وقف مزمار
وقف مزمار (glotal stop)، آواز یا صوت میں آنے والا ایک ایسا وقفہ ہوتا ہے کہ جب صوتی طنابیں (vocal cords) بند ہو جاتی ہیں اور ان میں کسی بھی قسم کا ارتعاش اس لمحے رک جاتا ہے جب اس متعلقہ وقف مزمار رکھنے والے لفظ کو ادا کیا جا رہا ہو۔ چونکہ صوتی طنابوں کو مشترکہ طور پر مزمار (glotis) کہا جاتا ہے اسی سے اس عمل صوت کا نام وقف مزمار ماخوذ کیا جاتا ہے۔ بعض اوقات اس کے لیے قطع کا لفظ بھی استعمال کیا جاتا ہے جیسے ہمزۃ القطع (cutting hamzah)۔ مزید یہ کہ اس عمل کے دوران صوت میں قطع یا وقفے کا عمل ظاہر ہو رہا ہوتا ہے یعنی آواز ختم ہوجاتی ہے اور پھر ایک ہلکے سے جھٹکے کے ساتھ صوتی طنابیں کھل جاتی ہیں اور آواز نسبتا یکلخت نکل آتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ یکلخت ہوا کا اخراج انفجار (explosion) ہوتا ہے اس لیے اسے بے صوت مزماری انفجر (voiceless glottal polsive) بھی کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اردو لفظ، مسئلہ، اس لفظ میں گو ہمزہ کے پیچیدہ عربی قواعد استعمال ہوئے ہیں لیکن اگر صوتیات پر غور کیا جائے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ی (جس نے اپنے نقاط کھو دیے ہیں) پر ہمزہ اصل میں سین اور یکلخت جھٹکے سے نکلنے والی عین نما آواز کے مابین ایک وقفہ پیدا کر رہا ہے۔ اسی قسم کی مثال برطانوی لہجے میں ادا کیے جانے والے انگریزی لفظ bottle میں دیکھی جا سکتی ہے جس میں دوسرے t کو حلق میں آواز روک کر عموما یوں ادا کیا جاتا ہے کہ لفظ بوٹیل کی بجائے بوئل سا محسوس ہوتا ہے۔
اردو میں وقفِ مزمار
[ترمیم]اردو میں بنیادی طور پر انھی مقامات پر وقف مزمار پایا جاتا ہے کہ جہاں عربی الفاظ میں ملتا ہے۔ سید رضا[1] کے مطابق اردو میں چار محارف (characters) میں وقف مزمار نمودار ہوتا ہے اور وہ ؛ الف، الف مد، عین اور ہمزہ تحریر کیے ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ سید رضا شاہد کا وقف مزمار کے بارے میں ایک مقالہ (پیڈی ایف فائل)