آسٹریلیا خواتین کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ و آئرلینڈ 1998ء
آسٹریلیا خواتین کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ و آئرلینڈ 1998ء | |||||
انگلینڈ | آسٹریلیا | ||||
تاریخ | 5 جولائی – 24 اگست 1998ء | ||||
کپتان | کیرن سمتھیز | بیلنڈا کلارک | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | 3 میچوں کی سیریز 0–0 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | جینیٹ برٹن (450) | کیرن رولٹن (327) | |||
زیادہ وکٹیں | کیرن سمتھیز (5) | کیتھرین فٹزپیٹرک (13) | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | آسٹریلیا 5 میچوں کی سیریز 5–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | کیرن سمتھیز (167) | لزا کیٹلی (255) | |||
زیادہ وکٹیں | میلیسا رینارڈ (3) کیرن سمتھیز (3) |
کیتھرین فٹزپیٹرک (9) |
آسٹریلیا کی خواتین کرکٹ ٹیم نے جولائی اور اگست 1998ء میں انگلینڈ اور آئرلینڈ کا دورہ کیا۔ انگلینڈ ویمن کرکٹ ٹیم کے خلاف ویمنز ایشز کے لیے میچ کھیلے گئے جس کا آسٹریلیا دفاع کر رہی تھی۔ آسٹریلیا نے ون ڈے سیریز 5-0 سے جیت لی جبکہ تینوں ٹیسٹ میچز ڈرا ہو گئے یعنی آسٹریلیا نے ایشز کو برقرار رکھا۔ [1] انگلینڈ کے اپنے دورے کے دوران آسٹریلیا نے آئرلینڈ کے خلاف 3 ون ڈے کھیلے جس میں سیریز 3-0 سے جیتی۔ [2]
دورہ انگلینڈ[ترمیم]
دستے[ترمیم]
انگلستان[3] | آسٹریلیا[4] |
---|---|
خواتین ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
12 جولائی 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا خواتین نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث آسٹریلیا کی خواتین کی اننگز 29 اوورز تک کم کر دی گئی۔
- بارش کے باعث انگلینڈ ویمن کو 20 اوورز میں 115 رنز کا ہدف ملا۔
- سارہ کولیر (انگلینڈ) خواتین ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
15 جولائی 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ خواتین نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- لوسی پیئرسن (انگلینڈ) نے خواتین ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
18 جولائی 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا خواتین نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- کیتھرین ونکس (انگلینڈ) نے خواتین ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
19 جولائی 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ خواتین نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- کلیئر ٹیلر (انگلینڈ) اور جین فرینکلن (آسٹریلیا) نے خواتین ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
ٹیسٹ سیریز[ترمیم]
پہلا ٹیسٹ[ترمیم]
6 – 9 اگست 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ خواتین نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- سارہ کولیر (انگلینڈ)، برون برونون کیلور اور میل جونز (آسٹریلیا) سبھی نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]
تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]
21 – 24 اگست 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ خواتین نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- جین فرینکلن (آسٹریلیا) نے ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا۔
آئرلینڈ کا دورہ[ترمیم]
آسٹریلیا خواتین کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ و آئرلینڈ 1998ء | |||||
آئرلینڈ | آسٹریلیا | ||||
تاریخ | 24 – 27 جولائی 1998ء | ||||
کپتان | مریم گریلی | بیلنڈا کلارک | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | آسٹریلیا 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | مریم گریلی (65) | جوہین براڈبینٹ (115) | |||
زیادہ وکٹیں | کلیئر شلنگٹن (8) | اولیویا میگنو (4) جوہین براڈبینٹ (4) جوڈی ڈیناٹ (4) |
دستے[ترمیم]
آئرلینڈ[5] | آسٹریلیا[6] |
---|---|
خواتین ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]
27 جولائی 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا خواتین نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث آسٹریلیا کی خواتین کی اننگز 46 اوورز تک محدود کر دی گئی۔
- بارش کے باعث آئرلینڈ خواتین کو 42 اوورز میں 186 رنز کا ہدف ملا۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "Australia Women tour of England 1998"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2021
- ↑ "Australia Women tour of Ireland 1998"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2021
- ↑ "RECORDS / WOMEN'S ASHES, 1998 - ENGLAND WOMEN / BATTING AND BOWLING AVERAGES"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2021
- ↑ "RECORDS / AUSTRALIA WOMEN TOUR OF ENGLAND, JUL-AUG 1998 / ALL MATCHES / BATTING AND BOWLING AVERAGES"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2021
- ↑ "RECORDS / AUSTRALIA WOMEN IN IRELAND WOMEN'S ODI SERIES, 1998 - IRELAND WOMEN / BATTING AND BOWLING AVERAGES"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2021
- ↑ "RECORDS / AUSTRALIA WOMEN IN IRELAND WOMEN'S ODI SERIES, 1998 - AUSTRALIA WOMEN / BATTING AND BOWLING AVERAGES"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2021