9 ایم 133 کورنیٹ روسی میزائل
9 ایم 133 کورنیٹ روسی میزائل | |
---|---|
قسم | دبّابہ شکن صاروخ |
اصل ملک | روس |
استعمال کی مدت | آغاز:1994 |
صارفین | مسلح روسی افواج ایران یونان |
جنگیں | لبنان جنگ، 2006ء ، شامی خانہ جنگی ، یمنی خانہ جنگی (2015–تاحال) ، صحرائے سینا میں شورش |
تعداد | 35000 |
المواصفات | |
وزن | 29 کلوگرام |
لمبائی | 1.2 m |
قطر | 152 ملی میٹر |
درستی - ترمیم |
9 ایم 135 کورنٹ (روسی میں:Корнет ПТРК ) جس دہلاویہ میزائل بھی کہلاتا ہے۔. روس اور ایران[1][2] کا بنایا گیا لیزر سے چلنے والا میزائل ہے اسے KBP Instrument Design Bureau اور سازمان صنایع هوافضا نے بنایا ہے [3] یہ اینٹی ٹینک میزائيل ہے جو مختلف طرح کے جدیدی ترین ٹینکوں کو تباہ کرنے کے مقصد سے ڈیزائن کیا گيا ہے۔ یہ ایسا گائیڈڈ میزائیل ہے جو دشمن کی مختلف طرح کی الیکٹرونک جنگوں میں بھی اپنا کام کر دکھاتا ہے ۔
میزائل کی ترقی
[ترمیم]9 ایم 135 کورنٹ ترقی کا آغاز 90ء کے دہائی میں ھوا۔ یہ میزائل لیزر یا SACLOS کے ذریعے سے اپنی نشانے کا پتہ لگاتا ہے۔ اس کا وزن 29 کلوگرام ہے اور اس کی نشانہ لگانے کی حد 100 میٹر سے 5500 میٹر تک ہے۔ عراقی باغیوں نے عراق کی جنگ میں اس ہتیار کی مدد سے بھت کچھ بکتر بند لڑاکا ناقلوں کو شکست دی۔ ایران شام سے کچھ ایک کورنٹ میزائل کو حاصل کی ان کی مدد سے ایرانی سائنسدانوں نے ایران کا لیزر سے چلنے والا میزائل دہلاویہ بنا ڈالا۔ اس میزائل کو حزب اللہ لبنان نے 2006 کی جنگ میں اسرائیلی ٹینکوں کے خلاف استعمال کیا تھا۔
استعمال کرنے والے ممالک
[ترمیم]- روس
- الجزائر
- آذربائیجان
- یونان
- ایران
- فائل:Hizbollah flag.jpg حزب الله
- حماس
- بھارت
- اردن
- سوریہ
- لیبیا
- مراکش
- ترکی
- پیرو
- یوگنڈا
منابع
[ترمیم]- ↑ "عکس خبری / افتتاح خط تولید و تحویل انبوه سامانه ضدزره دهلاویه - خبرگزاری مهر | اخبار ایران و جهان | Mehr News Agency"۔ 09 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2012
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 18 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2012
- ↑ Kornet E - YouTube
ویکی ذخائر پر 9 ایم 133 کورنیٹ روسی میزائل سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |