محمد اسماعیل سلفی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد اسماعیل سلفی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1895ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وزیر آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 فروری 1968ء (72–73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گوجرانوالہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عالم ،  معلم ،  محدث ،  مورخ ،  مصنف ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

محمد اسماعیل سلفی معروف عالمِ دین، محقق، خطیب اور مترجم تھے اور آپ جمعيت اہلحديث پاکستان کے امير تھے۔

نام ونسب[ترمیم]

محمد اسماعیل بن محمد ابراہیم بن حکیم عبد اللہ بن محکم دین آپ راجپوتخاندان سے تعلق رکھتے تھے۔

پیدائش[ترمیم]

آپ1895ءبمطابق 1314ھ ميں قصبہ ڈھونیکی،تحصیل وزیر آباد ميں پيدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام نام مولوی کليم محمد ابراہيم تھا۔[1]

تعلیم[ترمیم]

ابتدائی تعلیم اپنے والد مولانا محمد ابراہیم سے حاصل کی۔ اس کے بعد مولانا عبدالمنان وزیرآبادی کے شاگرد ہوئے اور 1333ھ میںسندحاصل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔ یہاں سے دلی چلے اورمدرسہ نذیریہ میں مولاناعبدالجبار عمرپوریاور دیگرسے استفادہ کیا۔ پھرمدرسہ غزنویہ میں اکابرِغزنویہ اورمفتی محمدحسن (بانی جامعہ اشرفیہ لاہور) سے فنون کی کتابیں پڑھیں۔ بالآخر سیالکوٹ جاکر محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے شاگرد ہوئے۔

اساتذہ[ترمیم]

آپ کے اساتذہ میں

  • حافظ محمد ابراہیم میر سیالکوٹی،
  • مولوی حکيم محمد عالم امرتسری،
  • مولانا سيد عبد الغفور غزنوی،
  • مولانا مفتی محمد حسن امرتسری،
  • مولانا عبد الجبار عمر پوری،
  • مولانا عمر الدين وزيرآبادی،
  • مولانا عبد الستار اور آپ کے والد
  • مولوی محمد ابراہیم شامل ہیں۔

جماعتی سرگرمیاں[ترمیم]

قیامِ پاکستان سے پہلے آپ آل انڈیا اہل الحدیث کانفرنس کی مجلسِ عامہ کے رکن تھے، قیامِ پاکستان کے بعد مولانا سید محمد داؤد غزنوی رحمہ اللہ نے جمعیت اہل الحدیث کی بنیاد رکھی تو آپ کو اس کا ناظم مقرر کیا گیا۔ بعد مولانا سید محمد داؤد غزنوی رحمہ اللہ کی وفات کے بعد آپ جمعیت اہل الحدیث پاکستان کے امیر منتخب ہوئے۔

کتب[ترمیم]

آپ کی مطبوعہ و غیر مطبوعہ تصنیفات ذیل ہیں۔

  1. مشکوۃ المصابيح مترجم
  2. مقامِ حدیث قرآن کی روشنی میں
  3. امام بخاری کا مسلک
  4. حدیث کی تشریعی اہمیت
  5. رسولِ اکرم ﷺ کی نماز
  6. جماعتِ اسلامی کانظریہ حدیث
  7. مسئلہ زیارتِ قبور
  8. مسئلہ حيات النبی ﷺ
  9. شرح المعلقات السبع
  10. تحريک آزادي فکر اور شاہ ولی اللہ دہلوی کی تجديدی مساعی
  11. حجيت حديث آنحضرت ﷺ کی سيرت کی روشنی ميں
  12. خطبات سلفيہ
  13. موقف الجماعۃ الاسلاميہ من الحديث النبوی
  14. مقالات حدیث [2]
  15. ۔ اسلامی حکومت کا مختصر خاکہ [3]

وفات[ترمیم]

محمد اسماعیل سلفی کا انتقال 20 فروری 1968ء بمطابق ذي قعدہ 1387ھ کو 73 سال کی میں پاکستان کے شہر گوجرانوالہ میں ہوا۔

بیرونی روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. الحديث مولانا محمد اسماعيل سلفی رحمہ اللہ[مردہ ربط]
  2. محمد اسماعیل سلفی " [مردہ ربط]
  3. "الحديث مولانا محمد اسماعيل سلفي رحمہ اللہ ""۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2014