مندرجات کا رخ کریں

طغرل بیگ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
طغرل بیگ
(ترکمانی میں: Togrul beg)،(فارسی میں: رکن‌الدین طغرل‌بک بن سلجوق ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 990ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 4 ستمبر 1063ء (72–73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تجریش   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلجوقی سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ سیدہ خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان سلجوق خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلجوقی سلطنت کا سلطان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1037  – 4 ستمبر 1063 
 
الپ ارسلان  
دیگر معلومات
پیشہ عسکری قائد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ترکی زبانیں [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برج طغرل

طغرل بیگ، پورا نام رکن الدین ابو طالب محمد بن میئکائیل (4 ستمبر 990ء سے 1063ء) (ترکی زبان :Tuğrul) سلجوقی سلطنت کا پہلا سلجوق سلطان۔ طغرل نے عظیم یوریشیائی اسٹیپس کے ترک جنگجوؤں کو اکھٹا کرکے ایک متحد قبائل بنا دیا اور ان سب لوگوں کا حسب نسب صرف ایک خاندان سلجوقہ سے ملا دیا اور مشرقی ایران کی جنگ میں ان کی قیادت بھی کی۔ سلجوقی سرداروں میں طغرل بیگ، چغری بیگ، ابراہیم انیال اور قتلمش قابل ذکر ہیں، جو ہمیشہ اپنی سلطنت کو وسیع کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے تھے۔ لیکن ان میں سے ہر کوئی اپنی اپنی ذات کے لیے سرگرم رہتا تھا۔ ان میں طغرل بیگ کو فوقیت حاصل رہی۔

پہلے پہل جرجان اور طبرستان کے زیاریوں نے سالانہ خراج ادا کرنے کی شرط پر اس کی اطاعت قبول کی۔ قزوین اور ہمزان نے بھی سلاجقہ کی حکومت تسلیم کرلی اور اصفہان حکمراں فرامرز نے بھی ایک خطیر رقم کی ادائیگی قبول کرلی۔ بعد ازاں فرامرز کے بدلنے پر اس نے اصفہان پر قبضہ کر لیا اور دوسرے علاقوں پر قبضہ کرتا ہوا بغداد تک جا پہنچا اور خلیفہ کی بیٹی سے شادی کی۔ طغرل بیگ جب نیشاپور میں داخل ہوا تو اس کا نام خطبہ میں پڑھا گیا۔

اس کا انتقال ستر (70) سال کی عمر میں 8 رمضان 455ھ کو الری میں ہوا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Encyclopædia Britannica
  2. عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/188153837 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2020