ودھان پریشد
Appearance
ودھان پریشد یا ریاستی قانون ساز کونسل بھارت کی دو ایوان والی ریاستوں میں ایوان بالا کو کہتے ہیں۔ آئین ہند کے آرٹیکل 169 ودھان پریشد کی تشکیل کی اجازت دیتا ہے۔ 2018ء تک 29 میں سے 7 ریاستوں میں ودھان پریشد تھے۔[1] ودھان پریشد کے ارکان کو مقامی حکومتیں، ریاستی قانون ساز اسمبلی، گورنر، گریجویٹ اور اساتذہ منتخب کرتے ہیں۔ وہ قانون ساز کونسل میں 6 سالہ مدت ک لیے منتخب ہوتے ہیں۔ ارکان میں سے تہائی ہر دو برسوں میں سبکدوش/ریٹائر ہوتے ہیں۔
ودھان پریشدوں کی فہرست
[ترمیم]ودھان پریشد | عکس | مقام/ریاستی دار الحکومت | حلقوں کی تعداد | حکمران جماعت |
---|---|---|---|---|
آندھرا پردیش ودھان پریشد | امراوتی | 58 | تیلگو دیشم پارٹی | |
بہار ودھان پریشد | پٹنہ | 75 | جنتا دل | |
کرناٹک ودھان پریشد | بنگلور | 75 | انڈین نیشنل کانگریس | |
مہاراشٹر ودھان پریشد | 78 | بھارتیہ جنتا پارٹی | ||
تلنگانہ ودھان پریشد | حیدرآباد، دکن | 40 | تلنگانہ راشٹر سمیتی | |
اتر پردیش ودھان پریشد | لکھنؤ | 100 | بھارتیہ جنتا پارٹی | |
جملہ | — | 462 | — |