تاریخ پاکستان کرکٹ 1947 تا 1970

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اس مضمون میں 1947ء سے 1970ء تک کی پاکستان کرکٹ کی تاریخ کی معلومات شامل ہیں۔

ابتدائی سال: 1947ء تا 1950ء[ترمیم]

تقسیم ہند کے بعد 1947ء میں پاکستان معرض وجود میں آیا۔ اس خطے میں تقسیم سے پہلے کرکٹ رواج پا چکی تھی اور مقامی طور پر کافی کلب کرکٹ کھیل رہے تھے۔ 1947ء-48ء اور 1948ء-49ء کے سیزن میں کرکٹ ایڈ ہاک کی بنیاد پر کھیلی جاتی تھی۔ اس کے بعد یکم مئی 1949ء کو پاکستان بورڈ برائے کرکٹ کنٹرول معرض وجود میں آیا۔

1947-48ء سیزن[ترمیم]

27-29 دسمبر 1947ء کو لاہور میں پنجاب بمقابلہ سندھ کا مقابلہ منعقد ہوا۔ جس سے پاکستان میں کرکٹ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اس کے بعد 6 تا 8 فروری 1948ء کو پنجاب گورنر الیون بمقابلہ پنجاب یونیورسٹی کا میچ منعقد ہوا اور یہ میچ بھی لاہور میں ہی کھیلا گیا۔ پاکستان کے معرض وجود کے آنے کے بعد اس سیزن میں صرف یہی میچ منعقد ہوئے۔

1948-49ء سیزن[ترمیم]

ایک اور میچ پنجاب گورنر الیون بمقابلہ پنجاب یونیورسٹی کے مابین مارچ 1949ء میں منعقد ہوا اور یہ میچ اس سیزن کا واحد میچ تھا۔

1949-50ء سیزن[ترمیم]

1949-50ء کے سیزن میں کوئی مقامی میچ منعقد نہیں ہوا۔ جبکہ 1949 میں کامن ویلتھ الیون کرکٹ ٹیم نے دورہ کیا۔ اس کے بعد 1950ء میں سیلون نے پانچ میچ کھیلے۔

1951ء سے 1960ء[ترمیم]

ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز[ترمیم]

اکتوبر 1952ء میں پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز ہوا اور پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا۔ اس دورے میں پاکستان نے بھارت کے ساتھ نئی دہلی، لکھنؤ، ممبئی، مدراس اور کلکتہ میں پانچ ٹیسٹ میچ کھیلے۔ بھارت کرکٹ ٹیم نے پہلا میچ ایک اننگز سے جیتا جبکہ دوسرا میچ پاکستان نے فضل محمود کی بہترین گیند بازی کی وجہ سے ایک اننگز سے جیتا۔ اس میچ میں فضل محمود نے 5-52 اور 7-42 کی شاندار کارکردگی دکھائی۔ بھارت نے تیسرا ٹیسٹ جیتا جبکہ چوتھا اور پانچواں ڈرا ہوئے اور یوں بھارت نے یہ ٹیسٹ سیریز جیت لی۔

1961ء سے 1970ء[ترمیم]

قومی چیمپئن شپ[ترمیم]

1953-54ء کے سیزن میں قومی چیمپئن شپ ٹرافی قائد اعظم ٹرافی کا آغاز ہوا۔ اس ٹرافی کے پہلے فاتح بہاولپور کرکٹ ٹیم تھی۔

1954ء سے 1970ء تک کے قائد اعظم ٹرافی کے فاتحین:

1970-71ء کے سیزن، بی سی سی پی ناک آؤٹ مقابلوں کا آغاز کیا اور اس کو ایوب ٹرافی کا نام دیا گیا۔ اس ٹرافی کے فاتحیں درج ذیل ہیں۔

بہترین کھلاڑی بلحاظ سیزن[ترمیم]

بلے باز[ترمیم]

گیند باز[ترمیم]

سپن باؤلر: محمد امین، اس وقت کے بہترین گیند باز ہے اور ان چند کھلاڑیوں میں شامل تھے جو گوگلی کروانا جانتے تھے۔

پاکستان کے بین الاقوامی دورے[ترمیم]

ویسٹ انڈیز 1948–49[ترمیم]

پاکستان کا سمندر پار پہلا بین الاقوامی ویسٹ انڈیز کا تھا۔ اس دورے میں دو اہم میچ سندھ کراچی میں اور پاکستان الیون لاہور میں کھیلے گئے اور دونوں میچ بے نتیجہ رہے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں اس وقت جارج ہیڈلے، کلائیڈ والکوٹ اور ایورٹن ویکس شامل تھے ۔

کامن ویلتھ الیون 1949–50[ترمیم]

کامن ویلتھ الیون نے لاہور اور کراچی میں دو میچ کھیلے۔ مہمان ٹیم نے دونوں میچوں میں فتح حاصل کی۔

سیلون 1949–50[ترمیم]

مارچ 1950میں سیلون کی ٹیم نے کراچی جمخانہ میں کراچی سے، پاکستان الیون سے باغ جناح لاہور میں اور کمانڈر انچیف الیوں سے پنڈی کلب راولپنڈی میں اور پاکستان یونیورسٹیز کرکٹ ٹیم سے پنجاب یونیورسٹی گراؤنڈ میں اور پاکستان الیون سے کراچی جمخانہ میں میچ کھیلے۔

ایم سی سی 1951–52[ترمیم]

اس سیزن میں نومبر 1951 میں انگلینڈ کے ایم سی سی کرکٹ کلب نے پاکستان کا دورہ کیا۔ اور اس ٹیم نے پاکستان میں درج ذیل میچ کھیلے۔

بھارت 1954–55[ترمیم]

پاکستان نے پہلی کرکٹ سیریز کا میزبانی اپنے ہمسایہ ملک بھارت کی کی اور پانچ ٹیسٹ میچ کھیلے گئے اور پانچوں ڈرا ہوئے۔

ایم سی سی 1955–56[ترمیم]

اس ٹیم کو ایم سی سی "اے" کا نام دیا گیا اور پاکستان کے خلاف جو میچ کھیلے گئے ان کو ٹیسٹ کا درجہ حاصل نہ تھا۔

[1] جنوری20-25، 1956. بمقام: باغ جناح، لاہور نتیجہ: میچ بے نتیجہ۔
[2] فروری 3-8، 1956. بمقام: ڈھاکہ اسٹیڈیم۔ نتیجہ: پاکستان نے اننگز اور 10 رنز۔
[3] فروری 24-28، 1956. بمقام: پشاور کلب گراؤنڈ۔ نتیجہ: پاکستان نے 7 وکٹ سے جیت لیا
[4] مارچ 9–14، 1956. بمقام: کراچی نیشنل اسٹیڈیم۔ نتیجہ: ایم سی سی نے 2 وکٹ سے میچ جیتا۔

نیوزی لینڈ 1955–56[ترمیم]

  • پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے ایک اننگز اور 1 سکور سے میچ جیتا۔
  • دوسرا ٹیسٹ بمقام باغ جناح، لاہور – پاکستان نے 4 وکٹ سے جیتا۔
  • تیسرا ٹیسٹ بمقام ڈھاکہ اسٹیڈیم – میچ بے نتیجہ

آسٹریلیا 1956–57[ترمیم]

  • پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 9 وکٹ سے میچ جیتا۔

پاکستان کے فضل محمود نے 13 وکٹیں حاصل کیں۔

ویسٹ انڈیز 1958–59[ترمیم]

  • پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 10 وکٹ سے جیتا
  • دوسرا ٹیسٹ بمقام ڈھاکہ اسٹیڈیم – پاکستان نے 41 سکور سے جیتا
  • تیسرا ٹیسٹ at باغ جناح، لاہور – ویسٹ انڈیز ایک اننگز اور 156 سکور سے جیتا۔

آسٹریلیا 1959–60[ترمیم]

رچی بینو نے اس سیریز میں سب سے زیادہ 18 وکٹیں حاصل کیں۔

انٹرنیشنل الیون 1961–62[ترمیم]

انگلستان 1961–62[ترمیم]

  • پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – انگلستان نے 5 وکٹ سے جیتا
  • دوسرا ٹیسٹ بمقام ڈھاکہ اسٹیڈیم – میچ بے نتیجہ
  • تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ

کامن ویلتھ الیون 1963–64[ترمیم]

کامن ویلتھ الیون کرکٹ ٹیم نے 1963–64 کے سیزن میں پاکستان کا دورہ کیا اور 6 فرسٹ کلاس میچ کھیلے جن میں سے تین پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف تھے۔

آسٹریلیا 1964–65[ترمیم]

  • پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ

ٹیموں نے پانچ دنوں پر مشتمل ٹیسٹ میچ کھیلا جو 24 اکتوبر 1964 سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شروع ہوا۔ ٹیسٹ (اور سیریز) ڈرا ہو گئی

نیوزی لینڈ 1964–65[ترمیم]

  • پہلا ٹیسٹ at پنڈی کلب گراؤنڈ، راولپنڈی – پاکستان نے ایک اننگز اور 64 رنز سے جیتا
  • دوسرا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
  • تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 8 وکٹ سے جیتا۔

سیلون 1966–67[ترمیم]

کامن ویلتھ الیون 1967–68[ترمیم]

کامن ویلتھ الیون کرکٹ ٹیم نے 1967-68 کے سیزن میں پاکستان کا دورہ کیا اور 8 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ۔

انٹرنیشنل الیون 1967–68[ترمیم]

انگلستان 1968–69[ترمیم]

نیوزی لینڈ 1969–70[ترمیم]

کتابیات[ترمیم]

بیرونی مآخذ[ترمیم]