بلیدی بلوچ قبیلہ
ممکن ہے کہ یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو، لیکن کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی کہ کیوں اسے فوری حذف کیا جائے۔ براہ کرم اس بات کا یقین کرلیں کہ سریع حذف شدگی کی جو وجوہات آپ نے بیان کی ہیں وہ معیارات برائے سریع حذف شدگی کے مطابق ہیں۔ اور اس کو {{فوری حذف شدگی|1=وجوہ}} سے تبدیل کردیں۔
اگر یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق نہیں ہے یا آپ اس کی اصلاح کرنا چاہتے ہوں تو اس اطلاع کو ہٹا دیں، لیکن اس اطلاع کو ان صفحات سے جنھیں آپ نے خود تخلیق کیا ہے نہ ہٹائیں۔ اگر آپ نے یہ صفحہ تخلیق کیا ہے اور آپ اس نامزدگی سے متفق نہیں ہیں، تو ذیل میں موجود بٹن پر کلک کریں اور وضاحت فرمائیں کہ اس مضمون کو کیوں حذف نہیں کیا جانا چاہیے۔ بعد ازاں آپ براہ راست تبادلۂ خیال صفحہ پر جاکر دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے پیغام کا کوئی جواب دیا گیا ہے یا نہیں۔ خیال رہے کہ جن صفحات میں یہ ٹیگ چسپاں کر دیا جاتا ہے اور وہ حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو یا اس کے تبادلۂ خیال صفحہ پر اسے باقی رکھنے کی کافی وجوہات بیان نہ کی گئی ہو، تو اسے کسی بھی وقت حذف کیا جا سکتا ہے۔ منتظمین: روابط، تاریخچہ (آخری ترمیم) و نوشتہ جات کی قبل از حذف جانچ کی گئی۔ گوگل کی پڑتال کے وقت ان کو ذہن میں رکھیں: ویب، تازہ ترین۔
|
بلیدی بلیدائی یا بردی بلوچ قبیلہ پاکستان کے صوبہ سندھ اور بلوچستان کا قبیلہ ہے۔ ان کا ماخذ تحصیل بلیدہ کا علاقہ ہے، اسی نسبت سے بلیدی کہلائے، بلیدی قبیلہ کا شمار بڑے قبیلے میں ہے۔ جو چارلس نیپیئر کے وقت کے دوران ضلع جیکب آباد سندھ میں آباد تھے، بلیدی قبیلے کا تعلق بنو قحطان سے ہے اس نسبت سے یہ حضرت ابراھیم کی بیٹے حضرت اسماعیل کی اولاد ہیں، یمن سے ھجرت کے بعد حجاز میں اباد ہوئے اور اسلام کی سر بلندی کے لیے ھمیشہ کافروں سے بر سر پیکار رہے۔ انہی جنگوں کے نتیجے میں یہ قبیلہ عراق، اومان، شام، الجزائر، فلسطین، ایران اور افغانستان ھجرت کر کے وہاں اسلام کا پیغام پہنچایا۔ بلیدی کم و بیش تین صدیوں تک نمروز افغانستان کے حکمران رہے۔ ایرانی بادشاہوں کے تسلط کے بعد ان کی بادشاھت کا خاتمہ ھوا۔ اس کے بعد وہ ہلمند افغانستان سے ہجرت کر کے چاغی میں آباد ہوئے۔ شاہ ابو سعید بلیدی ان کا سردار تھا۔ یہاں انھوں نے کافی طاقت جمع کی اور اس کے بعد وہ پورے مکران پر قابض ھو گے۔ اور وہاں بلیدہ کے نام سے شہر بسایا، وہاں ان کے نو بادشاہ گذرے ہیں جن میں شیھ احمد، شیھ عبد اللہ،شیھ شکروللہ، شیھ حسن ،شیھ حسین ،شیھ عمر، شیھ زہری ،شیھ قاسم ،شیھ بلار بلیدی بہت ناموار ہیں 1740ء تک بلیدی مکران کا حکمران خاندان تھا۔ آخری حکمران شاہ بلار بلیدی تھا۔ جسے گچکی راجپوتوں نے شہید کیا۔ اس کے بعد بلیدی کچھی بولان کی طرف ہجرت کر گے۔ اور ڈیرہ بگٹی سے لے کر کوہلو کاہان تک کے سیاہ آف کے سارے علاقے پر قابض ہو گئے میر ہیبتان بلیدی قبیلے کے سردار تھے۔ ریتی بلیدی قبیلے کی اصل شاخ ہے ریتی بلیدی قبیلے نے کوہلو کاہان کے مقام پہ بجارانی مریوں سے طویل جنگیں لڑیں ہیں لھر بلوچ ہے اور بلیدی بلوچ قبیلہ سے تعلق ہے۔ ریتی شاہی قبیلہ بھی بلیدی کی شاخ ہے
علاقے[ترمیم]
- گوٹھ بلیدی
- گوٹھ راجا خان بلیدی
- گوٹھ حمل خان بلیدی
- تحصیل بلیدہ
- گوٹھ سونا خان بلیدی
مشاہیر[ترمیم]
- مرید بلیدی
- ظہور بلیدی
- ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی