نوشاد عادل
نوشاد عادل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9 نومبر 1980ء (44 سال) لطیف آباد |
شہریت | پاکستان |
مذہب | اسلام |
زوجہ | ندا نوشاد |
تعداد اولاد | 2 |
والد | دلشاد |
والدہ | آمنہ |
مناصب | |
معاون مدیر | |
برسر عہدہ 2005 – 2007 |
|
در | ہمدرد نونہال |
عملی زندگی | |
پیشہ | بچوں کے مصنف ، ناول نگار ، مزاح نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
نوشاد عادل ایک پاکستانی بچوں کے مصنف ہیں، جو اپنی مشہور مزاحیہ سیریز ڈربہ کالونی کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ان کا آبائی تعلق پاکستان کے صوبے سندھ کے دوسرے اہم شہر حیدرآباد سے ہے۔ انھوں نے سنہ انیس سو پچانوے میں ماہنامہ ہمدرد نونہال میں اپنی بھیجی تھی جو شائع ہوئی۔ اس سے قبل کراچی سے محبوب الٰہی مخمور کی زیر نگرانی شائع ہونے والے ماہنامہ انوکھی کہانیاں، ماہنامہ ٹوٹ بٹوٹ، ماہنامہ آنکھ مچولی، ماہنامہ نٹ کھٹ میں کئی اصلاحی، معاشرتی، فکشن، جاسوسی، مزاحیہ کہانیاں لکھیں۔ حیدرآباد، سندھ سے شائع ہونے والے ماہنامہ نٹ کھٹ میں نومبر 2000ء میں ان کی مزاحیہ کہانی گڑبڑ گھوٹالہ شائع ہوئی جو دراصل ڈربہ کالونی سیریز کی پہلی کہانی تھی۔ اس کے بعد ڈربہ کالونی سیریز کی متعدد کہانیاں نٹ کھٹ، انوکھی کہانیاں، جاسوسی ڈائجسٹ اور نئے افق ڈائجسٹ میں شائع ہوئی۔ نٹ کھٹ پبلی کیشنز کے تحت سنہ 2002ء میں ڈربہ کالونی سیریز کا مکمل ناول ڈربہ کالونی شائع ہوا جو دو سو آٹھ صفحات پہ مشتمل تھا۔ یہ ناول اور ڈربہ کالونی سیریز ان کی مقبول ترین سیریز میں شمار کی جاتی ہے۔ ماہنامہ ہمدرد نونہال میں ان کی کئی کہانیاں شائع ہوئیں۔ واحد بھائی کے کردار پہ مشتمل کہانیوں کی ایک سیریز ہمدرد نونہال میۂ شائع ہوتی رہیں۔ بعد ازاں یہ کہانیاں مجموعے کی صورت میں واحد بھائی کی کہانیاں کے عنوان سے شائع ہوئیں۔
خاندانی پس منظر
[ترمیم]آپ کے آباؤاجداد کا تعلق آگرہ، ہندوستان سے تھا۔ آپ کے دادا قمر الدین ایک دولت مند انسان تھے، حیدرآباد، دکن کے پلے قلعے پر ان کا لیتھ میشن کا بڑا کارخانہ تھا۔ قمر الدین کے تیرہ بچے تھے، سات لڑکے اور چھ لڑکیاں۔ دلشاد (نوشاد کے والد) بھائیوں میں آخری اور مجموعی طور پر بارہویں بچے تھے ان سے چھوٹی ایک بہن تھی۔ قمر الدین نے اپنی اولاد کو اچھا کھلایا، پہنایا، لیکن ان کی تعلیم پر توجہ نہ دے سکے۔ بڑے بیٹے امین اور چھوٹے نعیم نے کچھ پڑھ لیا۔ بیٹیوں میں صرف زینت عادلہ نے پڑھا اور وہ استانی لگ گئی۔ باقی بیٹوں نے کوئی نہ کوئی کام سیکھ لیا یا کارخارخانے میں گھس کر باپ کا ہاتھ بٹانے لگ گئے اور پھر اسی کارخانے کے ہو کر رہ گئے۔ نوشاد کے والد دلشاد کارخانے کا کام سیکھ رہے تھے مگر ان کا دھیان فلموں، فیشن اور دوستوں میں تھا۔ فلمیں دیکھ کر وحید مراد بن گئے مستقبل کی کوئی فکر نہ تھی، کھا پی لیا اور سو گئے۔ قمر الدین جس بیٹے کی شادی کرتے اسے ایک گھر دیتے، دلشاد کو والد نے شادی کے بعد گھر دیا۔ دلشاد کی بھابی اسکول میں استانی تھی جن کو اپنے دیور کے لیے رشتے کی تلاش تھی ان کو اپنی جماعت کی لڑکی آمنہ اپنے دیور کے لیے پسند آ گئی یوں دلشاد کا رشتہ آمنہ سے ہو گیا۔ آمنہ کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔ وہ نو بہنیں اور صرف ایک بھائی تھا۔ آمنہ سب سے بڑی تھی ان سے پہلے ان کی ایک بہن تھی جن کا انتقال ہو گیا تھا۔ دلشاد پر شادی کی ذمہ داری پڑی تو کچھ سنجیدہ ہو گئے، باپ کا کارخانہ چھوڑ کر ماربل کے شو پیس بنانے کے کارخانے میں ملازم ہو گئے۔ وہاں ملازمت اچھی چلتی رہی باپ کی وفات کے بعد کارخانے کی ملازمت چھوڑ کر گھر میں لیتھ میشن کا چھوٹا سا کارخانہ بنا لیا۔ نوشاد عادل جس گھرانے میں پیدا ہوئے بنیادی طور پر ایک مضبوط گھرانہ تھا مگر بعد میں حالات اچھے نہ رہے۔
دلشاد (والد نوشاد عادل) اور آمنہ (والدہ نوشاد عادل) کے پانچ بیٹے اور ایک بیٹی تھی۔ نوشاد عادل بہن بھائیوں میں بڑے ہیں ان سے چھوٹا شہزاد، فراز، فہد اور سوتیلا بھائی عمیر تھا، سب سے چھوٹی بہن وردہ تھی۔ نوشاد کی والدہ کو پیٹ کا سرطان تھا جس سے ان کا بھری جوانی میں انتقال ہو گیا، بچے چھوٹے تھے چھوٹی بیٹی ابھی گود میں تھی۔ نوشاد کے والد بچے سنبھالتے یا روزگار، آخر بڑی بہن کے دباؤ پر انھوں نے دوسری شادی کر لی۔ دوسدی بیوی فرحت نے سوتیلی ماہ والا ہی برتاؤ کیا۔ فرحت کے باپ بینک سے ریٹائرڈ تھے ان کے پاس بہت سا پیسہ تھا جس پر فرحت کو بہت غرور تھا۔ فرحت پہلے سے شادی شدہ تھی اور ان کے ساتھ ایک بیٹا عمیر خان بھی تھا۔ فرحت سے دلشاد کی دو اولادیں ہوئیں ایک بیٹا عماد اور بیٹی سحرین۔ باپ کی دوسری شادی کے بعد نوشاد سے چھوٹا شہزاد بھی فوت ہو گیا۔ فرحت ایک سوتیلی ماں بن گئی بچوں کو اچھے اسکول سے نکلوا کر سرکاری اسکولوں میں ڈال دیا۔ گھر اپنے نام کروا کر بیچ دیا اور میکے کے ساتھ نیا گھر خرید لیا۔ سوتیلے ہونے کے باوجود ان بہن بھائیوں میں بہت پیار تھا۔ فرحت نے دلشاد کے بچوں سے ناانصافی کر کے ان کو گھر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ نوشاد کے والد فطرتاً شریف آدمی تھے چپ ہی رہے۔ فرحت کی بدسلوکی کی وجہ سے نوشاد اور ان کے بہن بھائی گھر سے دست بردار ہو گئے اور باہر نکل کر اپنی اپنی زندگی میں مصروف ہو گئے۔ فرحت کا چھوٹا بیٹا عماد ایک ہفتے بخار میں رہنے کے بعد فوت ہو گیا اور بڑا بیٹا عمیر خان گھر سے کئی دن غائب رہنے کے بعد مردہ حالت میں پایا گیا۔
پیدائش
[ترمیم]آپ کی پیدائش 9 نومبر 1980ء کو لطیف آباد یونٹ نمبر 8 کے سینٹ الزبتھ ہسپتال (جس کا پرانا نام امریکن ہسپتال تھا) حیدرآباد، سندھ میں ہوئی۔ نوشاد عادل اپنی آپ بیتی میں اپنی پیدائش کے متعلق لکھا ہے کہ ان ککی دادی زندہ اور صحت مند تھیں، پیسہ بھی خوب تھا، لہذا اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کی پہلی اولاد کی خوشی میں حلوائی بلوائے۔ گلی میں اصلی گھی کا حلوا بنوایا گیا اور دو پلیٹوں سمیت محلے کے ہر گھر میں بجھوایا گیا۔ نوشاد عادل نام ان کے دادا کی وصیت تھا۔ جب کہ گھر میں پیار سے نوشی کہا جاتا ہے۔
تعلیم و تربیت
[ترمیم]حیدرآباد، لطیف آباد یونٹ نمبر 8 کے لڑکیوں کے اسکول میں داخل کروا دیا۔ وہ گورنمنٹ اپوا ہائیاسکول تھا۔ اس وقت اپوااسکول میں بچوں اور بچیوں کے لیے نرسری کی کلاس ہوتی تھی۔ پانچویں تک غیر سرکاری پلے لینڈ ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ پلے لینڈاسکول کے بعد لطیف آباد یونٹ نمبر 9 کے گورنمنٹ علامہ اقبال ہائی اسکول میں چھٹی جماعت میں داخلہ لیا۔۔ اس کے بعد آپ نے لطیف آباد یونٹ نمبر 11 غزالی کامرس کالج میں آئی کام میں داخلہ لیا۔ پندرہ جولائی 2002ء میں حیدرآباد سے کراچی شفٹ ہوئے۔ اس کے بعد اسی کالج سے پیپر دے کر بی کام مکمل کیا۔
تصنیفات
[ترمیم]2016ء سے 2019ء کے درمیان میں ان کی چھ کتب شائع ہوئیں۔جب کہ اس سے پہلے بھی یہ بچوں کے لیے چار کتابیں شائع کر چکے ہیں جن میں
- جان لیوا
- کینی بل
- واحد بھائی کی کہانیاں
- عبادت
- جادو کی چھڑی
- جان لیوا
- قصے ڈربہ کالونی
- جزیرے کے قیدی (2006ء)
- ڈربہ کالونی(2000ء)
- سمندر (2013ء)
- سرد جہنم(2014ء)
- سرخ سیارہ (2022ء)
اسکرپٹ نگاری
[ترمیم]سسرال کے رنگ انوکھے، میں کسی مہربان نے آ کے کے عنوان سے ڈراما، ہم ٹی وی۔ ہم ٹی وی نیٹ ورک کے لیے 11 سال سے اسکرپٹ لکھ رہے ہیں، اے آر وائے کے لیے دستاویز بازار کہانی کی 13 قسطوں کا اسکرپٹ لکھا۔ اور 3 سال سے زیادہ عرصہ اے آر وائے کے لیے اسکرپٹ لکھے۔ اے ٹی وی پر پراسرار ڈراما مہربان (2 قسطیں) مشترکہ طور پر کاشف زبیر کے ساتھ لکھیں۔