ابو عبد الرحمن مقری
محدث | |
---|---|
ابو عبد الرحمن مقری | |
معلومات شخصیت | |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | بصرہ ، مکہ |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو عبد الرحمٰن |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
نسب | الأهوازي البصري المكي |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | مالک بن انس ، عبد اللہ بن عون ، کہمس بن حسن ، نعمان بن ثابت ، حیوۃ بن شریح ، شعبہ بن حجاج |
نمایاں شاگرد | محمد بن اسماعیل بخاری ، احمد بن حنبل ، محمد بن یحیی ذہلی ، عباس دوری ، اسحاق بن راہویہ ، ابو خیثمہ |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
ابو عبد الرحمٰن عبد اللہ بن یزید بن عبد الرحمٰن الاہوازی بصری مکی (120ھ- 212ھ) ، آپ عمر بن خطاب کے خاندان کے غلام تھے۔ اور آپ حدیث نبوی کے ثقہ راویوں میں سے ایک ہیں۔آپ کی ولادت تقریباً ایک سو بیس ہجری میں ہوئی۔ آپ نے دو سو بارہ ہجری میں وفات پائی ۔
شیوخ
[ترمیم]ابن عون، حماس بن حسن، ابو حنیفہ نعمان، موسیٰ بن علی بن رباح، حیوۃ بن شریح، حرملہ بن عمران تجیبی، شعبہ بن حجاج ، سعید بن ابی ایوب، عبدالرحمٰن بن زیاد بن انعم افریقی، اور یحییٰ بن ایوب الغافقی، لیث بن سعد، ابن لہیہ، مالک بن انس، محمد بن عبداللہ شعیثی، مسعودی، عیاش بن عقبہ، ابن لحیہ کے چچا اور ورقہ بن عمر یشکری۔ [1]
تلامذہ
[ترمیم]راوی: امام بخاری، احمد بن حنبل، اسحاق بن راہویہ، ابو خیثمہ، ابن نمیر، ہارون حمال، حسن بن علی حلوانی، محمد بن یحییٰ ذہلی، عباس الدوری، محمد بن اسماعیل صائغ، بشر بن موسی، حارث بن ابی اسامہ، اور ہارون، اور ابو زنباع، رواہ ابن فرج القطان۔
جراح اور تعدیل
[ترمیم]امام نسائی نے کہا ثقہ ہے اور وہ امام بخاری کے عظیم شیخوں میں سے ہیں۔ محمد بن عاصم ثقفی کہتے ہیں کہ میں نے ابو عبد الرحمٰن کو کہتے سنا ہے کہ میری عمر نوے اور ایک سو کے درمیان ہے اور میں نے بصرہ میں چھتیس سال اور مکہ میں پینتیس سال تک قرآن پڑھایا ہے۔ الذہبی نے کہا: "انہوں نے نافع بن ابی نعیم سے احادیث کا مخطوطہ لیا اور سوچا کہ وہ اسے پڑھائیں ، اور اسے پڑھنے کا اختیار تھا، اسے ان کے بیٹے محمد بن ابی عبدالرحمٰن نے روایت کیا ہے۔ اور بہت سے لوگوں کو اس نے سکھایا۔" [2]
وفات
[ترمیم]آپ کی وفات سنہ 212ھ میں ہوئی۔ امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں: آپ کی وفات مکہ میں دو سو بارہ یا دو سو تیرہ ہجری میں ہوئی۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2017-04-21 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2017-04-21 بذریعہ وے بیک مشین