کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے
مصنف خورشید ناظر
زبان اردو
اصل زبان اردو
ناشر اردو اکیڈمی بہاولپور
تاریخ اشاعت 1996ء
پیش کش
صفحات 190

کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے خورشیدناظر کی یہ کتاب تنقید کا انمول مرقع ہے جس میں سرائیکی کے مشہور شاعرخواجہ غلام فرید کی عظمت کا قطعی ثبوت پیش کیا گیا ہے۔خورشید ناظر کا پہلا تحقیقی کام” کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے جس کی ندرت یہ ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا کہ مشہور مغربی ماہرین ادبیات وتنقید کے طے کردہ ادبی معیارات کی روشنی میں کلام فرید کا جائزہ لیا گیا اور اس کے مقام کا تعین کیا گیا[1]

تصانیف[ترمیم]

کلامِ فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے، کے علاوہ حمدیہ ونعتیہ شاعری پر مشتمل کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے

خورشید ناظر

حوالہ جات[ترمیم]

  1. روزنامہ نوائے وقت ملتان۔ 20اگست 2014ء
  2. کلامِ فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے، خورشید ناظر، اردو اکیڈمی بہاولپور

|belowclass = hlist

|below = |belowstyle = background:#f5f5f5; }}