گیانی گرمکھ سنگھ مسافر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
گیانی گرمکھ سنگھ مسافر
 

مناصب
رکن مجلس دستور ساز بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
14 جولا‎ئی 1947  – 24 جنوری 1950 
رکن پہلی لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1952  – 1957 
رکن دوسری لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
اپریل 1957  – 1962 
رکن تیسری لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
اپریل 1962  – 1967 
وزیر اعلیٰ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
11 نومبر 1966  – 8 مارچ 1967 
رکن راجیہ سبھا[1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1968  – 1974 
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 15 جنوری 1899ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 18 جنوری 1976ء (77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت انڈین نیشنل کانگریس  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان،  مصنف،  شاعر،  افسانہ نگار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پنجابی،  انگریزی[2]،  ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ  (برائے:Urvar Par) (1978)[3][4]
 پدم وبھوشن برائے ادب اور تعلیم   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

گیانی گرمکھ سنگھ مسافر (15 جنوری 1899-18 جنوری، 1976) کو غربی پنجاب کے کیمل پور ضلعے کے ادھوال نامی قصبے(جو اب تھانہ چونترہ تحصیل و ضلع راولپنڈی میں شامل ہے) میں سردار سجان سنگھ کے گھر پیدا ہوئے۔ گیانی گرمکھ سنگھ مسافر کو ادب اور سیاست کی علامت مانا جاتا ہے۔ ان کے والد کھیتی باڑی اور کاروبار کرتے تھے۔

تعلیم، ملازمت اور خدمات[ترمیم]

انھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاؤں سے ہی حاصل کی۔ مڈل کا امتحان دینے کے لیے راولپنڈی جانا پڑا۔ وہیں سے جے0 وی کا امتحان بھی پاس کیا۔ پہلے 1918 میں ضلع بورڈ چکری کے اسکول میں اور پھر راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے قصبے کل کے خالصہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر رہے۔ اس کے بعد ایس0وی پاس کر کے بسالی میں ہیڈ ورنیکلر ماسٹر کی نوکری شروع کردی۔ 1930 میں ایک سال کے لیے سری اکال تخت صاحب کے جتھیدار کی حیثیت سے خدمت نبھائی۔ [5] اس کے علاوہ شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکٹری اور شرومنی اکالی دل کے جنرل سیکٹری کی حثیت سے خدمات انجام دیں۔

جلیاں والا باغ اور ننکانہ صاحب کے خونی سانحوں نے گیانی گرمکھ سنگھ اندرو سے جھنجوڑ دیا۔ 1922 میں مدرسے کو خیر باد کہہ کر گرودوارہ سدھار لہر میں شامل ہو گئے۔ 1922 میں 'گورو کا باغ' میں گرفتار ہوئے اور جیل یاترا کی۔ الگ الگ آزادی تحریکوں میں حصہ لینے پر کئی بار جیل جانا پڑا۔ آزادی کے بعد ان کی خدمات کے پیش نظر 1949 کو انھیں پنجاب صوبائی کانگرس کا سربراہ چنا گیا۔ گیانی گرمکھ سنگھ مسافر 1952 سے 1966 تکّ تین بار لوک سبھا کے رکن کا انتخاب جیتے۔ 1968 سے 1976 تکّ دو بار راج سبھا کے میمبر چنے گئے۔ جب 1966 میں پنجابی صوبے کی بنا ہوئی تو آپ ہی پنجاب کے وزیر اعلی بنے۔ [6]انھوں نے شاعری لکھنی شروع کی تو نام کے ساتھ تخلص کے طور ہر 'مسافر' لکھنا شروع کر دیا۔ وہ سیاست سے زیادہ ادب میں شہرت رکھتے ہیں۔

ناولٹ[ترمیم]

اوہناں دے نوں ناولٹ چھپے ملدے نیں

  1. صبر دے بان
  2. پریم-بان
  3. جیون-پندھن
  4. مسافریاں
  5. ٹٹے کھنبھ
  6. کاوَ-سنیہے
  7. سہج سیتی
  8. وکھرا وکھرا قطرہ قطرہ
  9. دور نیڑے

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.tribuneindia.com/2008/20081225/edit.htm#6 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2019
  2. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12169371c — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#PUNJABI — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2019
  4. http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#PUNJABI — اخذ شدہ بتاریخ: 7 مارچ 2019
  5. Walia، Varinder (April 20، 2006)۔ "A Giani، a Gurmukh and a Musafir"۔ The Tribune۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2009 
  6. "آرکائیو کاپی"۔ 13 فروری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2018