مندرجات کا رخ کریں

کھرگون

متناسقات: 21°49′12″N 75°37′07″E / 21.82°N 75.6187°E / 21.82; 75.6187
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شہر
سرکاری نام
نگر پالیکا ہیڈ آفس اور ٹاؤن ہال
نگر پالیکا ہیڈ آفس
اور
ٹاؤن ہال
کھرگون is located in مدھیہ پردیش
کھرگون
کھرگون
مدھیہ پردیش میں محل وقوع
متناسقات: 21°49′12″N 75°37′07″E / 21.82°N 75.6187°E / 21.82; 75.6187
ملک بھارت
ریاستمدھیہ پردیش
ضلعکھرگون
علاقہنیماڑ
بلندی258 میل (846 فٹ)
آبادی (2011)
 • شہر106,454
 • درجہ243واں (مدھیہ پردیش میں 23واں)
 • شہری[1]215,000
 • میٹرو[2]133,368
زبانیں
 • دفتریہندی زبان و انگریزی زبان
 • مقامیہندی زبان و نیماڑی
منطقۂ وقتبھارتی معیاری وقت (UTC+5:30)
ڈاک اشاریہ رمز451001
رمز ٹیلی فون07282
گاڑی کی نمبر پلیٹMP 10
انسانی جنسی تناسب1000/945 مذکر/مؤنث
شرح خواندگی80.63%[3]
ا ت ابلند[4]
آب و ہواCwa / Aw (کوپن)
بارندگی914  ملی میٹر (36.0 انچ)
اوسط سالانہ درجہ حرارت26.0 °C (78.8 °F)
اوسط گرما درجہ حرارت40 °C (104 °F)
اوسط سرما درجہ حرارت21 °C (70 °F)
ویب سائٹwww.khargone.nic.in

کھرگون بھارت کے وسطی صوبہ مدھیہ پردیش کے علاقۂ نماڑ کے مغربی جانب واقع ایک پس ماندہ شہر ہے، جس کی اکثر آبادی پس ماندہ طبقات پر مشتمل ہے، یہاں مسلم و غیر مسلم اور سکھ برادری بھی اقامت پزیر ہے! اس شہر میں نقل و حمل سڑکوں ہی کے ذریعہ ممکن ہے، یہاں تاحال حکومت کی جانب سے نہ ریل کی سہولیات ہیں اور نہ فضائی! یہاں کی معیشت کا مدار زراعت پر ہے اور زراعت میں سفید سونا (کپاس) مرچ و گندم سر فہرست ہیں! اور کھرگون ہی کی ایک تحصیل "گوگاواں" ہے، جہاں مسلموں کی خاصی آبادی ہے اور گوگاواں اپنے باشندوں کی وجہ سے شہرت یافتہ بھی ہے، یہاں کے اکثر باشندے دور دراز شہروں میں تجارت کرتے ہیں اور کپڑے کی برآمدات کے لیے یہ شہر اپنے علاقہ میں کافی مشہور ہے اور اطراف کے لوگ کپڑوں کی خرید کے لیے "گوگاواں" ہی کا رخ کرتے ہیں! کھرگون تاریخی لحاظ سے "نو گرہ مندر" کی وجہ سے شہرت یافتہ ہے اور سال بھر میں ایک مرتبہ اس تعلق سے میلہ بھی لگتا ہے جس میں ملک بھر کے تاجر اشیاء فروختگی لا کر اہلیان کھرگون کی خدمت کرتے ہیں کھرگون میں ہفتہ واری بازار جمعرات کے دن لگتا ہے!

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Population of Madhya Pradesh (2018)"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2018 
  2. "INDIA STATS : Million plus cities in India as per Census 2011" 
  3. "literacy rate"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2018 
  4. "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 20 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2018