برہان الملک سعادت علی خان
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1680ء نیشاپور |
||||||
وفات | 19 مارچ 1739ء (58–59 سال) دہلی |
||||||
رہائش | فیض آباد | ||||||
شہریت | سلطنت اودھ | ||||||
مناصب | |||||||
نواب اودھ | |||||||
برسر عہدہ 1722 – 19 مارچ 1739 |
|||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | ارستقراطی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
وفاداری | مغلیہ سلطنت | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | مغل مراٹھا جنگیں | ||||||
درستی - ترمیم |
بانی سلطنت اودھ برہان الملک، نام محمد امین،آبائی وطن نیشا پور(خراسان) مسلکاً شعیہ آپ ایرانی موسوی سید تھے۔ آپ زید بن موسیٰ کاظم ع کی نسل ہیں۔ زید بن موسیٰ کاظم کے روایت کے مطابق چار بیٹے یا دس بیٹے تھے۔ ان کی اولاد کی تعداد واضح نہیں۔ زید نے بنو عباس کے خلاف بغاوتوں میں حصہ لیا۔ دوران بغاوت ان کے رویے بہت ظالمانہ اور بے نظیر تھے، جیسے لوگوں کے لوٹ مارنے کے بعد انھوں نے بنی عباس اور ان کے پیروکاروں کو جلانے کے حکم دیا اور جب ان میں سے ایک کو لے جایا گیا تو اس نے حکم دیا کہ وہ آگ میں جلائیں اور اسی طرح یہ زید نار بن گیا اصل نام زید ہے اس وجہ سے امام رضا آپ کے لیے پریشان تھے اور آپ کو ظلم سے منع کیا کرتے تھے۔ آپ کی نسل مغربی عراق اور ایران بصرہ میں ہے۔ ایسا نہیں کی ان کی نسل ختم ہو گئی آپ کے نام کی ایران میں اسٹیٹ بھی تھی چونکہ آپ کی زندگی جد و جہد کرتے گذری شجرہ زیادہ سعادت نے اس وقت بنانا شروع کیا جب لوگ سید ہونا شروع ہوئے۔ کچھ کو شجرے پورے یاد کچھ ایسے تھے جو اس وقت کی علاقائی مشہور سید تھے۔ زید النار کی آخری آرام گاہ نیشاپور کے قصبے قائن میں ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]ماقبل --
|
مغل صوبیدار اگرہ 15 اکتوبر 1720ء– 9 ستمبر 1722ء |
مابعد --
|
ماقبل --
|
مغل صوبیدار اودھ 1732ء– 9 ستمبر 1722ء |
مابعد --
|
ماقبل نیا عہدہ
|
نواب اودھ 1732ء– 19 مارچ 1739ء |
مابعد |