دیانوسس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دیانوسس
God of the vine, grape harvest, winemaking, wine, ritual madness, religious ecstasy, and theatre
ذاتی معلومات
والدینZeus and Semele
زیوس و Persephone ( Orphic )
بہن بھائیAeacus، Angelos، ایفرودیت، اپالو، Ares، آرتمیس، ایتھنے، Eileithyia، اینیو، Eris، Ersa، Hebe، ہیلن آف ٹرائے، Hephaestus، Heracles، Hermes، Minos، Pandia، Persephone، Perseus، Rhadamanthus, the Graces, the Horae, the Litae, the Muses, the Moirai
رومی مساویBacchus, Liber
Etruscan equivalentFufluns
سنگ مرمر کا بنا تابوت جس پر دیانوسس اور موسموں کی فتح کا جشن کندہ ہے۔ (رومن 260-270 صدی عیسوی)

دیومالا[ترمیم]

پیدائش (نومولودگی میں موت اور دوسرا جنم)[ترمیم]

ایک چھوٹے سے تابوت پر(جو غالباََ کسی بچے کے لیے تھا) دیانوسس کی پیدائش کندہ ہے (والٹرز آرٹ میوزیم)[1]

دیانوسس کی پیدائش اتنی عجیب تھی کہ اس کو ’’اولمپیہ کے پانتھیان‘‘ میں جگہ ملنا ہو گئی۔ اُس کی ماں ’’سمیلہ‘‘نامی ایک بائدہ انسان تھی جو تھیبہ کے ’’راجا کیدماس‘‘ کی بیٹی تھی اور اس کا باپ ’’زیوس‘‘ دیوتاؤں کا راجا تھا۔ سملیہ ابھی حمل سے تھی کہ زیوس کی بیوی ’’ھیرا‘‘ کو اس معاشقے کا علم ہو گیا۔ اُس نے ایک بڑھیا (بعض جگہوں پر ’’دائی‘‘) کا روپ دھارا اور سمیلہ سے دوستی گانٹھ لی۔ اور اعتبار کرتے ہوئے سمیلہ نے ھیرا کو بتا دیا کہ اُسکی کوکھ میں زیوس کا بچہ ہے۔ ھیرا نے یقین نہ کرنے کا ڈھونگ رچایا اور سمیلہ کے ذہن میں شک کے بیج بو دیے۔ شک کی ماری سمیلہ نے پہچان کے ثبوت میں راجا زیوس سے فرمائش کرڈالی کہ وہ پورے دیوتائی جاہ و جلال میں اپنے آپ کو ظاہر کرے۔

زیوس نے سمیلہ کی بہت منت سماجت کی کہ وہ اپنی اس فرمائش سے باز آجائے، لیکن سمیلہ مصر رہی تو زیوس مان گیا اور اُس نے اپنی آسمانی بجلیوں والا روپ ظاہر کر دیا جس کی تاب نہ لا کر سمیلہ بھسم ہو گئی۔ زیوس نے ’’اَن جنے‘‘ دیانوسس کو اپنی ران میں سِی لیا اور پھر کچھ مہینے بعد پوری ہونے پرزیوس نے اُس کو ’’اکاریہ‘‘ کے جزیرہ میں واقع کوہِ ’’پرامناس‘‘ پر دوبارہ جنم دیا۔

 نومولودگی کی حالت میں کوہِ نیسا پر [ترمیم]

پراکسیطالس کا بنایا مجسمہ جس میں نومولود دیانوسس کو ہرمیس نے اٹھا رکھا ہے۔(آثار قدیمہ میوزیم اولمپیا)۔

بچپن[ترمیم]

6th صدی قبل مسیح کا بنا ہوا برتن جس پر دیانوسس کی تصویر ہے۔
شمالی افریقہ سے رومی ’’پیج کارہ‘‘ جس میں دیانوسس اور بحری قذاقوں کے قصہ کی تصویر ہے۔ (بارڈو نیشنل میوزیم)

دیگر کہانیاں[ترمیم]

’’میداس‘‘[ترمیم]

’’پانتھیاس‘‘[ترمیم]

لوور فرانس میں موجود  (450-425 قبل مسیح) کا برتن جس پر ’’اجیوا‘‘ اور ’’اینو‘‘ مل کر’’پانتھیاس‘‘ کے جسم کو علاحدہ کر رہے ہیں۔

’’لیشا رغس‘‘[ترمیم]

’’لیشارغس جام‘‘ پر کندہ کاری جس میں لشارغس کو انگور کی بیلوں نے جکڑ رکھا ہے۔

’’پراسیمانس‘‘[ترمیم]

’’امفیلاس‘‘[ترمیم]

’’قیران‘‘[ترمیم]

ثانوی دیومالا[ترمیم]

نیشنل گیلری لندن میں، طیطیان کی بنائی ’’بوشاس اور آریادن‘‘

خادمائیں اور اولاد[ترمیم]

رَمزیات[ترمیم]

باشوس اور بشنالیہ[ترمیم]

فنون میں[ترمیم]

کلاسیکی فن[ترمیم]

’’دورِ نہضت‘‘ کا فن[ترمیم]

جدید ادب اور فلسفہ[ترمیم]

مسیحیت کے متوازی[ترمیم]

اسماء[ترمیم]

لُغتی اِشتقاق[ترمیم]

کنیت اور القابات[ترمیم]

’’دیانوسس‘‘ سے نکلنے والے نام[ترمیم]

شجرہ نسب[ترمیم]

نگارخانہ[ترمیم]

نگار خانہ[ترمیم]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Sarcophagus Depicting the Birth of Dionysus"۔ The Walters Art Museum 

بیرونی روابط[ترمیم]