کے لیے ایک مستحکم ریکارڈ قائم کرنے کے بعد، اس نے ٹیم کی کپتانی کی اور آسٹریلیا کے خلاف اپنے ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو پر 54 سمیت ایک اچھا ریکارڈ حاصل کیا۔ 1998ء سے اس نے لسٹ اے کرکٹ کھیلی اور 2004ء سے درمیانی کامیابی اور مستحکم اوسط کے ساتھ ٹوئنٹی 20 کرکٹ کا حصہ رہے اس نے 17 اگست 2004ء کو سنہالی سپورٹس کلب کے لیے ایس ایل سی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا۔ [2] مارچ 2018ء میں اسے 2017-18ء کے سپر فور صوبائی ٹورنامنٹ کے لیے کولمبو کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ اگلے مہینے اسے 2018ء کے سپر پراونشل ون ڈے ٹورنامنٹ کے لیے کولمبو کے سکواڈ میں بھی شامل کیا گیا۔ مارچ 2019ء میں اسے 2019ء کے سپر پراونشل ون ڈے ٹورنامنٹ کے لیے کولمبو کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [3]

بین الاقوامی کیریئر[ترمیم]

اس نے نیوزی لینڈ میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور ماروان اتاپٹو کی طرح مسلسل دو دفعہ صفر پر آوٹ ہو کر خراب شروعات کی۔ تاہم انھیں دوسرا موقع دیا گیا اور فوراً ہی دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں کمار سنگاکارا کے ساتھ 121 رنز کی شراکت سے لطف اندوز ہونے والے 61 رنز کے ساتھ اپنے انتخاب کا جواز پیش کیا۔ دوسری اننگز میں اس نے مزید بہتری لائی، ایک انتہائی جارحانہ ناقابل شکست 152 رنز بنائے جس میں 20 چوکے شامل تھے اور ساتھیوں کے رن آؤٹ ہونے سے پہلے انھوں نے بڑی ہمت کے ساتھ بلے بازی کی (خاص طور پر چمنڈا واس کے ساتھ 88 رنز کی شراکت کے ساتھ ایک اہم کامیابی تھی سلوا نے عالمی کپ سے صرف 3 ہفتے قبل بھارت کے خلاف اپنی پہلی ایک روزہ بین الاقوامی سنچری بنائی۔ کرکٹ ورلڈ کپ 2007ء میں ان کی اچھی فارم برقرار رہی، وہ 4 نصف سنچریوں اور 64 کے سب سے زیادہ سکور کے ساتھ 43.75 کی اوسط سے 350 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ مڈل آرڈر میں ان کی کامیابی نے سری لنکا کو ان کے ون ڈے اور ٹیسٹ سائیڈز کو فروغ دینے میں مدد کی خاص طور پر تجربہ کار مڈل آرڈر بلے باز رسل آرنلڈ کے عالمی کپ کے اختتام پر ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے کے بعد انھوں کو اپنی ذمہ داریوں کو واضح طور پر محسوس کیا۔

میچ فکسنگ کے الزامات[ترمیم]

چمارا سلوا پر منوج دیشاپریا کے ساتھ پنادورا کرکٹ کلب اور کالوتارا فزیکل کلچر کلب کے درمیان مقامی اول درجہ کرکٹ میچ کے دوران مبینہ بدانتظامی کی وجہ سے ستمبر 2017ء سے ہر قسم کی کرکٹ پر دو سال کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پاناڈورا کرکٹ کلب کے کپتان چمارا سلوا کو جنوری 2017ء میں ایک اول درجہ کرکٹ میچ میں پاناڈورا کی جانب سے غیر معمولی اسکورنگ ریٹ کے بعد میچ فکسنگ کے الزامات میں قصوروار پایا گیا تھا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Chamara Silva profile and biography, stats, records, averages, photos and videos" 
  2. "1st Round, Colombo, Aug 17 2004, Twenty-20 Tournament"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2021 
  3. "Squads, Fixtures announced for SLC Provincial 50 Overs Tournament"۔ The Papare۔ 19 March 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2019