طغرل بیگ
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(ترکمانی میں: Togrul beg)،(فارسی میں: رکنالدین طغرلبک بن سلجوق) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | سنہ 990ء [1] | ||||||
وفات | 4 ستمبر 1063ء (72–73 سال) تجریش |
||||||
شہریت | سلجوقی سلطنت | ||||||
زوجہ | سیدہ خاتون | ||||||
خاندان | سلجوق خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
سلجوقی سلطنت کا سلطان | |||||||
برسر عہدہ 1037 – 4 ستمبر 1063 |
|||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | عسکری قائد | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ترکی زبانیں [2] | ||||||
درستی - ترمیم |
طغرل بیگ، پورا نام رکن الدین ابو طالب محمد بن میئکائیل (4 ستمبر 990ء سے 1063ء) (ترکی زبان :Tuğrul) سلجوقی سلطنت کا پہلا سلجوق سلطان۔ طغرل نے عظیم یوریشیائی اسٹیپس کے ترک جنگجوؤں کو اکھٹا کرکے ایک متحد قبائل بنا دیا اور ان سب لوگوں کا حسب نسب صرف ایک خاندان سلجوقہ سے ملا دیا اور مشرقی ایران کی جنگ میں ان کی قیادت بھی کی۔ سلجوقی سرداروں میں طغرل بیگ، چغری بیگ، ابراہیم انیال اور قتلمش قابل ذکر ہیں، جو ہمیشہ اپنی سلطنت کو وسیع کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے تھے۔ لیکن ان میں سے ہر کوئی اپنی اپنی ذات کے لیے سرگرم رہتا تھا۔ ان میں طغرل بیگ کو فوقیت حاصل رہی۔
پہلے پہل جرجان اور طبرستان کے زیاریوں نے سالانہ خراج ادا کرنے کی شرط پر اس کی اطاعت قبول کی۔ قزوین اور ہمزان نے بھی سلاجقہ کی حکومت تسلیم کرلی اور اصفہان حکمراں فرامرز نے بھی ایک خطیر رقم کی ادائیگی قبول کرلی۔ بعد ازاں فرامرز کے بدلنے پر اس نے اصفہان پر قبضہ کر لیا اور دوسرے علاقوں پر قبضہ کرتا ہوا بغداد تک جا پہنچا اور خلیفہ کی بیٹی سے شادی کی۔ طغرل بیگ جب نیشاپور میں داخل ہوا تو اس کا نام خطبہ میں پڑھا گیا۔
اس کا انتقال ستر (70) سال کی عمر میں 8 رمضان 455ھ کو الری میں ہوا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Encyclopædia Britannica
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/188153837 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2020
- کتاب:مکمل اسلامی انسائیکلوپیڈیا،مصنف:مرحوم سید قاسم محمود،ص-1009