کھرگون
شہر | |
سرکاری نام | |
نگر پالیکا ہیڈ آفس اور ٹاؤن ہال | |
مدھیہ پردیش میں محل وقوع | |
متناسقات: 21°49′12″N 75°37′07″E / 21.82°N 75.6187°E | |
ملک | بھارت |
ریاست | مدھیہ پردیش |
ضلع | کھرگون |
علاقہ | نیماڑ |
بلندی | 258 میل (846 فٹ) |
آبادی (2011) | |
• شہر | 106,454 |
• درجہ | 243واں (مدھیہ پردیش میں 23واں) |
• شہری[1] | 215,000 |
• میٹرو[2] | 133,368 |
زبانیں | |
• دفتری | ہندی زبان و انگریزی زبان |
• مقامی | ہندی زبان و نیماڑی |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 451001 |
رمز ٹیلی فون | 07282 |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | MP 10 |
انسانی جنسی تناسب | 1000/945 مذکر/مؤنث |
شرح خواندگی | 80.63%[3] |
ا ت ا | بلند[4] |
آب و ہوا | Cwa / Aw (کوپن) |
بارندگی | 914 ملی میٹر (36.0 انچ) |
اوسط سالانہ درجہ حرارت | 26.0 °C (78.8 °F) |
اوسط گرما درجہ حرارت | 40 °C (104 °F) |
اوسط سرما درجہ حرارت | 21 °C (70 °F) |
ویب سائٹ | www |
کھرگون بھارت کے وسطی صوبہ مدھیہ پردیش کے علاقۂ نماڑ کے مغربی جانب واقع ایک پس ماندہ شہر ہے، جس کی اکثر آبادی پس ماندہ طبقات پر مشتمل ہے، یہاں مسلم و غیر مسلم اور سکھ برادری بھی اقامت پزیر ہے! اس شہر میں نقل و حمل سڑکوں ہی کے ذریعہ ممکن ہے، یہاں تاحال حکومت کی جانب سے نہ ریل کی سہولیات ہیں اور نہ فضائی! یہاں کی معیشت کا مدار زراعت پر ہے اور زراعت میں سفید سونا (کپاس) مرچ و گندم سر فہرست ہیں! اور کھرگون ہی کی ایک تحصیل "گوگاواں" ہے، جہاں مسلموں کی خاصی آبادی ہے اور گوگاواں اپنے باشندوں کی وجہ سے شہرت یافتہ بھی ہے، یہاں کے اکثر باشندے دور دراز شہروں میں تجارت کرتے ہیں اور کپڑے کی برآمدات کے لیے یہ شہر اپنے علاقہ میں کافی مشہور ہے اور اطراف کے لوگ کپڑوں کی خرید کے لیے "گوگاواں" ہی کا رخ کرتے ہیں! کھرگون تاریخی لحاظ سے "نو گرہ مندر" کی وجہ سے شہرت یافتہ ہے اور سال بھر میں ایک مرتبہ اس تعلق سے میلہ بھی لگتا ہے جس میں ملک بھر کے تاجر اشیاء فروختگی لا کر اہلیان کھرگون کی خدمت کرتے ہیں کھرگون میں ہفتہ واری بازار جمعرات کے دن لگتا ہے!
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Population of Madhya Pradesh (2018)"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2018
- ↑ "INDIA STATS : Million plus cities in India as per Census 2011"
- ↑ "literacy rate"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2018
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 20 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2018